سعودی وزیر داخلہ کی زیر نگرانی منیٰ میں حج آپریشنز کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
سعودی عرب کے وزیر داخلہ اور سپریم حج کمیٹی کے چیئرمین شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے منیٰ میں پبلک سیکیورٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے حج آپریشنز کی نگرانی کی۔
یہ بھی پڑھیں:تین جوڑی جڑواں بھائی حجاج کی خدمت میں سرگرم، منفرد ریکارڈ قائم
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق اس موقع پر شہزادہ عبدالعزیز نے حج سیزن 1446ھ کے دوران سیکیورٹی فورسز کی تیاریوں اور آپریشنز کے بارے میں بریفنگ لی۔
انہوں نے حجاج کرام کی سلامتی اور سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔ وزیر داخلہ نے سیکیورٹی اہلکاروں کی کوششوں کو سراہا اور ان کی خدمات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے حجاج کرام کی خدمت کو ایک عظیم ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے حجاج کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔
اس دورے کے دوران شہزادہ عبدالعزیز کے ہمراہ متعدد اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، جنہوں نے حج آپریشنز کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حج حج آپریشنز سپریم حج کمیٹی شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سپریم حج کمیٹی شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف شہزادہ عبدالعزیز
پڑھیں:
قیدیوں کیساتھ صیہونی وزیر داخلہ کے نسل پرستانہ برتاو پر حماس اور جہاد اسلامی کا ردعمل
اپنے ایک جاری بیان میں جہاد اسلامی کا کہنا تھا کہ قیدیوں کیخلاف ایتمار بن گویر کے مجرمانہ اقدامات، صیہونی رژیم کی اخلاقی اور انسانی پستی کی عکاس ہیں، جس میں یہ رژیم روز بروز مزید دھنستی چلی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "جهاد اسلامی" نے ایک جاری بیان میں اعلان کیا کہ اسرائیلی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر" کا فلسطینی قیدیوں کو ہتھکڑیاں پہنے ہوئے دھمکانا، ایک مجرمانہ فعل ہے، جو قیدیوں کے خلاف تمام انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ جھاد اسلامی نے كہا كہ قیدیوں کے خلاف ایتمار بن گویر کے مجرمانہ اقدامات، صیہونی رژیم کی اخلاقی اور انسانی پستی کی عکاس ہیں جس میں یہ رژیم روز بروز مزید دھنستی چلی جا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے بہادر اور غازی قیدی اب بھی سربلند ہیں۔ آزادی کے لئے ان کی جدوجہد سرفہرست ہے۔ صیہونی وزیر داخلہ کا مجرمانہ و بزدلانہ رویہ اور قیدیوں کے خلاف اس کے ڈرامائی اقدامات، کبھی بھی میدان جنگ میں دشمن کی فوج کی ذلت و رسوائی کے داغ کو نہیں دھو سکتے۔ دوسری جانب "حماس" نے بھی اپنے بیان میں زور دے کر کہا کہ ایتمار بن گویر کے وحشیانہ اقدامات اور قیدیوں کو قتل کی دھمکیاں، دشمن کی جانب سے قیدیوں کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کی انتہاء ہے۔ حماس نے واضح کیا کہ اسرائیلی وزیر داخلہ کا فلسطینی قیدیوں کے قتل کو جائز قرار دینا اور اس کے دیگر اقدامات بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔