اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2025ء)ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان میں مالیاتی پائیداری کو مضبوط بنانے اور عوامی مالیاتی نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لیے 80 کروڑ ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے دی۔فلپائن میں قائم مالیاتی ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بہتر وسائل کی وصولی اور استعمال میں اصلاحات کے پروگرام کے دوسرے ذیلی مرحلے میں 30 کروڑ ڈالر کا پالیسی پر مبنی قرض شامل ہے، اور اے ڈی بی کی طرف سے پہلی مرتبہ پالیسی پر مبنی ضمانت دی جا رہی ہے، جو 50 کروڑ ڈالر تک ہوگی، جس سے کمرشل بینکوں سے تقریباً ایک ارب ڈالر کی مالی معاونت حاصل ہونے کی توقع ہے۔

اے ڈی بی کی پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر ایما فان نے کہا کہ پاکستان نے معاشی حالات کو بہتر بنانے میں نمایاں پیش رفت کی ہے، یہ پروگرام حکومت کے اس عزم کی حمایت کرتا ہے کہ وہ پالیسی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے عوامی مالیات کو مستحکم کرے اور پائیدار ترقی کو فروغ دے۔

(جاری ہے)

یہ پروگرام ٹیکس پالیسی، انتظامیہ اور عمل درآمد کو بہتر بنانے کے لیے جامع اصلاحات کی حمایت کرتا ہے، ساتھ ہی سرکاری اخراجات اور نقدی کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کرتا ہے۔

منیلا میں قائم ادارے نے کہا کہ یہ پروگرام ڈیجیٹلائزیشن، سرمایہ کاری میں سہولت کاری، اور نجی شعبے کی ترقی کو بھی فروغ دیتا ہے، ان اقدامات کا مقصد پاکستان کے مالیاتی خسارے اور عوامی قرض کو کم کرنا ہے، جب کہ سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے گنجائش پیدا کرنا بھی ہے۔اس پروگرام کے تحت ایک جامع معاونتی پیکیج بھی فراہم کیا جائے گا، جس میں تکنیکی معاونت اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ قریبی رابطہ کاری شامل ہے، تاکہ پاکستان کو طویل مدتی مالی استحکام اور لچک حاصل کرنے میں مدد ملے۔

وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے تصدیق کی کہ اس مالیاتی ادارے نے پروگرام کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ معاشی امور اور وزارت خزانہ کی قیادت میں سفارت کاری نے اے ڈی بی کے بورڈ میں اکثریتی حمایت حاصل کی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کو بہتر بنانے کروڑ ڈالر اے ڈی بی کے لیے

پڑھیں:

تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے

کوئٹہ:

بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت کے نواحی علاقے دشت کھڈان کراس پر ایم-8 شاہراہ پر نجی سیکیورٹی کمپنی کی کیش وین پر ڈاکوؤں نے حملہ کر کے 22 کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹ لی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ ہائی پروفائل ڈکیتی کا واقعہ منگل کے روز پیش آیا جب کیش وین تربت سے گوادر کی جانب دو نجی بینکوں کی نقدی منتقل کر رہی تھی۔ لیویز ذرائع کے مطابق، لوٹی گئی رقم میں میزان بینک تربت برانچ کے 14 کروڑ 55 لاکھ روپے اور بینک الفلاح کے 7 کروڑ 50 لاکھ روپے شامل تھے۔

واقعے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق تین سے پانچ مسلح ڈاکو جو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے انہوں نے شاہراہ پر کیش وین کو روکنے کے لیے پہلے فائرنگ کی اور پھر ہتھیاروں کے زور پر سیکیورٹی گارڈز اور ڈرائیور ہر غمال بنا کر وین میں موجود کیش لے اُڑے۔خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ڈاکو کیش باکس سے پوری رقم لوٹ کر تیزی سے فرار ہو گئے۔

لیویز حکام نے بتایا کہ یہ ایک منصوبہ بند حملہ تھا اور ڈاکوؤں کو وین کی نقل و حرکت کی پیشگی معلومات تھیں جو اندرونی سازش کا امکان ظاہر کرتی ہیں واقعے کے فوراً بعد لیویز فورس اور پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر دی اور سرچ آپریشن شروع کیا لیکن ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

تحقیقات کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج، عینی شاہدین کے بیانات اور قریبی علاقوں سے موبائل ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے جن سے ملزمان تک پہنچنے میں مددگار ثابت ہوگا البتہ بلوچستان میں حالیہ مہینوں میں ڈکیتیوں اور لوٹ مار کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رواں سال مئی میں تربت کے مرکزی بازار میں ایک نجی بینک سے 25 ملین روپے لوٹے گئے تھے جس کی تحقیقات ابھی تک جاری ہیں، مقامی تاجروں اور شہریوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہائی ویز پر سیکیورٹی کو بہتر بنایا جائے اور جدید نگرانی کے نظام نصب کیے جائیں۔

ڈاکوؤں کو پکڑنے  کیلئے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل

بلوچستان پولیس کے اعلیٰ حکام نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے سرگرم ہے۔

ایک سینیئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس نیوز کو بتایا ہے کہ یہ واردات مقامی جرائم پیشہ گروہوں یا علیحدگی پسند عناصر کی کارروائی ہو سکتی ہے لیکن کسی گروہ نے ابھی تک ذمہ داری قبول نہیں کی۔

بینک حکام نے اپنے ملازمین کی حفاظت اور نقدی کی منتقلی کے عمل کو مزید محفوظ بنانے کے لیے اضافی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب یہ واقعہ گوادر پورٹ کی معاشی سرگرمیوں کے لیے اہم شاہراہ پر پیش آیا جو خطے کی معاشی ترقی کے لیے اہم ہے۔ مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی وارداتیں علاقے میں سرمایہ کاری اور معاشی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔

لیویز حکام نے بتایا کہ تحقیقات مکمل ہونے پر مزید تفصیلات سامنے آئیں گی اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری دیں۔

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
  • تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ  کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اور مالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اورمالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • صارفین کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان