30 جون 2025ء تک اپنا سروے دوبارہ کروائیں، بی آئی ایس پی مستحقین کو ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
بی آئی ایس پی کے مطابق ایسے تمام مستحقین جو عرصہ 3 سال سے زائد پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں، وہ اپنا قومی شناختی کارڈ اور بچوں کا ب فارم ہمراہ رکھ کر قریبی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر جاکر ازسرنو اپنا سروے کروائیں۔ جو مستحقین اپنا سروے نہیں کرائیں گے ان کی مالی امداد روک دی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) نے اپنے پروگرام سے مستفید ہونے والے تمام مستحقین سے کہا ہے کہ وہ 30 جون 2025ء تک اپنا سروے دوبارہ کروا لیں بصورت دیگر ان کی مالی امداد روک دی جائے گی۔بی آئی ایس پی کے مطابق ایسے تمام مستحقین جو عرصہ 3 سال سے زائد پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں، وہ اپنا قومی شناختی کارڈ اور بچوں کا ب فارم ہمراہ رکھ کر قریبی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر جاکر ازسرنو اپنا سروے کروائیں۔ جو مستحقین اپنا سروے نہیں کرائیں گے ان کی مالی امداد روک دی جائے گی، دوسری جانب چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سینیٹر روبینہ خالد نے خوشاب کے علاقے جوہرآباد میں بی آئی ایس پی ادائیگی مرکز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بینظیر کفالت پروگرام سے استفادہ کرنے والی خواتین سے ملاقات کی، ان کے مسائل سنے اور عملے کو مسائل کے فوری حل کی ہدایات دیں۔
کیمپ سائٹ پر موجود خواتین کو سہ ماہی اقساط کی ادائیگی کے عمل میں خود شریک ہوتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ جب تک 8171 سے ادائیگی کا تصدیقی پیغام موصول نہ ہو، کیمپ سائٹ پر نہ آئیں تاکہ غیر ضروری ہجوم سے بچا جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی آئی ایس پی کی کسی بھی سکیم کے لئے کوئی فیس نہیں لی جاتی، اگر کوئی فیس طلب کرے تو فوراً بی آئی ایس پی ہیلپ لائن پر شکایت درج کرائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انکم سپورٹ پروگرام بی آئی ایس پی پروگرام سے اپنا سروے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے، شہر کو لوٹ مار سے آزاد کرائیں گے: حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے شہر میں سڑکیں بنی ہوئی نہیں ہیں لیکن شہریوں کو ہزاروں کے ای چالان آ رہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ایک تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کریں گے، ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ان کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا، شہر میں ٹرانسپورٹ ہے نہیں، سڑکیں بنی نہیں ہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہا ہے، کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا ہے، ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کر رکھا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کر لیا گیا ہے، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کیے جارہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے کراچی شہر کو آزادی دلائیں گے۔جماعت اسلامی کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر لیا ہے، کراچی کے نوجوانوں کو روزگار سے دور کر دیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے، جنریشن زی دنیا میں انقلاب لا رہی ہے، اسی جنریشن زی کو مایوس کیا جا رہا ہے، جنریشن زی اگر مایوس ہوگئی تو پھر غلط راہ پر لگے گی، جماعت اسلامی بنو قابل پروگرام کے ذریعے جنریشن زی کو باصلاحیت بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا حکومت سے کہنا چاہتا ہوں ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، جماعت اسلامی تیاری کر رہی ہے اگر لوگ ہمارے ساتھ نکلے تو آپ کو جانا ہو گا۔