سپریم کورٹ کا بیوی کو قتل کرنے والے مجرم کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار،اپیلیں خارج کردیں WhatsAppFacebookTwitter 0 4 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )سپریم کورٹ کا بیوی کو قتل کرنے والے مجرم کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار ،عدالت نے اعجاز نامی مجرم کی سزا برقرار رکھتے ہوئے بریت کیلئے دائر اپیل خارج کر دی ۔جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ۔فیصلہ کے مطابق مجرم نے اہلیہ کی موت سے پولیس کا آگاہ ہی نہیں کیا۔مجرم گھر میں اپنی اہلیہ کی غیر طبعی موت کی ٹھوس وضاحت پیش نہ کر سکا۔بلاشبہ شکوک سے بالاتر شواہد پیش کرنا استغاثہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

موجودہ کیس میں مجرم کی ذمہ داری تھی کہ اہلیہ کی غیر طبعی موت کی وضاحت پیش کرتا۔مجرم اعجاز اہلیہ کے قتل کے بعد 37 دن تک مفرور رہا۔مجرم اعجاز نے 2010 میں اپنی اہلیہ صفیہ بی بی کو قتل کیا تھا۔ٹرائل کورٹ نے مجرم کو سزائے موت دی تھی جسے لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے برقراررکھا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس شروع وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس شروع پاکستان نے بھارت کے 3 کے بجائے4 رافیل طیارے گرائے، اسحاق ڈار عمران خان کو کہا جارہا ہے حکومت کو قبول کریں،نو مئی پر معافی مانگیں، علیمہ خان نہ نیا ٹیکس نہ شرح میں اضافہ ، پنجاب کا سالانہ بجٹ 13 جولائی کو پیش کیے جانے کا امکان محسن نقوی کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، ملکی صورتحال پر گفتگو ثناء یوسف قتل کیس: ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ سزائے موت مجرم کی کو قتل

پڑھیں:

حکومت کا کوئی فورم ہونا چاہیے جو برطرف ملازمین کے کیسز کا فیصلہ کرے: جسٹس محمد علی مظہر

---فائل فوٹو

سپریم کورٹ کراچی کی رجسٹری میں قومی ایئرلائن کے ملازم کی برطرفی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت کا کوئی فورم ہونا چاہیے جو برطرف ملازمین کے کیسز کا فیصلہ کرے۔

سپریم کورٹ کراچی کی رجسٹری میں قومی ایئرلائن کے ملازم کی برطرفی کے خلاف درخواست پر جسٹس محمد علی مظہر نے سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قومی ایئرلائن انتظامیہ نے ملازم ندیم لودھی کو 2015ء میں برطرف کیا تھا، سندھ ہائی کورٹ نے برطرفی کے خلاف درخواست مسترد کی تو سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے سرکاری اور نجی اداروں سے ملازمین کی برطرفیوں کا فورم نہ ہونے ہر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور پی آئی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیا۔

 عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ چاہتے ہیں اس طرح کے کیسز میں آپ معاونت کریں، ہم سارے کیسز کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔

 جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو بھی لکھ چکا ہوں کہ اس معاملے کو دیکھیں، ، سرکاری سمیت دیگر اداروں میں ملازمین کو نکال دیا جاتا ہے، ملازمین سول سوٹ دائر کرتے ہیں جو 20، 20 سال تک چلتے ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ کیسز کی پیروی کرتے ہوئے ملازمین مرجاتے ہیں، جن اداروں میں سروس کے قواعد نہیں ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑتا۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: سندھ میں گریڈ 1 تا 4 بھرتیوں پر ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم
  • سپریم کورٹ نے بیوی کو قتل کرنے والے مجرم کی اپیل خارج کردی، سزائے موت برقرار
  • سپریم کورٹ: بیوی کے قتل کے مجرم کی سزائے موت برقرار
  • سپریم کورٹ: بیوی کے قاتل کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار
  • فوتگی کوٹے پر بھرتی کا معاملہ، سندھ حکومت کی توہین عدالت کی درخواست کیخلاف دائر اپیل خارج
  • حکومت کا کوئی فورم ہونا چاہیے جو برطرف ملازمین کے کیسز کا فیصلہ کرے: جسٹس محمد علی مظہر
  • سپریم کورٹ :محکمہ بہبود آبادی کے144ملازمین یک جنبش قلم ملازمت سے فارغ
  • سپریم کورٹ؛گریڈ6کے ملازم کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سندھ حکومت کی اپیل خارج  
  • جناح ہاؤس حملہ کیس کے ملزم رضا علی کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری