پاکستان‘ ایشیائی بنک کا کاربن مارکیٹس کو سبز ترقی کے افق پر اپنانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی، ڈاکٹر مصدق ملک نے ایشیائی ترقیاتی بنک (اے ڈی بی) کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی جس کی قیادت کلائمٹ چینج اینڈ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ کے سینئر ڈائریکٹر تورو کوبوکر رہے تھے۔ ملاقات کا مقصد کاربن مارکیٹس میں شراکتی امکانات کا جائزہ لینا اور ایک نئی ماحولیاتی حکمتِ عملی کی تشکیل کے لیے مشترکہ اقدامات کو فروغ دینا تھا، جو اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے درمیان ہم آہنگی کو ممکن بنائے۔ یہ ملاقات پاکستان کی قومی ماحولیاتی حکمتِ عملی کو بین الاقوامی معیارات اور مارکیٹ پر مبنی موسمیاتی مالیاتی حلوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت ثابت ہوئی۔دونوں فریقین نے اس امر پر اتفاق کیا کہ ایک جامع، ہم آہنگ اور مشترکہ ماحولیاتی حکمتِ عملی مرتب کی جائے گی، جس میں کاربن کریڈٹس کا حصول، ماحولیاتی جدت طرازی، اور نتائج پر مبنی منصوبوں کا نفاذ کلیدی ستون ہوں گے۔ڈاکٹر مصدق ملک نے اے ڈی بی کو مکمل سرکاری تعاون اور ذاتی سطح پر نگرانی کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ حکمتِ عملی کی تشکیل میں شفافیت، اثر انگیزی اور نتائج کی فراہمی کو ترجیح دی جائے گی۔تورو کوبو نے ترقی پذیر رکن ممالک کیلئے اے ڈی بی کے تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بینک کم کاربن ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کو فروغ دیتا ہے، کاربن فنانس کے لیے آمادگی بڑھاتا ہے، اور پاکستان جیسے ممالک کو بین الاقوامی کاربن مارکیٹس تک مؤثر رسائی میں معاونت فراہم کرتا ہے۔ملاقات میں اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ پاکستان کس طرح پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کو اپنی کاربن فنانس پالیسی سے ہم آہنگ کر کے ماحولیاتی اقدامات کو اقتصادی طاقت اور عالمی وقار میں تبدیل کر سکتا ہے۔اعلامیہ کے مطابق یہ ملاقات اس اعتراف کا مظہر ہے کہ ماحولیاتی موافقت اور تخفیف صرف ماحولیاتی ضرورت نہیں بلکہ اقتصادی ترقی کے مؤثر ذرائع بھی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مہمند ڈیم منصوبے: پاکستان اور کویت کے درمیان 2.5 کروڑ ڈالر کے قرض معاہدے پر دستخط
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان اور کویت کے درمیان مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے دوسرے قرض پروگرام پر دستخط ہوگئے، جس کے تحت کویت 7.5 ملین کویتی دینار (تقریباً 25 ملین امریکی ڈالر) فراہم کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان وزارتِ اقتصادی امور نے کہا کہ یہ رقم کویت فنڈ فار اکنامک ڈویلپمنٹ کے ذریعے فراہم کی جائے گی تاکہ مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے کی تکمیل میں معاونت کی جاسکے۔ معاہدے پر پاکستان کی جانب سے سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم نے دستخط کیے۔
سیکریٹری اقتصادی امور نے اس موقع پر کویتی حکومت اور کویت فنڈ کے مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مہمند ڈیم منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، جو نہ صرف بجلی کی پیداوار بلکہ آبی ذخائر میں بھی اضافہ کرے گا، اس منصوبے کی تکمیل سے خیبر پختونخوا اور اس سے ملحقہ علاقوں میں زرعی، صنعتی اور سماجی ترقی کو فروغ ملے گا۔
کویتی سفارت خانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن فہد ہشام نے کہا کہ کویت فنڈ کے ذریعے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کی مالی معاونت جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کویت اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات باہمی اعتماد اور دوستی پر مبنی ہیں اور آئندہ بھی اقتصادی اور سماجی شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی۔
ترجمان کے مطابق یہ دوسرا قرض پروگرام ہے جو مہمند ڈیم منصوبے کے لیے طے پایا ہے، جس کا مقصد پائیدار توانائی کے حصول، بجلی کی پیداوار میں خودکفالت، اور مقامی سطح پر روزگار کے مواقع میں اضافہ ہے۔
مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پاکستان کا ایک اہم اسٹرٹیجک منصوبہ ہے جو نہ صرف بجلی کی پیداوار کے لیے مؤثر کردار ادا کرے گا بلکہ سیلابی پانی کے بہتر انتظام اور زرعی آبپاشی میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔