ایرانی حکومت نے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے (آئی اے ای اے) کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ تہران نے پچھلے 3 مہینوں کے دوران جوہری ہتھیار بنانے کے لیے درکار یورینیم کا ذخیرہ 50 فیصد بڑھا لیا ہے۔

آئی اے ای اے کی حال ہی میں جاری رپورٹ کے مطابق 17 مئی تک ایران کے پاس 408.

6 کلوگرام (900.8 پاؤنڈز) یورینیم تھا جسے 60 فیصد تک افزودہ کیا گیا ہے جو کہ ایک غیر جوہری ہتھیار والے ملک کے لیے ایک اہم حد ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق

رپورٹ کے مطابق ایران نے اپنی یورینیم کا ذخیرہ پچھلے رپورٹ کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد بڑھا کر اس کا حجم 133.8 کلوگرام کردیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے 3 مقامات پر خفیہ جوہری سرگرمیاں انجام دیں، جہاں استعمال ہونے والے مواد کو آئی اے ای اے سے کلیئر نہیں کیا، اور یہ تشویش کا باعث ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مذاکرات سے قبل امریکا کا مزید ایرانی اداروں کیخلاف پابندیوں کا اعلان

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ صہیونی ریاست کی طرف سے فراہم کی گئی ‘جعلی دستاویزات’ کی بنیاد پر ترتیب دی گئی ہے قرار دیا ہے اور گزشتہ بے بنیاد الزامات کو دہراتی ہے۔

ایران نے امریکا کے ساتھ جاری حالیہ جوہری معاہدے کے دوران یورینیم افزودگی میں کسی خلاف ورزی کا انکار کردیا ہے۔

ایران نے زور دیا کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن ہے اور وہ آئی اے ای اے کو تمام ضروری رسائی فراہم کرنے کے لیے تعاون کرتا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کسی بھی خفیہ جوہری سائٹ کی موجودگی سے انکار کردیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان قطر میں جوہری معاہدہ مذاکرات جاری ہیں جن میں امریکا ایران پر اپنا جوہری پروگرام ختم کرنے پر زور دے رہا ہے جبکہ ایران سے تمام بین الاقوامی پابندیاں ہٹانے کی شرط پر جوہری پروگرام ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایٹمی پروگرام ایران جوہری پروگرا عراقچی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ایٹمی پروگرام ایران جوہری پروگرا عراقچی جوہری پروگرام آئی اے ای اے ایران نے کے لیے دیا ہے

پڑھیں:

چھوٹی گاڑی خریدنے کا ارادہ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خبر

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)آئی ایم ایف نے 850 سی سی اور زائد کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ساتھ بجٹ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پٹرول اور ڈیزل انجن کی مقامی اور امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیکس کی رعایت ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا کلہ آیندہ بجٹ میں 850 سی سی اور زائد کی پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 18 فیصد کیا جائے اور 850 سی سی کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.5 سے بڑھا کر 18 فیصد کیا جائے۔

ذرائع نے کہا کہ آئندہ 5 سال میں 50 فیصد موٹرسائیکل اور رکشے الیکٹرک کی جائیں اور ں الیکٹرک گاڑیوں کی شرح بڑھا کر 30 فیصد کی جائے۔

خیال رہے موجودہ وقت میں 12.5 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح مقامی طور پر تیار یا اسمبلڈ گاڑیوں پر لاگو ہوتی ہے، لیکن آئندہ بجٹ میں اسے 15 سے 18 فیصد تک بڑھانے کی تجویز ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اضافہ یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
190 مزید پڑھیں :ملین پاؤنڈ کیس میں بڑی پیش رفت ، نیب نے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی

متعلقہ مضامین

  • چھوٹی گاڑی خریدنے کا ارادہ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خبر
  • ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں "آئی اے ای اے" کی رپورٹ کا جائزہ
  • ایران نے یورینیم افزودگی پر IAEA کی رپورٹ کو ’سیاسی’ قرار دے دیا
  • ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب ہے، عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ
  • خام خیالی
  • IAEA کی ایران مخالف رپورٹ پر نتین یاہو کا خیرمقدم
  • پاکستان نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی حمایت کردی ؛ امریکہ پریشان
  • ایران ٹرمپ کیساتھ جوہری معاہدہ کرلے ورنہ حملوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہے ،سعودی عرب نے اسرائیل کا پیغام پہنچادیا
  • امریکا اور ایران جوہری پروگرام معاہدے کے قریب ہیں، ہم نے پاکستان اور بھارت کو جنگ سے روکا، ڈونلڈ ٹرمپ