اپنے ایک جاری بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ پیش کردہ تجاویز کے تحت 10 زندہ اور 18 مردہ صیہونی قیدیوں کو تحویل میں دینے کیلئے تیار ہیں۔ جس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی ایک تعداد رہائی حاصل کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے اعلان کیا کہ انہوں نے داخلی مشاورت کے بعد، امریکی ایلچی "اسٹیو ویٹکاف" کی جانب سے جنگ بندی کے لئے پیش کردہ تجاویز کا جواب، رسمی طور پر ثالثین کو ارسال کر دیا۔ حماس نے کہا کہ اُن کا یہ قدم غزہ کی پٹی میں کشیدگی میں کمی، جنگ کے خاتمے اور بھیانک جنگی تباہی کے تناظر میں انجام دیا گیا۔ حماس نے ان خیالات کا اظہار ایک جاری بیان میں کیا۔ اس موقع پر حماس نے مزید کہا کہ پیش کردہ تجاویز کے تحت 10 زندہ اور 18 مردہ صیہونی قیدیوں کو تحویل میں دینے کے لئے تیار ہیں۔ جس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی ایک تعداد رہائی حاصل کرے گی۔ حماس کے اس جاری بیان کے مطابق، فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لئے مذاکرات جاری ہیں اور حتمی معاہدہ طے پا رہا ہے۔

حماس نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ وہ غزہ کی پٹی کی عوام کے درد و غم میں کمی کے لئے منصفانہ اور پائیدار حل کے لئے تعاون کے لئے تیار ہیں۔ واضح رہے کہ قبل ازیں حماس ہی نے گزشتہ جمعے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ انہیں ثالثین کے توسط سے غزہ میں جنگ بندی کے لئے امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی اسٹیو ویٹکاف کی جانب سے تجاویز پیش کی گئی جس کے بارے میں دیگر فلسطینی مقاومتی گروہوں سے مشاورت جاری ہے۔ حماس نے مزید کہا کہ ہم فلسطینی عوام کی فلاح و بہبود کی ضمانت اور غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لئے ان تجاویز کا بڑی سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے لئے

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی کی امریکی تجویز پر حماس کا ردعمل سامنے آگیا

حماس نے امریکی صدر کی جانب سے پیش کردہ غزہ میں جنگ بندی کے منصوبے پر اپنا دوٹوک مؤقف مذاکرات کے ثالثوں قطر اور مصر کے سامنے رکھ دیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر تین واضح اور بنیادی مطالبات پیش کیے ہیں۔ 

پہلا مطالبہ غزہ میں مستقل اور پائیدار جنگ بندی کا ہے نہ کہ عارضی یا محدود پیمانے پر سیزفائر کرنا جیسا کہ امریکی تجویز میں کہا گیا تھا۔

حماس نے امریکی تجویز کے مقابلے میں دوسرا مطالبہ غزہ اور مغربی کنارے کے تمام علاقوں سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا کا کیا ہے۔

جنگ بندی کے لیے حماس کا تیسرا مطالبہ غزہ میں انسانی امداد کی بغیر کسی رکاوٹ کے آزادانہ فراہمی ہے جس میں بنیادی ضروریات کی اشیا، ادویات، طبی آلات اور تعمیراتی مشینری بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ جنوری میں ہونے والے 42 روزہ جنگ بندی معاہدے میں بھی یہی دو نکات (فوجی انخلا اور امداد کی فراہمی) ابتدائی مرحلے میں شامل تھے، مگر اسرائیل نے معاہدے کی ان دونوں شرائط پر عمل نہیں کیا تھا۔

حماس کے ترجمان نے امید ظاہر کی ہے کہ اسرائیل ان مطالبات پر مثبت ردعمل دے گا تاکہ کسی قابلِ عمل اور دیرپا امن معاہدے کی راہ ہموار ہوسکے۔

دوسری جانب سی این این کے مطابق امریکی حمایت یافتہ اور اسرائیل سے منظور شدہ ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے میں تجویز دی گئی تھی کہ حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں اور 18 ہلاک شدگان کی باقیات واپس کرے گا جس کے بدلے میں اسرائیل 125 عمر قید کی سزا پانے والے فلسطینیوں اور 1,111 غزہ کے دیگر باشندوں کو رہا کرے گا۔

جنگ بندی کے امریکی منصوبے کے تحت 60 روزہ جنگ بندی کے پہلے دن سے ہی مستقل جنگ بندی پر بات چیت کا آغاز ہو جائے گا جب کہ فوری طور پر انسانی امداد غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

یہ امداد اقوام متحدہ اور ریڈ کریسنٹ جیسے متفقہ ذرائع سے تقسیم کی جائے گی۔ تاہم اس مسودے میں کسی مستقل جنگ بندی کی ضمانت شامل نہیں جو کہ حماس کا بنیادی مطالبہ ہے۔

امریکی جنگ بندی کی تجویز میں جنگ بندی کے تسلسل کی کوئی واضح یقین دہانی بھی نہیں کرائی گئی ہے۔

اس کے بجائے کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ مخلصانہ مذاکرات جاری رہیں جب تک کوئی حتمی معاہدہ طے نہ پا جائے۔

حماس نے ابتدائی طور پر معاہدے کے ان شرائط پر ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کا امریکی فریم ورک غزہ کے عوام کی کسی بھی بنیادی مطالبے کو پورا نہیں کرتا۔

تاہم حماس نے ان تحفظات کے باوجود بات چیت جاری رکھنے کا عندیہ دیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری، مزید 31فلسطینی شہید
  • جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا جواب ناقابل قبول ہے، اسٹیو وٹکوف
  • جنگبندی کیلئے حماس کا جواب غیر قابل قبول ہے، اسٹیو ویٹکاف
  • حماس کی جانب سے صیہونی قیدیوں کو ایک ہفتے کے اندر حوالے کرنے کی مخالفت
  • غزہ جنگ بندی کی امریکی تجویز پر حماس کا ردعمل سامنے آگیا
  • حماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرادیا
  • غزہ جنگ بندی: حماس نے امریکا کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرا دیا
  • اسرائیل کا محمود عباس کے احسانات کا دھمکیوں سے جواب
  • غزہ جنگ بندی کی نئی امریکی تجویز پر اسرائیل کا اتفاق، حماس کا جائزہ جاری