Islam Times:
2025-09-18@13:41:05 GMT

ایرانی عالم کی رہائی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT

ایرانی عالم کی رہائی

اسلام ٹائمز: اہم نکتہ یہ ہے کہ رہبر معظم انقلاب نے نظام کے اعلیٰ ترین مفادات پر مکمل ہوشیاری اور توجہ کے ساتھ حج کی تقریبات کے دوران میزبان ملک کے قوانین کی پاسداری کی تاکید کی ہے۔ انہوں نے واضع طور پر کہا ہے کہ ”حج کے دوران کوئی ایسا فعل نہ انجام دیا جائے جس سے میزبان ملک کے قوانین کی خلاف ورزی ہو“۔ ان کے فرمان کے مطابق ”ہمارا طرز عمل درست، عقل مندانہ اور احترام والا ہونا چاہیئے“۔ تحریر: سید تنویر حیدر

ایرانی عالم دین غلام رضا قاسمیان جنہیں سعودی عرب میں گرفتار کیا گیا تھا آخر کار جیل سے رہائی پانے کے بعد اپنے وطن ایران واپس لوٹ آئے ہیں۔ غلام رضا قاسمیان نے حج کے موسم میں حرم رسول خدا (ص) کے قریب سے سوشل میڈیا پر ایک کلپ جاری کیا تھا جس میں انہوں نے آل سعود کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی تھی۔ اس پر نہ صرف ایران میں اور ایران سے باہر مختلف نوعیت کے ردعمل سامنے آئے بلکہ سعودی حکام کے ذریعے ان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی۔ چند دن جیل میں گزارنے کے بعد انہیں آخرکار اسلامی جمہوری ایران کی سفارتی کوششوں کے نتیجے میں رہا کر دیا گیا۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جناب قاسمیان کا عین حج کے ایام میں سعودی عرب کی سرزمین سے ایک ایسی ویڈیو وائرل کرنا جس کی وجہ سے سعودی عرب اور ایران کے مابین تعلقات میں بگاڑ پیدا ہونے کا احتمال ہو، مناسب ہے؟ ایسے میں جب کہ سعودی حکومت نے بعض حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے ایران سے محاذ آرائی کو اپنے مفادات کے خلاف سمجھا اور ایران سے بہتر تعلقات استوار کرنے میں ہی اپنی عافیت سمجھی۔ ایران نے بھی سعودی عرب کی خواہش پر، عالمی صورت حال کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے اور عالم اسلام اور حکومت اسلامی کی مصلحتوں کا ادراک کرتے ہوئے نیز اسرائیل اور امریکہ کی سازشوں کو سمجھتے ہوئے سعودی عرب سے اپنے تعلقات نارمل کرنے کی کوشش کی۔

علی رضا قاسمیان نے سعودی عرب کی سرزمین پر جو کچھ کیا وہ یقیناً رہبر انقلاب اسلامی کی ان ہدایات  سے مطابقت نہیں رکھتا تھا جو انہوں نے میزبان ممالک کے قوانین کا احترام کرنے اور ان کے خلاف کسی بھی اشتعال انگیز رویے سے بچنے کے حوالے سے دی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ رہبر معظم کی دانشمندانہ نصیحت کو سنجیدگی سے جانچا جائے۔ آقای قاسمیان جیسے اقدامات نہ صرف قیادت کے ارادوں سے متصادم ہیں بلکہ اس سے نظام اور عوام کے لیے بھی بہتر نتائج برآمد نہیں ہوتے۔ اہم نکتہ یہ ہے کہ رہبر معظم انقلاب نے نظام کے اعلیٰ ترین مفادات پر مکمل ہوشیاری اور توجہ کے ساتھ حج کی تقریبات کے دوران میزبان ملک کے قوانین کی پاسداری کی تاکید کی ہے۔

انہوں نے واضع طور پر کہا ہے کہ ”حج کے دوران کوئی ایسا فعل نہ انجام دیا جائے جس سے میزبان ملک کے قوانین کی خلاف ورزی ہو“۔ ان کے فرمان کے مطابق ”ہمارا طرز عمل درست، عقل مندانہ اور احترام والا ہونا چاہیئے“۔ یہ سفارش ایسے حالات میں کی گئی ہے جب گزشتہ برسوں میں بعض گروہوں کے اشتعال انگیز رویے ایرانی زائرین پر پابندیوں کا باعث بنے۔ رہبر معظم نے حج کے ایک وفد سے اپنے ایک اور خطاب میں بھی تناو پیدا کرنے والے اقدامات کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے فرمایا کہ ”حجاج کرام کو چاہیئے کہ وہ کسی بھی جذباتی اور من پسند اقدام سے پرہیز کریں کیونکہ ایسے اقدامات سے بالآخر حجاج کرام اور اسلامی جمہوری ایران کے مفادات کو نقصان پہنچتا ہے“۔

رہبر کے یہ الفاظ حج اور بین الاقوامی تعلقات کے ضمن میں ان کے گہرے اور دوراندیشی پر مبنی ان کے نظریے کی عکاسی کرتے ہیں۔ رہبر معظم نے ہمیشہ عالم اسلام کے اتحاد اور نظام کے اصلاح کی بات کی ہے۔ وہ نظام کے قلیل مدتی اشتہاری مفادات پر طویل مدتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔ رہبر معظم کی فکر رہبر کبیر انقلاب اسلامی امام خمینیؒ کا فکر کا ہی پرتو ہے۔ امام خمینیؒ کی 36 ویں برسی قریب ہے۔ اس موقع پر ایک قطعہ موزوں ہوا ہے جو پیش خدمت ہے:

اک انقلاب کی ہر سمت آبیاری ہے
جہاں میں فکر خمینیؒ کا فیض جاری ہے
بکھرتی فکر خمینیؒ سے ہر ستمگر پر
وجود اپنا بکھرنے کا خوف طاری ہے

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میزبان ملک کے قوانین کی کرتے ہوئے انہوں نے کے دوران نظام کے

پڑھیں:

ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت

دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) ایرانی صدر دوحہ ملاقات میں فیلڈ مارشل کو پہچانے بنا آگے بڑھ گئے، جس کی نشاندہی پر ان کی جانب سے دلچسپ ردعمل سامنے آیا۔ تفصیلات کے مطابق دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہبازشریف کی اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ ملاقات ہوئی جہاں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف آرمی سٹاف، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔

ملاقات کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب ایران کے صدر پاکستانی وفد کا استقبال کر رہے تھے اور وزیراعظم شہبازشریف سے مصافحہ کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، جس پر ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تو انہوں نے دلچسپ ردعمل دیتے ہوئے اس پر معذرت کی اور پھر دو تین بار آرمی چیف سے بغلگیر ہوئے۔

(جاری ہے)

ایرانی صدر دوحہ ملاقات میں فیلڈ مارشل کو پہچانے بنا آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت !!#Pakistan #Iran #AsimMunir #DohaSummit pic.twitter.com/wTeCr9uYEq

— SAJID ALI (@SajidAli03) September 16, 2025 بتایا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی پاکستان کی شدید مذمت کا اعادہ کیا، دونوں رہنماؤں نے قطر کے لیے اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا اور اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کی صفوں میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا، وزیراعظم نے کہا کہ دوحہ عرب اسلامک سمٹ نے مسلم دنیا کی جانب سے ایک مضبوط اور متفقہ پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔

علاوہ ازیں گزشتہ ماہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کی ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کی خواہش کا اعادہ کیا، انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کیلئے تہہ دل سے تہنیتی اور احترام کا اظہار کیا جب کہ صدر پیزشکیان نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے مضبوط مؤقف کو سراہا اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے وزیراعظم کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا، دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے پیش نظر رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • دوحہ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات