محمد حارث نے بابراعظم کا ٹی 20 ریکارڈ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
لاہور:
پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث نے ٹی 20 کرکٹ میں بابراعظم کا ریکارڈ توڑ دیا۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں بنگلادیش کیخلاف کھیلے گئے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے نہ صرف پاکستان کو فتح دلائی بلکہ شاندار ٹی 20 ریکارڈ بھی اپنا نام کرلیا۔
محمد حارث نے صرف 46 گیندوں پر 107 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس میں آٹھ چوکے اور سات شاندار چھکے شامل تھے۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 232.
حارث نے صرف 45 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی، جس کے ساتھ ہی وہ پاکستان کی جانب سے تیز ترین ٹی ٹوئنٹی سنچری بنانے والے دوسرے بلے باز بن گئے۔ اس فہرست میں اب صرف حسن نواز ان سے آگے ہیں، جنہوں نے مارچ 2025 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 44 گیندوں پر سنچری اسکور کی تھی۔
حارث نے 47 گیندوں پر 107 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، جس میں 5 چھکے اور 11 چوکے شامل تھے۔ اس اننگز میں ان کا اسٹرائیک ریٹ 227.65 رہا، جو کسی بھی پاکستانی بلے باز کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سنچری کے ساتھ سب سے زیادہ اسٹرائیک ریٹ ہے۔
اس سے قبل یہ ریکارڈ بابراعظم کے پاس تھا، جنہوں نے 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 122 رنز بنائے تھے، جس میں ان کا اسٹرائیک ریٹ 216.07 رہا تھا۔
محمد حارث کی اس اننگز نے نہ صرف پاکستان کو فتح دلائی بلکہ انہیں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے ایک اہم ریکارڈ کا نیا مالک بھی بنا دیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹرائیک ریٹ ٹی ٹوئنٹی گیندوں پر بلے باز
پڑھیں:
بارشوں کے باوجود لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کمی ریکارڈ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )لاہور میں تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالے جانے کی وجہ سے خطے میں زیر زمین شدید پانی کی قلت ہوگئی ہے تفصیلات کے مطابق محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ لاہور میں حالیہ بارشیں بھی زیر زمین پانی کی سطح کو قدرتی طور پر بلند کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح کو بلند رکھنے کے لئے ہنگامی صورتحال کے تحت تمام چھوٹے بڑے نجی سرکاری سکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت ہاﺅ سنگ سوسائٹی میں ری چارجنگ کنویں بنانا ہونگے کیونکہ لاہور زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک کم ہو رہی ہے.(جاری ہے)
محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذاکر حسین سیال نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا زیر زمین پانی کی ری چارجنگ بہت کم ہوئی جس کی وجہ سے زیر زمین لاہور کے مختلف علاقوں میں ایک فٹ سے لے کر چار فٹ تک سالانہ پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے ری چارجنگ کر کے پانی کی سطح بلند کرنے کے لئے محکمہ ایریگیشن کے ریسرچ انسٹیٹیوشن نے 70 سے زائد ری چارج ویل لگا دئیے ہیں. حالیہ بارشوں میں 10 سے پندرہ ایکڑ فٹ کے بجائے صرف 15 لاکھ لیٹر پانی کو ری چارج کیا جا سکا ہے اس کے علاوہ گلبرگ کے ایریا میں پانی کی سطح 125 سے 30 فٹ پر ہے لاہور شہر کے دیگر علاقوں میں کھارے پانی کی سطح کم ہوتے ہوتے ڈیڑھ سو فٹ تک چلی گئی ہے جبکہ پینے کا پانی سات سو فٹ تک پہنچ چکا ہے. ایک سروے کے مطابق لاہور میں 1500 سے 1800 تک ٹیوب ویل لگے ہوئے ہیں جو 24 گھنٹے ہی چلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح تیزی کے ساتھ گر رہی ہے ریسرچ کے ڈائریکٹر ذاکر سیال نے بتایا کہ لاہور میں جس تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالا جا رہا ہے اس کے حساب سے ری چارجنگ نہ ہونے کے برابر ہے بڑے بڑے ڈیم بنانے کے ساتھ ساتھ انڈر گرانڈ ڈیمز کی بھی ضرورت ہے.