2025 کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا اسمارٹ فون کون سا ہے؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
2025 کی پہلی سہ ماہی میں ایپل کا آئی فون 16 دنیا کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا اسمارٹ فون بن گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ پچھلے 2 برسوں میں ایپل کا بنیادی ماڈل سب سے آگے آیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کی آئی فون کے بعد اسمارٹ فونز اور یورپی یونین پر بھی اضافی ٹیکس کی دھمکی
یہ کامیابی ایپل کے لیے خوش آئند ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب اسے چین جیسے اہم بازار میں مشکلات کا سامنا ہے، جہاں حکومت کی سبسڈی کے باعث سستے فونز زیادہ فروخت ہو رہے ہیں۔
مارچ 2025 کی رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے 10 اسمارٹ فونز میں ایپل کے 4 ماڈلز شامل تھے، جن میں آئی فون 16، 16 پرو، 16 پرو میکس، اور آئی فون 15 شامل ہیں۔
دوسری جانب سام سنگ نے بھی بہترین کارکردگی دکھائی۔ اس کا گلیکسی A16 5G پانچویں نمبر پر رہا، اور سام سنگ کے بھی کل چار ماڈلز اس فہرست میں آئے۔
اگرچہ ایپل کی کل آمدنی اس سہ ماہی میں 69.
نئے متعارف کردہ ’آئی فون 16e ‘نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی، جو کہ نسبتاً سستا ماڈل، اور فروخت کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر رہا، جو کہ سابقہ سستے ماڈل آئی فون SE سے بہتر ہے۔
تاہم ایپل کو اب بھی کئی چیلنجز درپیش ہیں، جیسے کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی، اور مصنوعی ذہانت پر مبنی Apple Intelligence فیچرز سے وابستہ صارفین کی بلند توقعات وغیرہ۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ آئی فون 16 کی فروخت حوصلہ افزا ہے، لیکن ایپل کو مارکیٹ میں اپنی برتری برقرار رکھنے کے لیے نئی جدت اور خصوصیات پر مزید توجہ دینی ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Apple Intelligence اسمارٹ فون امریکا ایپل فون چینذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسمارٹ فون امریکا ایپل فون چین زیادہ فروخت اسمارٹ فون آئی فون 16 کے لیے
پڑھیں:
ہیلری کلنٹن نے ٹرمپ کو نوبیل انعام دلانے کیلیے حیران شرط رکھ دی
امریکا کی سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے صدارتی انتخاب میں اپنے سابق حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام کی نامزدگی کے لیے ایک دلچسپ اعلان کیا ہے۔
ہیلری کلنٹن نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا کہ اگر صدر ٹرمپ روس یوکرین جنگ کا اختتام اس شرط کے ساتھ کروا دیں کہ یوکرین کا کوئی علاقہ روس کے قبضے میں نہ جائے، تو میں انھیں نوبیل انعام کے لیے نامزد کروں گی۔
ہیلری کلنٹن کے بقول اس کا مطلب یہ ہوگا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن وقت کے ساتھ ساتھ یوکرینی علاقوں سے دستبردار ہو جائیں گے اور اگر ایسا ہوا تو یہ عالمی امن کے لیے ایک تاریخی اقدام ہوگا۔
سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی اہلیہ ہیلری کلنٹن نے یہ بات اس لیے کہی کیوں کہ روس اس وقت یوکرین کے تقریباً 18 فیصد علاقے پر قابض ہے اور انھیں اپنی ملکیت قرار دیتا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ روس یوکرین جنگ میں کچھ علاقائی یا جغرافیائی تبدیلیاں ممکن ہیں تاہم انھوں نے تفصیل نہیں بتائی تھی۔
ہیلری کلنٹن نے نوبیل انعام کی نامزدگی کا بیان اس لیے بھی دیا کیوں کہ پاک بھارت کشیدگی سمیت آرمینیا آذربائیجان، تھائی لینڈ کمبوڈیا تناؤ ختم کرانے اور مشرقِ وسطیٰ میں امن معاہدوں کی وجہ سے ٹرمپ خود کو نوبیل انعام کا حقدار سمجھتے ہیں۔
کچھ ممالک اور ارکان اسمبلی کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی نوبیل انعام کے لیے نامزدگی کی تجویز دی جا چکی ہے۔
یاد رہے کہ نوبیل امن انعام ناروے کی کمیٹی دیتی ہے جب کہ اس کے لیے پانچ اراکین کا تقرر ناروے کی پارلیمنٹ کرتی ہے۔ دنیا بھر سے نوبیل انعام کے لیے ہر سال سیکڑوں امیدوار نامزد کیے جاتے ہیں۔