بھارتی چیف آف ڈیفینس کے پاک فضائیہ کے بھارتی طیارے گرانے کے اعتراف کے بعد مودی حکومت کڑی تنقید کی زد میں آگئے ہیں۔

کانگریس رہنما ملک ارجن کھرگے نے الزام عائد کیا ہے کہ نریندر مودی قوم کو گمراہ کرنے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے اس معاملے پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے مذاکرات کن شرائط پر ہورہے ہیں قوم کو یہ جاننے کا حق حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت، لوک سبھا میں متنازع ’ون نیشن، ون الیکشن‘ بل منظور، کانگریس کی شدید تنقید

کانگریس رہنما کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بار بار پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی کرانے کا دعویٰ کررہے ہیں لیکن وزیر اعظم اس پر قوم کو وضاحت دینے کے بجائے انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔

انہوں نے بھارت کی دفاعی تیاریوں کے جائزے کے لیے ماہرین کی کمیٹی بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: قوم کو

پڑھیں:

کیا مودی حکومت نے امریکی دباؤ میں آکر "آپریشن سندور" روکا، کانگریس

پون کھیڑا نے پہلگام کے متاثرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت واقعی امریکی دباؤ میں آکر آپریشن روک بیٹھی ہے تو یہ نہ صرف ایک کمزور خارجہ پالیسی کا ثبوت ہے بلکہ ملک کی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پھر اس دعویٰ کے بعد کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ممکنہ نیوکلیئر جنگ کو تجارت کے ذریعے روک دیا، کانگریس کے سینیئر لیڈر پون کھیڑا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے پھر کئی سوالات پوچھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا "میرے خیال میں جس معاہدے پر مجھے سب سے زیادہ فخر ہے، وہ یہ ہے کہ ہم نے ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ گفت و شنید کی اور ہم نے گولیاں چلانے کے بجائے تجارت کے ذریعے ایک ممکنہ نیوکلیئر جنگ کو روکا"۔ پون کھیڑا نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ نریندر مودی اب تو خاموشی توڑیں۔

پچھلے 20 دنوں میں 11 بار اور صرف گزشتہ 10 گھنٹوں میں 2 بار امریکی صدر یہ کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے تجارت کے ذریعے "آپریشن سندور" رکوایا۔ پون کھیڑا نے وزیراعظم سے براہ راست سوالات کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ امریکہ کے دباؤ میں آ کر پہلگام کی بیواؤں کو انصاف نہیں دلوا سکے، کیا آپ نے تجارت کے خوف سے گھٹنے ٹیک دئے اور آپریشن سندور کا سودا کر بیٹھے، کیا آپ امریکی دباؤ اور ٹرمپ کے دعووں کے خوف سے ان کو کوئی جواب نہیں دے پا رہے۔ انہوں نے کہا کہ ان جنگ بندی کے بدلے ہم نے کیا شرائط طے کیں۔

دریں اثنا کانگریس کی سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی چیئرمین سپریہ شرینیت نے بھی وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ لو بھائی 10ویں مرتبہ بھی بول دیا لیکن مجال ہے کہ مودی کے منہ سے ایک لفظ بھی نکل جائے۔ بھارت کی وزارت خارجہ پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ سیزفائر دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کی باہمی گفتگو کے نتیجے میں ہوا تھا، جس کی ابتداء پاکستان کی جانب سے کی گئی تھی لیکن اب جب ٹرمپ مسلسل اس کا کریڈٹ لے رہے ہیں، اپوزیشن نے حکومت سے جواب طلب کرنا شروع کر دیا ہے۔ پون کھیڑا نے خاص طور پر پہلگام کے متاثرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت واقعی امریکی دباؤ میں آ کر آپریشن روک بیٹھی ہے تو یہ نہ صرف ایک کمزور خارجہ پالیسی کا ثبوت ہے بلکہ ملک کی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آپریشن سندور کی ناکامی، کانگریس رہنما کی مودی پر کڑی تنقید
  • بیٹی بچاؤ کے دعویدار مودی بی جے پی کے ریپ کیسز پر خاموش کیوں؟ کانگریس رہنما کے سخت سوالات
  • بھارتی چیف آف ڈیفنس کے انکشافات پر کانگریس کے صدر نے آپریشن سندور پرسوالات اٹھا دیئے
  • بھارتی چیف آف ڈیفنس کا اعترافی بیان؛ صدر کانگریس آپریشن سندور پرسوالات اٹھا دیے
  • نریندر مودی اور دیگر بھارتی رہنماﺅں کے جارحانہ بیانات انکی بوکھلاہٹ کا عکاس ہیں، حریت کانفرنس
  • شوہر زندہ ہے، مودی سندور دینے والا کون ہوتا ہے؟ بھارتی خاتون
  • کیا مودی حکومت نے امریکی دباؤ میں آکر "آپریشن سندور" روکا، کانگریس
  • پاکستان کسی دھوکے میں نہ رہے، آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا ( مودی کی پھر پاکستان کو دھمکی )
  • پاک فضائیہ نے بھارت کے 5 طیارے گرائے(بی جے پی رہنما کا اعتراف)