بھارت سے آنے والے دریائے چناب کے بہاؤ میں 54 ہزار کیوسک کی بڑی کمی
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
بھارت سے پاکستان میں داخل ہونے والے دریائےچناب کے بہاؤ میں بڑی کمی واقع ہوگئی، گزشتہ روز کےمقابلےہیڈمرالہ میں دریائےچناب پر پانی کی آمد میں 54 ہزار 200 کیوسک کی کمی ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت سے پاکستان میں داخل ہونے والے دریائےچناب کے بہاؤ میں بڑی کمی ہوئی ہے، گزشتہ روز کے مقابلے ہیڈمرالہ میں دریائے چناب پر پانی کی آمد میں 54 ہزار 200 کیوسک کی کمی واقع ہوئی ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں آج پانی کی آمد 44 ہزار 800 کیوسک رہ گئی جبکہ گزشتہ روز یہاں پانی کی آمد98 ہزار200 کیوسک تھی۔
ترجمان کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد ایک لاکھ 77 ہزار 500کیوسک جبکہ اخراج ایک لاکھ 52 ہزار کیوسک ہے، اسی طرح منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 39 ہزار 600 کیوسک جبکہ اخراج 10 ہزار 800 کیوسک ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق چشمہ بیراج میں پانی کی آمد2 لاکھ 28 ہزار 700کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 83 ہزار کیوسک ہے، اسی طرح ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد44 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 17 ہزار 100 کیوسک ہے۔
دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 37 ہزار 100 کیوسک اور اخراج 37 ہزار 100 کیوسک ہے جبکہ تربیلا ڈیم میں آج پانی کی سطح 1478.
ترجمان واپڈا کے مطابق منگلا ریزروائر میں آج پانی کی سطح 1161.05فٹ جبکہ پانی کا ذخیرہ 21 لاکھ 68 ہزار ایکڑ فٹ ہے جبکہ چشمہ ریزروائر میں آج پانی کی سطح 647.20 فٹ اور پانی کا ذخیرہ2لاکھ 21 ہزار ایکڑ فٹ ہے
ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزوائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ45 لاکھ28 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ Post Views: 5
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ترجمان واپڈا کے مطابق پر پانی کی ا مد میں ا ج پانی کی دریائے چناب کے مقام پر کیوسک ہے پانی کا
پڑھیں:
چین نے دریائے براہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر شروع کردی، بھارت میں تشویش
چین کی جانب سے دریائے برہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر کا آغاز کردیا ہے، جس پر بھارت کو تشویش لاحق ہو گئی ہے۔
آپریشن سندور میں بدترین ناکامی کے بعد بھارت کو سفارتی میدان میں ایک اور زخم کا سامنا ہے۔ لداخ اور ارو ناچل پردیش کے بعد چین بھارت کشیدگی میں ایک نئے باب کا اضافہ ہو چکا ہے۔
بھارت کی آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے چین نے دریائے براہمپترہ پر کنٹرول کی تیاری شروع کردی ہے، جو کہ علاقائی پانی کی سیاست میں بھارت کی پسپائی کا آغاز ہے۔ ماہرین چین کے اس ڈیم منصوبے کو بھارت کی ناکامی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
این ڈی ٹی وی ورلڈ کے مطابق چین نے تبت اور بھارت سے گزرنے والے براہمپترہ دریا پر میگا ڈیم کی تعمیر شروع کر دی ہے، جس کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم لی چیانگ نے بھی شرکت کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈیم سے بجلی کی فراہمی تبت اور دیگر خطوں کے لیے یقینی بنائی جائے گی۔ نیا ڈیم چین کے تھری گورجز سے بھی بڑا ہے، جس سے بھارت میں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں پر سنگین اثرات متوقع ہیں۔
منصوبے میں 5 ہائیڈرو پاور اسٹیشنز بنائے جائیں گے، جس سے سرمایہ کاری 1.2 ٹریلین یوان تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ڈیم کی تکمیل کے بعد بھارت کے لاکھوں شہریوں کو سنگین ماحولیاتی اور آبی خطرات لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔
سندھ طاس معاہدہ ختم کر کے بھارت پانی کی لڑائی چاہتا تھا، مگر چین نے بھارت کو اس کی ہی حکمت عملی کا مزہ چکھا دیا ہے۔ بھارت کی آبی جنگ چھیڑنے کی سازش اسی کے گلے پڑ گئی ہے۔ چین نے براہمپتر ہ پر ڈیم کا آغاز کرکے بھارتی عزائم کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔