کے الیکٹرک کے نیٹ ورک کا 70 فیصد لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، کے الیکٹرک
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ بولٹن مارکیٹ، لائٹ ہاؤس، عبداللہ ہارون روڈ، زینب مارکیٹ، صدر بازار، داؤد پوتہ روڈ، طارق روڈ اور کھارادر سمیت کمرشل مراکز لوڈشیڈنگ فری ہیں، 30 فیصد نیٹ ورک پر بجلی چوری اور بلوں کی ادائیگی کے تناسب سے لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا ہے کہ کراچی میں کے الیکٹرک کے نیٹ ورک کا 70 فیصد لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، جن فیڈرز پر بلوں کی مکمل ادائیگی ہے وہاں بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ ایک بیان میں کے الیکٹرکے کے ترجمان نے کہا کہ شہر میں کسی کو مفت بجلی کی فراہمی ممکن نہیں، بجلی صارفین کا ٹیرف پورے پاکستان میں یکساں ہے، کراچی کے صارفین وہی قیمت ادا کرتے ہیں جو دیگر شہروں میں ادا کی جاتی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی کی کمرشل مارکیٹیں 70 فیصد لوڈشیڈنگ فری فیڈرز پر ہیں، موبائل مارکیٹ، الیکٹرانک مارکیٹ، ایمپریس روڈ اور لکی اسٹار لوڈشیڈنگ فری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بولٹن مارکیٹ، لائٹ ہاؤس، عبداللہ ہارون روڈ، زینب مارکیٹ، صدر بازار، داؤد پوتہ روڈ، طارق روڈ اور کھارادر سمیت کمرشل مراکز لوڈشیڈنگ فری ہیں۔انہوں نے کہا کہ 30 فیصد نیٹ ورک پر بجلی چوری اور بلوں کی ادائیگی کے تناسب سے لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لوڈشیڈنگ فری کے الیکٹرک کی جاتی ہے نے کہا کہ نیٹ ورک
پڑھیں:
زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی
کراچی:زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق زرمبادلہ کے تسلسل سے بڑھتے سرکاری ذخائر 14 ارب 47کروڑ ڈالر سے متجاوز ہونے، عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی پی آئی اے کے 45ارب روپے ٹیکس واجبات کا تصفیہ کرنے، نئے طیاروں پر جی ایس ٹی معاف کرنے کی اجازت سے دسمبر تک قومی ایئر لائن کی نج کاری کی راہ ہموار ہونے اور جیو پولیٹیکل حالات میں بہتری کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعے کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب میں باہمی اقتصادی تعاون کے نئے فریم ورک، تجارت وسرمایہ کاری تعاون پر اتفاق، امریکا کے ساتھ باہمی تجارت بڑھنے اور آئی ایم ایف کی جانب سے دسمبر میں قرضوں کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
کاروبار کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قدر 17پیسے کی کمی سے 280روپے 75پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے سبب کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف ایک پیسے کی کمی سے 280روپے 91پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 95پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔