چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی حج پر روانہ، جسٹس منیب اختر قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی آج صبح فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ عیدالاضحیٰ کے چوتھے روز وطن واپس آئیں گے۔
چیف جسٹس کی غیر موجودگی میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس منیب اختر آج قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کے طور پر حلف اٹھائیں گے۔ حلف برداری کی سادہ تقریب دوپہر اڑھائی بجے ججز بلاک کے کمیٹی روم میں منعقد ہوگی، جہاں جسٹس جمال خان مندوخیل ان سے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف لیں گے۔
مزید پڑھیں: وفاقی سیکریٹری مذہبی امور کا مکہ مکرمہ کا دورہ، حج 2025 کے انتظامات کا جائزہ
ذرائع کے مطابق جسٹس منیب اختر سنیارٹی کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ہیں، جبکہ سینیئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ بھی ان دنوں بیرون ملک موجود ہیں، جس کے باعث حلف لینے کی ذمہ داری جسٹس مندوخیل کو سونپی گئی ہے۔
سپریم کورٹ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی غیر حاضری کے دوران عدالتی امور قائم مقام چیف جسٹس منیب اختر کی زیر نگرانی جاری رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جج جسٹس منصور علی شاہ جج جسٹس منیب اختر جسٹس جمال خان مندوخیل چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی حج ادائیگی سپریم کورٹ عیدالاضحیٰ قائم مقام چیف جسٹس پاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جج جسٹس منصور علی شاہ جسٹس جمال خان مندوخیل چیف جسٹس آف پاکستان یحیی آفریدی حج ادائیگی سپریم کورٹ عیدالاضحی قائم مقام چیف جسٹس پاکستان قائم مقام چیف جسٹس
پڑھیں:
سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔
آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔
وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔
بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔