قائدِ اعظم گیمز میں اسپورٹس بورڈ نے کروڑوں روپے بچا لیے
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
قائداعظم گیمز میں پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے 8 کروڑ 12 لاکھ روپے کی بچت کر لی۔
ترجمان پی ایس بی کے مطابق بین الصوبائی قائد اعظم گیمز کے انعقاد کے لئے 31 کروڑ 17 لاکھ روپے مختص کیے گئے تھے۔جن میں سے 21 کروڑ 87 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ یہ بچت مکمل طور پر شفاف خریداری کے عمل کی بدولت ممکن ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس بی کی تاریخ میں پہلی بار تمام ٹینڈرز پیپرا اور پی ایس بی کی ویب سائٹس پر اپلوڈ کیے گئے۔تمام عمل ای پاکستان پروکیورمنٹ پورٹل کے ذریعے مکمل طور پر الیکٹرانک انداز میں کیا گیا۔ اس سخت ضابطے کے نتیجے میں بڈز کھلیں ، یہ عمل مکمل منصفانہ اور شکایات سے پاک رہا۔
ترجمان پی ایس بی کا کہنا تھا کہ پی ایس بی نے صوبائی اسپورٹس بورڈز اور محکموں کو مجموعی طور پر 4 کروڑ 19 لاکھ روپے فراہم کیے۔ ان میں پنجاب کو 56 لاکھ 60 ہزار روپے، سندھ کو 87 لاکھ 70 ہزار، خیبرپختونخوا کو 50 لاکھ 20 ہزار اور بلوچستان کو 79 لاکھ 20 ہزاردیے گئے۔جبکہ گلگت بلتستان کو 73 لاکھ، آزاد کشمیر کو 37 لاکھ، اسلام آباد کو 35 لاکھ روپے دیے گئے۔
ترجمان نے بتایا کہ اسپورٹس کمپلیکس میں ایونٹ کے انعقاد کے لیے 16 کروڑ 5 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ ان اخراجات میں2725 کھلاڑیوں اور آفیشلز کے قیام، طعام، مقامی اور بین الاضلاعی سفر، لاجسٹکس اور نقد انعامات شامل تھے۔1 کروڑ 63 لاکھ روپے کی رقم مختلف کھیلوں کے آلات اور اسپورٹس گئیر کی خریداری پر خرچ کی گئی۔جو چھ روزہ مقابلوں کے لیے ضروری تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 26 فیصد بجٹ بچانے کا سہرا شفاف ای-ٹینڈرنگ اور سخت مالی نظم و ضبط کو جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاکھ روپے پی ایس بی
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے پاکستان سے ایک اوربڑا مطالبہ کردیا
عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) نے ٹیکس میں ریلیف دینے کیلئےپچاس ہزار تاجروں کی رجسٹریشن کا بڑا مطالبہ کر دیا ۔
ایف بی آر کا کہناہے کہ 4 فیصد اضافی سیلز ٹیکس ختم کرنے کیلئے شرط عائد کر دی گئی ہے ۔آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ مزید سیلز ٹیکس ختم کرناہے تو پہلے تاجروں کی رجسٹریشن کریں، غیر فعال رجسٹرڈ افراد کو مال سپلائی کرنے پر 4 فیصد اضافی ٹیکس عائد کیا گیا تھا ۔
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ کاروباری تنظیمیں تاجروں کی رجسٹریشن میں رکاوٹ نہ بنیں، سیلز ٹیکس 2 لاکھ لوگوں کی گیم ہے80 لاکھ سے تعلق نہیں،2 لاکھ رجسٹرڈ سیلز ٹیکس افراد میں سے 60 ہزار ٹیکس دیتے ہیں، ان میں بھی تیس ہزار مینوفیکچرز شامل ہیں، بجلی کے تین لاکھ اسی ہزار صنعتی اور50 لاکھ کمرشل کنکشن ہیں۔
ممبر آپریشنز کاکہناتھا کہ تاجروں کو ڈیجیٹل انوائسز کا ڈیٹا روزانہ ایف بی آرسے شیئر کرنا ہوگا۔ ایف بی آر ممبر نے یہ بھی کہا کہ دو لاکھ روپے سے زیادہ کی سیل بینکنگ چینل کےذریعے کرنا ہوگی، نئے فنانس بل سے متعلق تحفظات دور کرنے کے لئے سرکلر جاری کیا جائے گا۔
Post Views: 8