Daily Mumtaz:
2025-08-06@16:02:45 GMT

حوریا منصور کو کیسے جیون ساتھی کی تلاش؟

اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT

حوریا منصور کو کیسے جیون ساتھی کی تلاش؟

اداکارہ و ماڈل حوریا منصور کا کہنا ہے کہ وہ شریک حیات کے طور پر ایسا شخص چاہتی ہیں جو زندگی کے ہر پہلو میں توازن رکھتا ہو۔

انہوں نے ایک نجی پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی سے متعلق دلچسپ گفتگو کی۔

شادی سے متعلق سوال پر حوریا کا کہنا تھا کہ فی الحال ان کی تمام تر توجہ اپنے کیریئر پر مرکوز ہے اور وہ فی الوقت شادی کے بارے میں نہیں سوچ رہیں۔

جب شریکِ حیات کے انتخاب کی بات آئی تو ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسا شخص چاہتی ہیں جو زندگی کے ہر پہلو میں توازن رکھتا ہو۔

ان کے مطابق لڑکا صرف پریکٹیکل نہ ہو بلکہ اس میں جذبات بھی ہوں۔ وہ مالی طور پر مستحکم ہو، چاہے بہت امیر نہ بھی ہو، لیکن اس میں احساسِ تحفظ ہو اور وہ ان سکیور نہ ہو، ورنہ ہر بات پر مسئلہ بن جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شریکِ حیات کو چھوٹے چھوٹے لمحات میں بھی دلچسپی لینی چاہیے، مثلاً شام کے کھانے یا کسی ملاقات کو اہم سمجھنا اور اس کے لیے کوشش کرنا۔

پروگرام کے ایک سیگمنٹ پاور پلے میں اداکارہ نے اعتراف کیا کہ وہ پیسے کے بجائے محبت کو ترجیح دیتی ہیں۔ انہوں نے سینئر اداکارہ سویرا ندیم کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔

پروجیکٹس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حوریا نے کہا کہ تاحال کوئی ایسا پراجیکٹ نہیں جس کا ان کے ہاتھ سے نکل جانا افسوسناک ہو، بلکہ بعض مواقع پر ایسا بھی ہوا کہ کوئی پراجیکٹ پہلے ان سے چلا گیا اور بعد میں انہیں دوبارہ آفر کیا گیا۔

خود کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ میں واقعی ایک نمبر کی ڈرامے باز ہوں، کبھی کبھار بھول جاتی ہوں کہ میں کتنی جذباتی اور حساس ہوں۔

یاد رہے کہ حوریا منصور نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے معروف ڈرامہ ’نقاب‘ میں اپنی اداکاری سے شہرت حاصل کی، جبکہ اس وقت وہ ڈرامہ سیریل دستک میں بھی اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

چاند پر پانی اور معدنیات کی تلاش کا مشن ناکام، ناسا کا لونا ٹریل بلیزر منصوبہ ختم

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے اعلان کیا ہے کہ اس کا چاند سے متعلق تحقیقی مشن ’لونا ٹریل بلیزر‘ ناکامی سے دوچار ہو گیا ہے۔ ادارے کے مطابق یہ مشن فروری میں روانگی کے ایک دن بعد ہی خلاء میں لاپتہ ہو گیا تھا، جس کے بعد کئی ماہ کی عالمی کوششوں کے باوجود اس سے رابطہ بحال نہیں کیا جا سکا۔

ناسا نے اپنی پریس ریلیز میں تصدیق کی کہ مشن باضابطہ طور پر جمعے کے روز ختم کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون خلا باز کی قیادت میں ناسا کا نیا خلائی مشن روانہ ہونے کو تیار

یہ مشن 26 فروری کو کینیڈی اسپیس سینٹر سے اسپیس ایکس فالکن 9 راکٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا تھا۔ یہ راکٹ نجی امریکی کمپنی ’انٹیوئٹو مشینز‘ کے آئی ایم 2 مشن کا حصہ تھا۔ روانگی کے 38 منٹ بعد لونا ٹریل بلیزر کامیابی سے راکٹ سے الگ ہو گیا تھا، تاہم جلد ہی اس سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

اسی مشن کے ایک اور حصے ’پولر ریسورسز آئس مائننگ ایکسپیریمنٹ‘ نے 6 مارچ کو چاند کے جنوبی قطب کے قریب لینڈنگ کی، لیکن لینڈر ’اتھینا‘ ایک گڑھے میں پہلو کے بل گرگیا، جس کے باعث وہ شمسی توانائی سے محروم ہوگیا اور 10 دن کے بجائے مشن صرف 10 گھنٹے جاری رہ سکا۔

لونا ٹریل بلیزر چاند کی سطح سے 2 لاکھ 38 ہزار میل دوری کا سفر مکمل کرنے میں ناکام رہا۔ ناسا کے مطابق مشن کے ابتدائی ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ خلائی گاڑی کے شمسی پینلز سورج کی طرف درست زاویے پر نہیں تھے، جس کی وجہ سے بیٹریاں ختم ہو گئیں اور نظام غیرفعال ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: بین الاقوامی خلائی اسٹیشن روانگی کے لیے ناسا مشن تیار

ناسا کے جیٹ پروپلژن لیبارٹری کے پروجیکٹ سسٹمز انجینئر اینڈریو کلش نے بتایا کہ مشن کے بعد خلائی جہاز ایک خاص رفتار سے خلا میں گھومتا رہا۔ دنیا بھر میں موجود کئی ادارے اس کی ریڈیو سگنل تلاش کرنے میں شامل رہے تاکہ کسی موقع پر اگر شمسی توانائی دستیاب ہو تو رابطہ دوبارہ قائم کیا جاسکے۔ تاہم خلائی جہاز اتنا دور جا چکا تھا کہ اگر اسے توانائی مل بھی جاتی تو سگنل زمین تک پہنچنے کے قابل نہ ہوتا۔

لونا ٹریل بلیزر پر نصب ہائی ریزولوشن اسپیکٹرو میٹر ’وولیٹائلز اینڈ منرلز مون میپر‘ کا مقصد چاند پر پانی اور معدنیات کی تلاش اور نقشہ بندی تھا۔ یہ آلہ ناسا کی جی پی ایل لیبارٹری میں تیار کیا گیا تھا اور اب اسے مستقبل کے کسی مشن میں دوبارہ استعمال کے لیے منظور کرلیا گیا ہے۔

برطانیہ کی اسپیس ایجنسی کی مالی معاونت سے آکسفورڈ یونیورسٹی نے اس مشن کے لیے ’لونا تھرمل میپر‘ آلہ بھی تیار کیا تھا، جو چاند کی سطح پر درجہ حرارت اور سلیکیٹ چٹانوں کی ساخت کے تجزیے کے لیے استعمال ہونا تھا۔ ان تحقیقات کا مقصد چاند پر وقت کے ساتھ پانی کی مقدار میں تبدیلی کو سمجھنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا کا چاند و مریخ پر رابطوں کا نیا جال بچھانے کا منصوبہ، امریکی کمپنیوں سے تجاویز طلب

مشن کی پرنسپل محقق ڈاکٹر بیتھنی ایل مین نے کہا کہ ہم انتہائی مایوس ہیں کہ ہمارا خلائی جہاز چاند تک نہ پہنچ سکا، لیکن ہمارے تیار کردہ سائنسی آلات اور ٹیمیں عالمی معیار کی تھیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس مشن سے حاصل شدہ تجربات اور ٹیکنالوجی مستقبل کے منصوبوں میں رہنمائی فراہم کریں گے۔

یاد رہے کہ ناسا نے سن 1990 کی دہائی میں ’کلیمنٹائن‘ مشن کے ذریعے پہلی مرتبہ چاند پر پانی کی موجودگی کا انکشاف کیا تھا، جس کے بعد چاند کی مکمل نقشہ بندی بھی ممکن ہوئی۔ لونا ٹریل بلیزر جیسے منصوبے انہی تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے ترتیب دیے گئے تھے تاکہ مستقبل میں انسانی مشنز کے لیے پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔

ناسا کا ’آرٹیمس ٹو‘ مشن 26 اپریل 2026 سے قبل روانہ ہونے کی امید ہے، جب کہ انسان بردار مشن ’آرٹیمس تھری‘ کی روانگی کا منصوبہ وسط 2027 میں ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ انسان سن 1972 کے بعد سے چاند پر قدم نہیں رکھ سکا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پانی چاند زمین مشن ناکام ناسا

متعلقہ مضامین

  • ہمیں جب روکا جائے گا تو ہم اڈیالہ کیسے پہنچیں گے؟ شہریار آفریدی کا وی نیوز کو خصوصی انٹرویو
  • سعدیہ اقبال کی سالگرہ آئرلینڈ کے کلونٹارف کرکٹ گراؤنڈ میں  منائی گئی
  • چاند پر پانی اور معدنیات کی تلاش کا مشن ناکام، ناسا کا لونا ٹریل بلیزر منصوبہ ختم
  • ڈاکٹر ذاکر نائیک کی بنجی جمپنگ کرتے ہوئے ویڈیو سامنے آگئی
  • اپوزیشن اراکینِ اسمبلی کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،عامرڈوگر
  • ماحولیاتی تبدیلی کیسے حاملہ خواتین اور نومولود بچوں پر اثر انداز ہو رہی ہے؟
  • بہادر گائے نے جان پر کھیل کر اپنی ساتھی کو چیتے کا شکار بننے سے بچایا، ویڈیو وائرل
  • لوگوں نے کہا بھینس کی طرح لگتی ہو‘ سابق مس انڈیافائنلسٹ نے وزن کیسے کم کیا؟
  • ’لوگوں نے کہا بھینس کی طرح لگتی ہو‘، سابق مس انڈیا فائنلسٹ نے وزن میں حیران کن کمی کیسے کی؟
  • مزاحمت کو غیر مسلح کرنا غزہ میں غیرقانونی صیہونی بستیوں کی تعمیر کا پیش خیمہ ہے، عدنان منصور