اسرائیلی جنگی جرائم کیخلاف پرزور احتجاج کرنیوالے جاپانی "تاریخ کی درست سمت" میں کھڑے ہیں، صارفین
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
سائبر صارفین نے قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کیخلاف پرزور احتجاج کرنیوالے جاپانی شہریوں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں "تاریخ کی درست سمت میں" قرار دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ برطانیہ، یورپ و وسطی ایشیا سمیت دنیا بھر کے متعدد ممالک سے تعلق رکھنے والے سائبر صارفین نے جاپان میں منعقدہ اسرائیل مخالف احتجاج میں بھرپور شرکت کرنے پر جاپانی شہریوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ سائبر صارفین نے قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کیخلاف پرزور احتجاج کرنیوالے جاپانی شہریوں کو "تاریخ کی درست سمت میں" قرار دیتے ہوئے اس بات کی جانب بھی اشارہ کیا کہ غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم نے دنیا بھر کے لوگوں کو اس قابض رژیم کے خلاف پہلے کسی بھی زمانے سے بڑھ کر متحد کیا ہے جبکہ اس طرح کے احتجاجی اقدامات فلسطین کی آزادی تک مختلف شکلوں میں جاری رہنے چاہئیں۔
واضح رہے کہ 2 ہفتے قبل جاپانی شہر چیبا میں دفاعی و حفاظتی سازوسامان کی بین الاقوامی نمائش (DSEI) کے انعقاد کے موقع پر، غزہ کی پٹی میں جاری، نسل کشی پر مبنی قابض اسرائیلی رژیم کی انسانیت سوز جنگ کے خلاف 350 سے زائد جاپانی شہریوں نے بھرپور احتجاج کیا تھا جس میں قابض اسرائیلی رژیم کے خلاف نعرے لگائے گئے اور جاپانی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قابض اسرائیلی رژیم کی کمپنی "ایلبٹ سسٹمز" (Elbit Systems) کو اس اسلحہ جاتی نمائش سے نکال باہر کر دے۔ یہ احتجاجی مظاہرے عوامی گروپوں "مدرز اگینسٹ سیکیورٹی لاز ان چیبا"
(Mothers Against War@Chiba) اور "اسلحے کی نمائش کے خلاف" (Against the Arms Fair) کی کال پر منعقد ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق جاپانی شہر چیبا میں منعقدہ مذکورہ نمائش میں ایلبٹ سسٹمز کا تیار کردہ اسکائی اسٹرائیکر (SkyStriker) نامی ڈرون طیارہ بھی رکھا گیا تھا کہ جو غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کا بارہا قتل عام کر چکا ہے۔
-
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی رژیم کی جاپانی شہریوں کے خلاف
پڑھیں:
غزہ میں امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی حملے، عورتوں اور بچوں سمیت 58 فلسطینی شہید
غزہ : غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کے تازہ ترین دور میں امدادی مرکز کے قریب حملے میں کم از کم 58 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں اکثریت خوراک کے لیے قطار میں کھڑے شہریوں کی تھی۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ خان یونس، رفح، دیر البلح، اور غزہ شہر میں متعدد علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جن کے نتیجے میں لاشیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کی گئیں۔
خان یونس کے ناصر اسپتال میں 35 لاشیں لائی گئیں، جن میں سے 27 افراد کو رفح میں امدادی مرکز کے قریب گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ الشفا اسپتال کو 14، الاقصیٰ شہدا اسپتال کو 6، اور العربی اہلی اسپتال کو 3 لاشیں موصول ہوئیں۔
طبی عملے کے مطابق جورا کے علاقے میں ایک اسرائیلی ڈرون حملے میں کم از کم 4 افراد شہید ہوئے، جب کہ دیر البلح میں ایک اور حملے میں 3 افراد جان سے گئے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے ترجمان جیریمی لارنس نے غزہ میں شہریوں پر حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا: "شہریوں کو خوراک سے روکنا بھی جنگی جنون کے زمرے میں آتا ہے۔ یہ عمل ممکنہ طور پر جنگی جرم ہے۔"
سیو دی چلڈرن کی غزہ میں امدادی کارروائیوں کی ڈائریکٹر جارجیا ٹیسی نے کہا کہ: "ہمارے گودام خالی ہیں، ہزاروں ٹرک سرحد پر پھنسے ہیں، ہم بچوں کو صرف بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں نے 20 سال میں ایسا منظر کبھی نہیں دیکھا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ: "یہ نظام شاید جان بوجھ کر ناکام بنایا گیا ہے۔ غزہ کے بچے وہ سب نہیں بھلا سکتے جو ان کی آنکھوں نے دیکھ لیا ہے۔"