40 کروڑ سبسکرائبرز رکھنے والے یوٹیوبر ’مسٹر بیسٹ‘ شادی کے لیے پیسے ادھار لیں گے!
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
ایک اندازے کے مطابق ایک ارب امریکی ڈالر فی سیلیبریٹی کل مالیت ہونے کے باوجود 40 کروڑ سے زیادہ سبسکرائبرز رکھنے والے مسٹر بیسٹ کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس پیسے بہت کم ہیں جس کی وجہ سے اپنی منگیتر سے شادی کرنے کے لیے انہیں خاندان کی جانب سے مالی معاونت درکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 30 کروڑ سبسکرائبرز حاصل کرنے والے پہلے یوٹیوبر مسٹر بیسٹ کون ہیں؟
مسٹر بیسٹ کا اصل نام جمی ڈونلڈسن ہے جن کا کہنا ہے کہ اپنی منگیتر اور کنٹینٹ کریئٹر تھیا بوائسن سے شادی کے لیے فنڈز کے لیے انہیں اپنے خاندان کے تعاون کی ضرورت ہے۔
ایسے پیسے کا اچار ڈالنا ہے؟ایکس پر اپنی ایک پوسٹ پر انہوں نے لکھا کہ میرے پاس ذاتی طور پر بہت کم رقم ہے کیونکہ میں پیسہ دوبارہ انویسٹ کر دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ میں واقعی میں اپنی آنے والی شادی کی ادائیگی کے لیے اپنی ماں سے ادھار لے رہا ہوں لیکن کاغذات پر میرے کاروباروں کی قیمت بہت زیادہ ہے۔
مسٹر بیسٹ صرف سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر پوسٹ کرتے ہیں جہاں ان کی ویڈیوز میں اکثر اشتعال انگیز اسٹنٹ اور بڑی رقم کے تحفے دکھائے جاتے ہیں بلکہ وہ ریئلٹی مقابلہ سیریز بیسٹ گیمز کے میزبان بھی ہیں جس نے اپنے پہلے سیزن کے فاتح کو ایک کروڑ ڈالر کی انعامی رقم سے نوازا تھا۔
مزید پڑھیے: میکسیکو نے معروف یوٹیوبر مسٹر بِیسٹ سے معاوضے کا تقاضا کیوں کیا؟
ان کے سوشل میڈیا اسٹارڈم کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ مسٹر بیسٹ کو اپنی شادی کے لیے ’پیسوں کی اشد ضرورت ہے‘ کیونکہ تقریب کے انتظامات ان کی والدہ کی مالی مدد سے کیے جا رہے ہیں۔
تھیا بوائسن سے ملاقات اور منگنیمسٹر بیسٹ کی تھیا بوائسن سے سنہ 2022 میں ملاقات ہوئی تھی جب وہ اپنے آبائی ملک جنوبی افریقہ کا دورہ کر رہے تھے۔ اس جوڑے نے تقریباً ایک ماہ بعد ڈیٹنگ شروع کی اور اپریل 2022 میں کڈز چوائس ایوارڈز میں جوڑے کے طور پر جلوہ افروز ہوئے۔
مزید پڑھیں: معروف یوٹیوبر مسٹربیسٹ نے منگنی کر لی، تصاویر وائرل
دونوں مواد کے تخلیق کاروں کی عمر 27 برس ہے۔ انہوں نے سنہ 2024 میں کرسمس کے دن منگنی کی تھی۔ اس وقت انہوں نے اپنی شادی کے پلان پر بھی روشنی ڈالی یہ بھی بتایا کہ وہ اپنے بڑے دن کو اسپاٹ لائٹ سے کیسے دور رکھنا چاہتے ہیں۔
شادی جزیرے پر کریں گےمسٹر بیسٹ نے لوگوں کو بتایا کہ میں اتنی چھٹیاں نہیں لوں گا کیونکہ میں کام میں بیحد محنت کرتا ہوں۔
تھیا بوائسن نے بتایا کہ وہ ایک جزیرے پر شادی کے بندھن میں بندھنے پر غور کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مسٹر بیسٹ کے کس سوال پر کرسٹیانو رونالڈو کے بیٹے نے ان شااللہ کہا؟
انہوں نے کہا کہ ہم بہت دھوم دھام سے شادی نہیں کریں گے اور تقریب میں بس خاندان کے قریبی افراد اور دوست ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امیر ترین یوٹیوبر مسٹر بیسٹ تھیا بوائسن مسٹر بیسٹ کی شادی معروف یوٹیوبر مسٹر بیسٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امیر ترین یوٹیوبر مسٹر بیسٹ تھیا بوائسن مسٹر بیسٹ کی شادی معروف یوٹیوبر مسٹر بیسٹ یوٹیوبر مسٹر انہوں نے شادی کے کہ میں کے لیے
پڑھیں:
صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-2
کراچی (کامرس رپورٹر)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے بزنس کمیونٹی کے مسلسل مطالبے کے باوجود اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنے اور 11فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ایک بار پھر پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر لانے کا مطالبہ دہرایا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کے اس فیصلے کے نتیجے میں حکومت کی معاشی شرگرمیوں میں تیزی لانے کی تمام حکمت عملی پر پانی پھر جائے گا اور سرمایہ کاری بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ایک بیان میں احمد عظیم علوی کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں یکدم نمایاں کمی کرنے سے قاصر ہے تو مرحلے وار کچھ نہ کچھ کمی کرکے اسے نیچے لایا جاسکتا ہے جس کے ملکی معیشت پر یقینی طور پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اور کاروبار وصنعتوں کی توسیع اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی تاہم حالیہ اقدامات نے بزنس کمیونٹی شدید مایوس کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کی زائد شرح کا سب سے زیادہ نقصان چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں ( ایس ایم ایز) کو ہو گا جو زائد پیداواری لاگت کی وجہ سے اپنی بقا قائم رکھنے کی سخت جدوجہد کررہی ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ مہنگائی کو جواز بنا کر پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنا ہر گز دانشمندی نہیں حالانکہ گذشتہ کئی ماہ کا جائزہ لیا جائے تو مہنگائی شرح میں کمی دیکھنے میں آئی ہے مگر اسٹیٹ بینک نے اپنی مانیٹری پالیسی کو نرم کرنے کے بجائے مزید سخت کردیا ہے جو سمجھ سے بالا تر ہے۔مرکزی بینک کو پاکستان کے حریف ممالک میں پالیسی ریٹ کا جائزہ لینا چاہیے جہاں آسان شرائط اور مناسب شرح پر قرضوں کی فراہمی معمول کی بات ہے۔ انہوں نے مانیٹری پالیسی کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرے اور ملک کے بہتر مفاد میں پالیسی ریٹ کو بتدریج نیچے لائے تاکہ کاروبار و صنعتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو اور پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا جاسکے۔