وزیر بحری امور نے اظہار عباسی اسپتال کے سولرائزیشن منصوبے کا افتتاح کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کراچی:
وفاقی وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انوار چوہدری نے کراچی پورٹ ٹرسٹ اظہار عباسی اسپتال میں 300 کلو واٹ سولرائزیشن منصوبے کا افتتاح کر دیا۔
منصوبہ 3 کروڑ 18 لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے، جس کا مقصد اسپتال کی فوسل فیولز پر انحصار کم کرنا اور ماحولیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹنا ہے۔
افتتاحی تقریب میں کے پی ٹی ٹرسٹیز (ٹرانزیشن کمیٹی)، جنرل منیجر انجینئرنگ ریئر ایڈمرل حبیب الرحمٰن، ریئر ایڈمرل عتیق الرحمٰن (جی ایم آپریشنز)، بریگیڈیئر محمد یونس (جی ایم ایڈمنسٹریشن) سمیت وزارت اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کی اعلیٰ قیادت نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر جنید انوار چوہدری نے تقریب سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خدمت کے اداروں، خصوصاً اسپتالوں میں صاف توانائی کی طرف منتقلی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال کی سولرائزیشن نہ صرف کیماڑی میں جاری بجلی کی لوڈشیڈنگ کا حل ہے بلکہ یہ منصوبہ کاربن کے اخراج میں کمی لانے کی ایک اسٹریٹجک کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوسل فیول پر چلنے والے جنریٹرز ہر ماہ تقریباً 5,000 لیٹر ایندھن استعمال کرتے ہیں، جو ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
وزیر موصوف نے منصوبے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام حکومت کی ماحولیاتی پالیسی کے مطابق ہے اور وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی سرکاری اداروں کو قابلِ تجدید توانائی پر منتقل کرنے کی ہدایت کا حصہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سولرائزیشن سے سالانہ 2 کروڑ 16 لاکھ روپے کی بچت ممکن ہوگی جبکہ کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی آئے گی، جو ماحولیاتی اور معاشی دونوں حوالوں سے فائدہ مند ہے۔
منصوبے کی عمر 25 سال ہے اور اس دوران سالانہ مرمت کی لاگت صرف 4 لاکھ 50 ہزار روپے ہوگی، جس سے یہ منصوبہ انتہائی مؤثر اور ماحول دوست ثابت ہوگا۔
انہوں نے زور دیا کہ اس قسم کے منصوبے نہ صرف ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں معاون ہیں بلکہ قومی خود انحصاری اور معاشی استحکام میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
گرمی کی شدت اور موجودہ ہیٹ ویو، جو عالمی موسمیاتی تبدیلی کا مظہر ہے، کے پیشِ نظر وزیر موصوف نے پائیدار توانائی کے حل کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور دیگر سرکاری اداروں کو بھی ایسے اقدامات اپنانے کی تلقین کی۔
افتتاحی تقریب کے بعد، وفاقی وزیر جنید انور نے اسپتال کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا، مریضوں کی عیادت کی، اور ماحول دوست اقدامات کے ذریعے صحت عامہ کے نظام کو بہتر بنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عدالتی اصلاحات پر انٹرایکٹو سیشن، مقدمات کی درجہ بندی، سکیننگ میں تاخیر پر اظہار تشویش
پانچویں انٹرایکٹو سیشن کے اعلامیہ کے مطابق 89 اصلاحاتی اقدامات میں سے 26 مکمل، 44 عملدرآمد میں، اور 14 جلد شروع کیے جائیں گے، مقدمات کی درجہ بندی اور سکیننگ میں تاخیر پر چیف جسٹس نے تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت عدالتی اصلاحات پر پانچویں انٹرایکٹو سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ سیشن کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق سیشن میں سپریم کورٹ افسران، ماہرین اور جوڈیشل اکیڈمی و ایل جے سی پی کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اعلامیہ کے مطابق 89 اصلاحاتی اقدامات میں سے 26 مکمل، 44 عملدرآمد میں، اور 14 جلد شروع کیے جائیں گے، مقدمات کی درجہ بندی اور سکیننگ میں تاخیر پر چیف جسٹس نے تشویش کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ہدایت کی کہ آئندہ جائزہ اجلاس سے قبل تمام التواء شدہ امور مکمل کیے جائیں، عدالتی اصلاحات سے زیر التوا مقدمات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ سیشن میں شہری مرکزیت، شفافیت اور مؤثر انصاف کی فراہمی عدلیہ کا ترجیحی ہدف قرار دیا گیا، چیف جسٹس نے عدالتی و تکنیکی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اصلاحات کے تسلسل پر زور دیا۔