WE News:
2025-06-06@03:35:29 GMT

ریلوے کی پٹڑی ترقی کی طرف موڑ دی گئی ہے، شہباز شریف

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

ریلوے کی پٹڑی ترقی کی طرف موڑ دی گئی ہے، شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ریلوے کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان میں معاشی و صنعتی ترقی کے لیے ریلوے انفراسٹرکچر کی پائیدار بنیادوں پر تعمیر نو ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی تجارت اور ہمسایہ ممالک سے روابط بڑھانے کے لیے ریلوے کا جدید خطوط پر استوار ہونا قومی پالیسی کا اہم جزو ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت پاکستان ریلویز سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں ریلوے نظام کی بحالی، سرمایہ کاری، ڈیجیٹل اصلاحات، اور بین الاقوامی روابط کو فروغ دینے کے امور زیر غور آئے۔

وزیراعظم نے وسطی ایشیائی ممالک سے تجارتی روابط کو وسعت دینے کے لیے ریلوے نیٹ ورک میں توسیع کی حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے گوادر کو پاکستان ریلویز کے نیٹ ورک سے جلد از جلد منسلک کرنے کا کام تیز کرنے کا حکم بھی دیا۔

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے پاکستان ریلویز میں جاری اصلاحات سے متعلق بریفنگ دی اور بتایا کہ محکمہ ریلوے میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ لاہور، راولپنڈی، اور ملتان کے ریلوے اسٹیشنز پر صفائی کا نظام آؤٹ سورس کیا گیا ہے جبکہ جدید انفارمیشن ڈیسک بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان ریلویز مزید 7 ٹرینیں نجی شعبے کو آؤٹ سورس کرے گا

بریفنگ میں بتایا گیا کہ خوراک کے معیار کی نگرانی کے لیے صوبائی فوڈ اتھارٹیز سے اشتراک جاری ہے۔ بند کی گئی کئی سروسز بحال کی گئی ہیں جن میں بولان میل، خوشحال خان خٹک ایکسپریس اور ڈیرہ غازی خان ایکسپریس شامل ہیں۔

ریلوے کی سکھر، خانیوال، اور کوہاٹ میں واقع کنکریٹ سلیپر فیکٹریاں آؤٹ سورس کی جا رہی ہیں جبکہ کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، ملتان اور سکھر کے ریلوے اسپتال، اسکول، کالج، اور ریسٹ ہاؤسز کو ریونیو شیئرنگ کی بنیاد پر نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا۔

رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب لاہور کو نیلام کیا جا رہا ہے جہاں فائیو اسٹار ہوٹل قائم کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ریلوے نظام میں ڈیجیٹائزیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے، جس میں آئی ٹی ڈائریکٹوریٹ کی ری اسٹرکچرنگ، موبائل ایپ کی اپ گریڈیشن، اور مفت وائی فائی کی فراہمی شامل ہے۔

بریفنگ کے مطابق 155 ریلوے اسٹیشنز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، جس سے حکومت کو لاکھوں روپے کی بچت ہوگی۔ رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت 17101 آسامیاں ختم کی جا چکی ہیں جبکہ مزید 5695 آسامیاں بھی آئندہ ختم کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: عیدالفطر: پاکستان ریلویز کی جانب سے عید اسپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت پنجاب کے اشتراک سے لاہور سے راولپنڈی ہائی اسپیڈ ٹرین سروس، دونوں اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن، اور پنجاب میں آٹھ برانچ لائنز پر سب اربن ٹرین سروسز کا منصوبہ زیر تکمیل ہے۔

مزید بتایا گیا کہ شاہدرہ باغ سے کوٹ لکھپت تک ریلوے لائن کے اطراف گرین بیلٹ بنائی جائے گی جبکہ مین لائنز کے ساتھ ساتھ محکمہ جنگلات کے تعاون سے پھل دار درخت لگائے جائیں گے۔

بلوچستان میں سریاب-کچلاک اور کوئٹہ-چمن ریلوے لائن سیکشنز کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ بھی حکومت بلوچستان کے اشتراک سے شروع کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے پاکستان ریلویز میں جاری اصلاحات اور منصوبوں کی رفتار پر وفاقی وزیر حنیف عباسی کی کاوشوں کو سراہا۔ اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت برائے ریلوے بلال اظہر کیانی، اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران شریک ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان ریلویز پاکستان ریلوے وزیراعظم محمد شہباز شریف وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان ریلویز پاکستان ریلوے وزیراعظم محمد شہباز شریف وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی پاکستان ریلویز کے لیے کیا جا

پڑھیں:

پاکستان ریلویز میں چوری کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئیں

لاہور:

پاکستان ریلویز میں چوری کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئیں، چلتی ٹرینوں، کھڑی ریل گاڑیوں اور کمپیوٹر بیسڈ لوکنگ سسٹم سے بھی قیمتی آلات کی چوری معمول بن گئی، نئے وزیر ریلوے کے بلند و بانگ دعوے کسی کام نہ آسکے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان ریلویز سے ہر سال پانچ کروڑ کے قریب مسافر سفر کرتے ہیں جبکہ ہزاروں ٹن مختلف نوعیت کا سامان بھی کراچی سے کے پی کے دور دراز علاقوں میں پہنچایا جاتا ہے مگر ریلوے انتظامیہ اور ریلوے پولیس کی سکیورٹی انتہائی ناقص ہے، آئے روز لاہور سمیت مختلف ریل گاڑیوں اور ریلوے اسٹیشن سمیت دیگر ریلوے تنصیبات سے قیمتی سامان کی چوری معمول بن چکی ہے۔

کچھ ایسی بھی وارداتیں ریکارڈ پر آئی ہیں کہ چلتی ٹرین میں نہ صرف مسافروں کو نشہ آور کھانے پینے کی اشیاء کھیلا کر لوٹ لیا گیا بلکہ چلتی گاڑی سے تانبے کے مخصوص تار اور دیگر قیمتی آلات چوری کرلیے گئے۔

گزشتہ ہفتے پتوکی اسٹیشن پر کھڑی لوڈڈ ویگنوں سے قیمتی سامان چوری ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ 56 ویگنز کراچی سے لاہور آرہی تھی کہ پتوکی اسٹیشن پر کچھ گھنٹوں کے لئے کھڑی ہوئیں تو ان میں سے سامان چوری ہوگیا جس کے بعد ویگن چلنے سے قاصر ہوگئیں۔ان ٹرینوں میں نیا اور پرانا سامان ڈال کر روانہ کیا گیا۔

اسی طرح پاکستان ریلویز کے اولڈ شیڈ سے بھی پاور لیڈز اور جیک چوری ہوگئے جبکہ سی بی آئی، کمپیوٹر بیسڈ لوکنگ سسٹم کو بھی زیر زمین گڑھے کھود کر نکال لیا گیا۔ اس سسٹم کی 6 کنڈیاں بجلی کی تار پرانی ڈیزل شیڈ سے چوری ہوگئی ہیں۔

اس حوالے سے میمو جاری کیا گیا ہے کہ 1199/30 اور 1199/31 (LKP JBA کے درمیان) میں گڑھوں سے نامعلوم افراد 5 سی ٹی، Rx 5 بی ٹی، TX 2 ٹی، TX 2 اے ٹی، Rx چوری کرکے لے گئے۔

ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ زیر زمین CBI مواد (گڑھوں میں سے  چوری کے واقعات نہ صرف بار بار ہو رہے ہیں بلکہ وقت کے ساتھ ان میں اضافہ بھی ہوتا جا رہا ہے۔ یہ صورتحال CBI سسٹم کی سالمیت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے، جس کی دیکھ بھال کو نہایت مشکل بلکہ ناممکن بنا دیا گیا ہے۔

موجودہ  حالات کے پیشِ نظر ریلوے انتظامیہ نے ریلوے پولیس کے حکام سے  کہا ہے کہ قیمتی ریلوے انفرا اسٹرکچر کی حفاظت کے لیے فوری اور سخت اقدامات کیے جائیں یہ معاملہ بہت سنجیدہ ہے کیونکہ اب ویگنیں چل نہیں سکتیں۔

دوسری جانب آئی جی ریلویز کی زیر صدارت چوری کی روک تھام کے حوالے سے ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں محکمہ ریلوے کے مٹیریل چوری ہونے کی روک تھام کے حوالے سے آئی جی نے تمام ایس پیز کو ہدایات جاری کیں کہ وہ چوری کی نشاندہی کریں اور اس کی روک تھام کے لئے فی الفور توجہ دیں۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ کرائم کنٹرول ہر ایس پی کی بنیادی اور اہم ذمہ داری ہے، سنگین مقدمات کی تفتیش کو انجام تک پہنچانے کے لئے سائنسی بنیادوں پر حاصل کردہ شواہد کی بنیاد پر تجزیہ کریں اور ملزمان کو گرفتار کریں، چالان عدالت میں پیش کرکے گواہیاں دے کر ملزمان کو سزائیں دلوائیں بار بار جرائم کرنے والوں کا ریکارڈ چالان کے ساتھ لگا کر عدالت کو درخواست کرکے لمبی سزائیں کروائیں۔

مزید براں آئی جی ریلویز نے ڈی آئی جیز کو ہدایت کی کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ ان کا ایس پی 16 گھنٹے کام کر رہا ہے اور اسی طرح تمام ایس پیز اپنے حلقہ میں ڈیوٹی سرانجام دینے والوں کی حاضری کو یقینی بنائیں اور اہم معاملات کی براہِ راست نگرانی کریں۔

آئی جی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹرینوں اور ریلوے تنصیبات میں ہونے والی چوری کو فوراً روکا جائے اور اس حوالے سے غفلت کے مرتکب ہونے پر ملازمین اور افسران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل لائی جائے، ریلوے سفر کو محفوظ بنانا ریلویز پولیس کی اولین ذمہ داری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، گورنر جدہ نے استقبال کیا
  • پاکستان ریلویز میں چوری کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئیں
  • وسط ایشیا سے تجارت کیلئے ریلوے نیٹ ورک کو وسیع کیا جائے: وزیراعظم
  • وزیراعظم کی گوادر کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا کام تیز کرنے کی ہدایت
  • وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کے لئے ریلوے اپنے نیٹ ورک کو وسیع کرنے کی حکمت عملی ترتیب دے ، وزیراعظم شہبازشریف کا اجلاس سے خطاب
  •  ملکی معاشی  اور صنعتی ترقی کے لئے ریلوے انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کرنے کی ضرورت ہے: وزیراعظم
  • ملکی معاشی  اور صنعتی ترقی کے لئے ریلوے انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کی ضرورت ہے، وزیراعظم
  • وزیراعظم کی ریلوے انفراسٹرکچر کی ازسرنو تعمیر ، گوادر کو ریل نیٹ ورک سے جوڑنے کی ہدایت
  • این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی، وزیراعظم شہباز شریف نے بڑا اعلان کردیا