Islam Times:
2025-11-03@10:58:41 GMT

ایرانی عالم کی رہائی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT

ایرانی عالم کی رہائی

اسلام ٹائمز: اہم نکتہ یہ ہے کہ رہبر معظم انقلاب نے نظام کے اعلیٰ ترین مفادات پر مکمل ہوشیاری اور توجہ کے ساتھ حج کی تقریبات کے دوران میزبان ملک کے قوانین کی پاسداری کی تاکید کی ہے۔ انہوں نے واضع طور پر کہا ہے کہ ”حج کے دوران کوئی ایسا فعل نہ انجام دیا جائے جس سے میزبان ملک کے قوانین کی خلاف ورزی ہو“۔ ان کے فرمان کے مطابق ”ہمارا طرز عمل درست، عقل مندانہ اور احترام والا ہونا چاہیئے“۔ تحریر: سید تنویر حیدر

ایرانی عالم دین غلام رضا قاسمیان جنہیں سعودی عرب میں گرفتار کیا گیا تھا آخر کار جیل سے رہائی پانے کے بعد اپنے وطن ایران واپس لوٹ آئے ہیں۔ غلام رضا قاسمیان نے حج کے موسم میں حرم رسول خدا (ص) کے قریب سے سوشل میڈیا پر ایک کلپ جاری کیا تھا جس میں انہوں نے آل سعود کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی تھی۔ اس پر نہ صرف ایران میں اور ایران سے باہر مختلف نوعیت کے ردعمل سامنے آئے بلکہ سعودی حکام کے ذریعے ان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی۔ چند دن جیل میں گزارنے کے بعد انہیں آخرکار اسلامی جمہوری ایران کی سفارتی کوششوں کے نتیجے میں رہا کر دیا گیا۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جناب قاسمیان کا عین حج کے ایام میں سعودی عرب کی سرزمین سے ایک ایسی ویڈیو وائرل کرنا جس کی وجہ سے سعودی عرب اور ایران کے مابین تعلقات میں بگاڑ پیدا ہونے کا احتمال ہو، مناسب ہے؟ ایسے میں جب کہ سعودی حکومت نے بعض حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے ایران سے محاذ آرائی کو اپنے مفادات کے خلاف سمجھا اور ایران سے بہتر تعلقات استوار کرنے میں ہی اپنی عافیت سمجھی۔ ایران نے بھی سعودی عرب کی خواہش پر، عالمی صورت حال کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے اور عالم اسلام اور حکومت اسلامی کی مصلحتوں کا ادراک کرتے ہوئے نیز اسرائیل اور امریکہ کی سازشوں کو سمجھتے ہوئے سعودی عرب سے اپنے تعلقات نارمل کرنے کی کوشش کی۔

علی رضا قاسمیان نے سعودی عرب کی سرزمین پر جو کچھ کیا وہ یقیناً رہبر انقلاب اسلامی کی ان ہدایات  سے مطابقت نہیں رکھتا تھا جو انہوں نے میزبان ممالک کے قوانین کا احترام کرنے اور ان کے خلاف کسی بھی اشتعال انگیز رویے سے بچنے کے حوالے سے دی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ رہبر معظم کی دانشمندانہ نصیحت کو سنجیدگی سے جانچا جائے۔ آقای قاسمیان جیسے اقدامات نہ صرف قیادت کے ارادوں سے متصادم ہیں بلکہ اس سے نظام اور عوام کے لیے بھی بہتر نتائج برآمد نہیں ہوتے۔ اہم نکتہ یہ ہے کہ رہبر معظم انقلاب نے نظام کے اعلیٰ ترین مفادات پر مکمل ہوشیاری اور توجہ کے ساتھ حج کی تقریبات کے دوران میزبان ملک کے قوانین کی پاسداری کی تاکید کی ہے۔

انہوں نے واضع طور پر کہا ہے کہ ”حج کے دوران کوئی ایسا فعل نہ انجام دیا جائے جس سے میزبان ملک کے قوانین کی خلاف ورزی ہو“۔ ان کے فرمان کے مطابق ”ہمارا طرز عمل درست، عقل مندانہ اور احترام والا ہونا چاہیئے“۔ یہ سفارش ایسے حالات میں کی گئی ہے جب گزشتہ برسوں میں بعض گروہوں کے اشتعال انگیز رویے ایرانی زائرین پر پابندیوں کا باعث بنے۔ رہبر معظم نے حج کے ایک وفد سے اپنے ایک اور خطاب میں بھی تناو پیدا کرنے والے اقدامات کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے فرمایا کہ ”حجاج کرام کو چاہیئے کہ وہ کسی بھی جذباتی اور من پسند اقدام سے پرہیز کریں کیونکہ ایسے اقدامات سے بالآخر حجاج کرام اور اسلامی جمہوری ایران کے مفادات کو نقصان پہنچتا ہے“۔

رہبر کے یہ الفاظ حج اور بین الاقوامی تعلقات کے ضمن میں ان کے گہرے اور دوراندیشی پر مبنی ان کے نظریے کی عکاسی کرتے ہیں۔ رہبر معظم نے ہمیشہ عالم اسلام کے اتحاد اور نظام کے اصلاح کی بات کی ہے۔ وہ نظام کے قلیل مدتی اشتہاری مفادات پر طویل مدتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔ رہبر معظم کی فکر رہبر کبیر انقلاب اسلامی امام خمینیؒ کا فکر کا ہی پرتو ہے۔ امام خمینیؒ کی 36 ویں برسی قریب ہے۔ اس موقع پر ایک قطعہ موزوں ہوا ہے جو پیش خدمت ہے:

اک انقلاب کی ہر سمت آبیاری ہے
جہاں میں فکر خمینیؒ کا فیض جاری ہے
بکھرتی فکر خمینیؒ سے ہر ستمگر پر
وجود اپنا بکھرنے کا خوف طاری ہے

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میزبان ملک کے قوانین کی کرتے ہوئے انہوں نے کے دوران نظام کے

پڑھیں:

 عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنمائوں نے عمران خان کی رہائی کےلیے کمر کس لی ہے۔تحریک انصاف کے سابق اور منحرف ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔

 اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق رہنمائوں نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے سیاسی جماعتوں اور دیگراسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس حوالے سے رابطہ کاری مشن میں فواد چودھری، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنماءشامل ہیں۔

سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے بتایا کہ ہم نے سوچا کوشش کریں کہ عمران خان باہر آسکیں اور یہ ٹمپریچرنیچے لاکر ہوگا، اس کے لیے پی ٹی آئی کے اصل لوگ جو جیل میں ہیں وہ کرسکتے ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں۔

 ہم نے ن کے اہم وزراءسے ملاقاتیں کی ہیں جو بات کرنا چاہتے ہیں، ہم نے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کو کہا اگر پی ٹی آئی کو انگیج نہی کریں گے تو ٹکرائو کے سوا کیارہ جائےگا؟۔

شاہ محمود قریشی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ وہی کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ درجہ حرارت نیچے آئے اور بات چیت شروع ہو ، ہمیں ہرطرف سے سپورٹ مل رہی ہے اور ہر طرف سے سپورٹ کے بغیر تویہ ممکن بھی نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میں100 فیصد پی ٹی آئی میں ہوں، اگر نہ ہوتا تو اس وقت وزیر ہوتا اور جو اب پارٹی چلانے والے ہیں ان کی تو دہاڑیاں لگی ہوئی ہیں ،یہ جو قبرستانوں کے لیڈر بننا چاہتے ہیں، یہ عمران خان کی رہائی نہیں چاہتے۔

 میں نے عمران خان کو کہا میں جنگجونہیں، بندوق چلانا نہیں آتی تو پھر کیا پہاڑوں پرچڑھ جاو ¿ں؟ میں تو سیاستدان ہوں اور مجھے اسپیس چاہیے۔

میں نے عمران خان کو کہا آپ نے 50ملین ڈالرز کی معیشت باہریوٹیوبرز کی بنائی ہوئی ہے، آپ کے اپنے لوگ ہی آپ کو باہر نہیں آنے دیں گے،جنہوں نے ماچس پکڑی ہوئی ہے اور آگ لگادیتے ہیں۔

 اسی طرح ن لیگ اور پیپلزپارٹی والے پریشان ہوجاتے ہیں کیوں کہ اگر پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی سیٹنگ ہوگئی تویہ سب فارغ ہوجائیں گے۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • گوادر کے قریب معدومیت کے خطرے سے دوچار عربی وہیل کا حیران کن نظارہ
  • عالم پالاری اورپوڑو پالاری نے زمین پر قبضہ کرلیاہے، خاتون کا الزام
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش مسترد کر دی
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  •  عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
  • ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین
  • ایرانی و مصری وزرائے خارجہ کی غزہ، لبنان اور جوہری مسائل پر گفتگو
  • وزیر دفاع: کابل کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینی ہوگی