Islam Times:
2025-11-03@12:08:00 GMT

ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، انوارالحق

اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT

ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، انوارالحق

قائداعظم یونیورسٹی کے طلباء سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر پرامن خطہ ہے، یہاں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں ہے، لوگوں کو بنیادی جمہوری آزادیاں میسر ہیں، آزاد کشمیر میں اتحادی جماعتوں کی کولیشن کی بنیاد پر ایک نمائندہ حکومت قائم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق سے قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے طلباء کے وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزرائے حکومت میاں عبدالوحید اور نثار انصر ابدالی بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے قائداعظم یونیورسٹی کے طلباء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر پرامن خطہ ہے، یہاں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں ہے، لوگوں کو بنیادی جمہوری آزادیاں میسر ہیں، آزاد کشمیر میں اتحادی جماعتوں کی کولیشن کی بنیاد پر ایک نمائندہ حکومت قائم ہے، آزاد کشمیر میں ترقیاتی بجٹ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو برابر سطح پر تقسیم کیا جاتا ہے، بیس کیمپ کی حکومت کی اولین ترجیح تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کے نہتے شہریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ قابض بھارتی افواج نہتے مظلوم مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو بربریت کا نشانہ بنا رہی ہیں جبکہ یہاں آزاد کشمیر میں پاکستان کی محافظ افواج آزاد کشمیر کے دفاع کے لیے ہمہ تن چوکس ہیں، ہم اپنی مسلح افواج پاکستان کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، ہمارے اسلاف نے پاکستان بننے سے پہلے الحاق پاکستان کی قرارداد منظور کر لی تھی، ہمارا پاکستان سے تاریخی رشتہ ہے، اپنے اسلاف کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے ہمیں سیاسی، سفارتی اور اخلاقی جدوجہد جاری رکھنا ہو گی، انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر بھارتی تسلط سے مکمل آزاد ہو گا اور الحاق پاکستان کا خواب حقیقت بنے گا۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی تسلط کسی طور قبول نہیں، اقوام متحدہ کشمیریوں سے استصواب رائے کا دیرینہ وعدہ پورا کرے اور بھارت کو جنگی جرائم کی پاداش میں انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان

کاشتکاروں نے فوری طور پر آبپاشی کی سہولیات کی فراہمی، زعفران کے میدانوں کی باقاعدہ نگرانی، غیر قانونی فروخت روکنے اور تازہ پودے لگانے کے لیے معیاری کورم کی دستیابی کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کا مشہور زعفران سیکٹر ایک بار پھر شدید بحران کی لپیٹ میں ہے، کاشتکاروں نے خبردار کیا ہے کہ اس سال کی پیداوار میں تقریباً 90 فیصد کمی آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وادی کشمیر کے جنوبی ضلع پلوامہ کے علاقے پامپور کے کسانوں کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ زعفران کی پیداوار بمشکل 10 تا 15 فیصد ہے اور ہزاروں خاندان معاشی بدحالی کے دہانے پر ہیں۔ پامپور جہاں زعفران کی سب سے زیادہ کاشت ہوتی ہے، کے کاشتکاروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر فوری طور پر اصلاحی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو صدیوں سے کشمیر کی شناخت کی حامل زعفران کی فصل ختم ہو سکتی ہے۔ ”زعفران گروورز ایسوسی ایشن جموں و کشمیر“ کے صدر عبدالمجید وانی نے کہا کہ پیداوار بمشکل 15 فیصد ہے۔ یہ گزشتہ سال کی فصل کا نصف بھی نہیں ہے، جو بذات خود عام فصل کا صرف 30 فیصد تھا۔ ہر سال اس میں کمی آ رہی ہے اور حکومت اس شعبے کی حفاظت کے لیے سنجیدہ نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی مسئلہ بار بار کی خشک سالی، موثر آبپاشی کی کمی اور دستیاب کوارمز کا خراب معیار ہے۔ کاشتکاروں نے فوری طور پر آبپاشی کی سہولیات کی فراہمی، زعفران کے میدانوں کی باقاعدہ نگرانی، غیر قانونی فروخت روکنے اور تازہ پودے لگانے کے لیے معیاری کورم کی دستیابی کا مطالبہ کیا۔ پامپور کے پریشان کسانوں کے ایک گروپ نے کہا، "زعفران کی بحالی صرف فصل کو بچانے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ ایک روایت، ایک ثقافت اور ایک شناخت کو بچانے کے بارے میں ہے اور اگر فوری اور موثر اقدامات نہ اٹھائے گئے تو 2030ء تک پامپور میں زعفران نہیں بچے گا۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول