چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی آج صبح فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ عیدالاضحیٰ کے چوتھے روز وطن واپس آئیں گے۔

چیف جسٹس کی غیر موجودگی میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس منیب اختر آج قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کے طور پر حلف اٹھائیں گے۔ حلف برداری کی سادہ تقریب دوپہر اڑھائی بجے ججز بلاک کے کمیٹی روم میں منعقد ہوگی، جہاں جسٹس جمال خان مندوخیل ان سے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف لیں گے۔

مزید پڑھیں: وفاقی سیکریٹری مذہبی امور کا مکہ مکرمہ کا دورہ، حج 2025 کے انتظامات کا جائزہ

ذرائع کے مطابق جسٹس منیب اختر سنیارٹی کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ہیں، جبکہ سینیئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ بھی ان دنوں بیرون ملک موجود ہیں، جس کے باعث حلف لینے کی ذمہ داری جسٹس مندوخیل کو سونپی گئی ہے۔

سپریم کورٹ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی غیر حاضری کے دوران عدالتی امور قائم مقام چیف جسٹس منیب اختر کی زیر نگرانی جاری رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جج جسٹس منصور علی شاہ جج جسٹس منیب اختر جسٹس جمال خان مندوخیل چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی حج ادائیگی سپریم کورٹ عیدالاضحیٰ قائم مقام چیف جسٹس پاکستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جج جسٹس منصور علی شاہ جسٹس جمال خان مندوخیل چیف جسٹس آف پاکستان یحیی آفریدی حج ادائیگی سپریم کورٹ عیدالاضحی قائم مقام چیف جسٹس پاکستان قائم مقام چیف جسٹس

پڑھیں:

انصاف کی بروقت فراہمی عدلیہ کی آئینی واخلاقی ذمہ داری ہے : چیف جسٹس یحیی آفریدی 

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت عدالتی اصلاحات پر پانچواں سیشن منعقد ہوا جس میں سپریم کورٹ میں اصلاحات پر عمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ 89 میں سے 26 عدالتی  اصلاحاتی پر اقدامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور دیگر 44 پر پیش رفت ہو رہی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا اور تمام شعبوں کو آئندہ اجلاس سے قبل کام مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ عدالتی اصلاحات کے باعث زیر التوا مقدمات میں واضح کمی ہوئی ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ انصاف کی بروقت فراہمی عدلیہ کی آئینی و اخلاقی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • روسی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس 72 برس کی عمر میں چل بسیں
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26معطل ارکان بحال : قائم مقام سپیکر کے حکم کے بعد نوٹیفکیسن جاری 
  • انصاف کی بروقت فراہمی عدلیہ کی آئینی واخلاقی ذمہ داری ہے : چیف جسٹس یحیی آفریدی 
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار
  • ‎ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر اظہار تشویش 
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار
  • عدالتی اصلاحات کا ہر قدم سائلین کی ضروریات اور توقعات کے مطابق اٹھایا جائے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
  • پنجاب اسمبلی، معطل کئے گئے اپوزیشن کے 26 ارکان کو بحال کر دیا گیا
  • قائم مقام سپیکر پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن کے 26معطل اراکین بحال کردیے