بیجنگ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں چین میں امریکہ کے نئے سفیر ڈیوڈ پاؤنڈ سے ملاقات کی ہے۔ بدھ کے روز وزیر خارجہ وانگ ای نے ڈیوڈ پاؤنڈ کا اپنے نئے عہدے پر خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ ایک قابل اعتماد رابطہ کار، اختلافات کے ثالث اور چین اور امریکہ کے درمیان تعاون کو فروغ دینے والے ہوں گے اور چین امریکہ تعلقات کی صحت مند، مستحکم اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کریں گے۔ وانگ ای نے کہا کہ چین امریکہ تعلقات اس وقت ایک اہم اور نازک موڑ پر ہیں۔ چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے تقریباً نصف صدی کے اتار چڑھاؤ پر نظر ڈالیں تو سب سے اہم انکشاف یہ ہے کہ مساوی احترام  دو طرفہ تبادلوں کی بنیاد ہے اور بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے۔وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ جنیوا اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے بعد چین نے دونوں فریقوں کی طرف سے طے پانے والے اتفاق رائے پر سنجیدگی اور سختی سے عمل کیا ہے۔ تاہم، یہ امر افسوسناک ہے کہ امریکہ نے حال ہی میں بے بنیاد  منفی اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کر رکھاہے، جس سے چین کے جائز حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچا ہے اور چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ڈیوڈ پاؤنڈ  نے کہا کہ صدر ٹرمپ صدر شی جن پھنگ کا بہت احترام کرتے ہیں اور دونوں سربراہان مملکت کے لیے مثبت اور تعمیری تبادلے کو برقرار رکھنا بہت اہم ہے۔ چین میں سفیر کی حیثیت سے،  وہ  باہمی احترام اور دوطرفہ تعلقات  کی بنیاد پر چینی فریق کے ساتھ قریبی رابطے کو برقرار رکھنے کے لیے تیار  ہیں ۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: وانگ ای نے

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب

ایک بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ افغانستان پاکستان پڑوسی اسلامی برادر ملک ہے، استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، امید ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک دیرپا قیام امن کے لیے سفارتی اقدام کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے ترکیہ اور قطر کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا، ان دونوں ممالک کی مسلسل کوششوں اور ثالثی کی بدولت بات چیت کی راہ ہموار ہوئی اور دونوں ملکوں نے جنگی بندی پر اتفاق کیا، امید ہے کہ ترکیہ اور قطر اس عمل کے لیے اپنی کوششوں کو مسلسل جاری رکھے گی، اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔

متعلقہ مضامین

  • قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
  • مضبوط و پائیدار پاک امریکہ تعلقات بہتر معاشی روابط اور موثر سرمایہ کاری سے وابستہ ہیں: رضوان سعید شیخ
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • چترال: وزیراعظم شہبازشریف دانش اسکول کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد دعا کررہے ہیں
  • پاک افغان جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب
  • پاکستان کینیڈا تعلقات میں پیش رفت، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر، اعلامیہ جاری
  • پاکستان اور افغانستان کا جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق
  • پاکستان اور افغان طالبان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق، مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری