مسجد نمرہ میں حجاج کیلئے جدید قالین، ایئر کنڈیشننگ اور سیکیورٹی کا مثالی نظام قائم
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
منیٰ: سعودی وزارت اسلامی امور، دعوت و ارشاد نے حج 2025 کے لیے مسجد نمرہ میں حجاج کرام کے استقبال اور سہولت کے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے کے مطابق مسجد نمرہ کے ایک لاکھ 25 ہزار مربع میٹر رقبے پر اعلیٰ معیار کے قالین بچھا دیے گئے ہیں تاکہ زائرین کو نماز اور وقوف عرفہ کے دوران آرام دہ ماحول میسر ہو۔
مسجد کے صحن میں 19 جدید سائبان نصب کیے گئے ہیں جو درجہ حرارت میں اوسطاً 10 ڈگری تک کمی لاتے ہیں، جبکہ گرمی کی شدت کم کرنے کے لیے فرش پر سورج کی تپش منعکس کرنے والا خاص رنگ بھی کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ بیرونی صحن میں 117 فوگ فین نصب کیے گئے ہیں جو درجہ حرارت میں مزید 9 ڈگری کی کمی کا باعث بنتے ہیں۔
مسجد میں جدید ایئر کنڈیشننگ اور وینٹیلیشن سسٹم لگایا گیا ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح پر نظر رکھتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ایئر پیوریفائرز کو خودکار طور پر فعال کرتا ہے۔
حجاج کرام کو ٹھنڈا پانی فراہم کرنے کے لیے 70 جدید واٹر کولرز نصب کیے گئے ہیں، جن میں سے ہر کولر ایک گھنٹے میں تقریباً 2000 حجاج کو پانی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
زائرین کی حفاظت کے لیے مسجد میں جدید صوتی نظام اور سیکیورٹی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ 9 ذوالحجہ کو حجاج میدان عرفات روانہ ہوں گے جہاں وہ حج کا خطبہ سن کر ظہر و عصر کی نمازیں ادا کریں گے اور غروبِ آفتاب تک وقوف کریں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نصب کیے گئے ہیں کے لیے
پڑھیں:
پشاور سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا، پاک افغان مذاکرات کے دوران دہشتگردی کا نیا واقعہ
افغانستان کے ساتھ حالیہ سیکیورٹی مذاکرات اور سرحدی رابطوں کے حساس مرحلے میں پشاور کے یونیورسٹی روڈ پر واقع کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں دھماکا ہوا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے سے عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچا، تاہم فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
پولیس کی کارروائی اور سیکیورٹی اقدامات
ایس ایس پی آپریشنز پشاور کے مطابق واقعے کے فوراً بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، اور تھانے میں موجود تمام ملزمان کو حفاظتی اقدام کے طور پر سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز منتقل کر دیا گیا۔
دہشتگردی کے تناظر میں واقعہ
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشتگردی کے خاتمے اور سرحدی تعاون کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔
سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے حملے ممکنہ طور پر مذاکراتی عمل کو متاثر کرنے یا پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کا حصہ ہو سکتے ہیں۔
پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ ابتدائی شبہ داخلی تخریب کاری یا تخریبی مواد کے غیر ارادی دھماکے کی جانب کیا جا رہا ہے۔
مزید تفصیلات تفتیش مکمل ہونے کے بعد سامنے آئیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں