نوجوان پر تشدد کے بعد جیل کی سلاخوں تک، سلمان فاروقی کیس میں کب کیا ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
یہ پاکستان میں رونما ہونیوالے سینکڑوں واقعات میں سے ایک واقعہ تھا جس میں دولت کے نشے میں دھت ایک پاکستانی دوسرے شہری کو حقیر جان کر اسے تشدد کا نشانہ بناتا ہے لیکن تشدد کرنے والا شاید بھول گیا تھا کہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، جہاں ہر واقعے کی کچھ نہ کچھ ریکارڈنگ سارے معاملے کو عیاں کردیتی ہے۔
یہ معاملہ شروع ہوتا ہے یکم جون کو جب کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک مہنگی گاڑی سے موٹر سائیکل سوار ٹکرا جاتا ہے، جس کے بعد گاڑی میں موجود ایک نجی کمپنی کے مالک سلمان فاروقی موٹر سائیکل سوار سدھیر کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیتا ہے۔
یہاں قابل ذکر بات یہ بھی ہے تشدد کا نشانہ بننے والے نوجوان سدھیر کی بہن بھی وہاں موجود تھی جو ہاتھ جوڑ جوڑ کر سلمان فاروقی سے اپنے بھائی کے لیے معافی مانگتی رہی لیکن تشدد کا سلسلہ تھمتا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں نوجوان پر تشدد کرنے والا ملزم سلمان فاروقی گرفتار
شاید یہ قصہ وہیں تمام ہو جاتا لیکن اللہ کو کچھ اور منظور تھا وہاں موجود شہریوں نے اپنے موبائل کا استعمال کرتے ہوئے اس پرتشدد واقعے کی مختلف ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیں، جو جنگل میں آگ کی طرح ایسی پھیلیں کہ پاکستان کا مین اسٹریم میڈیا بھی اسے خبر بنانے پر مجبور ہو گیا۔
یوں ایک بے بس اور لاچار بہن بھائی کی مظلومیت پوری دنیا نے دیکھ لی، اس موقع پر ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے واقعے کا فوری نوٹس لے لیا، پولیس نے ویڈیو میں قابل شناخت سلمان فاروقی سمیت اس کے ساتھیوں اور متاثرہ بہن بھائی کی تلاش جاری کردی، ساتھ ہی ملزمان کیخلاف عینی شاہد کی مدعیت میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔
پولیس نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے سلمان فاروقی کے گارڈز کو حراست میں لیا کیوںکہ پولیس چھاپے کے دوران سلمان فاروقی گرفتار نہیں ہوسکے تھے، ایک دن بعد پولیس نے سلمان فاروقی کو ساتھی کے ہمراہ گرفتار کر لیا اور لاک اپ کی تصاویر وائرل کیں۔
مزید پڑھیں: بہنوں کے سامنے نوجوان پرتشدد کرنیوالا ملزم سلمان فاروقی گرفتار، ’یہ بس ایک فوٹو سیشن ہے‘
سوشل میڈیا پر ان تصاویر پر تبصروں میں شہریوں نے سلمان فاروقی کے حلیے اور لاک اپ کے کھلے ہونے پر اعتراضات کا انبار لگادیا، جس کے بعد مزید تصاویر میں سلمان فاروقی کے بال بگڑے ہوئے تھے اور باقی اعتراضات بھی دور کرنے کی کوشش کی گئی۔
سلمان فاروقی کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ایک اور بحث چھڑ گئی کہ یہ بھی رہا ہو جائے گا کیوںکہ اس سے قبل ایسی کئی مثالیں ہمارے سامنے ہیں جیسے نتاشا دانش کیسں، لیکن پولیس نے اپنا کام جاری رکھا اور ملزمان کو عدالت میں پیش کرکے ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا لیکن اصل معاملہ تب پیش آیا جب ملزمان کو پولیس کمرہ عدالت سے نکال کر ساتھ لے جانے لگی۔
جب ملزمان پولیس کی تحویل میں عدالت کی راہداری سے واپس جا رہے تھے تو ایک وکیل نے سلمان فارقی کو تھپڑ رسید کردیا جس کے بعد وکیلوں کی جانب سے با آواز بلند ملزمان کو مارنے کے نعرے لگائے گئے اور پھر رعونت سے بھرے سلمان فاروقی جس نے ایک بہن کی ہاتھ جوڑ کر معافیوں کو رد کردیا تھا وہ تھپڑ کھانے کے بعد عدالت میں غیر محفوظ ہوگیا۔
مزید پڑھیں: کراچی نوجوان تشدد کیس: سلمان فاروقی کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری
پولیس نے دوسری جانب متاثرہ نوجوان سدھیر کی تلاش جاری رکھی، جس نے ایک روز قبل منظر عام پر آکر پوری روداد سنائی، اس کا کہنا تھا کہ وہ گھبرایا ہوا تھا یا شاید ٹراما میں تھا، بہرحال معاملہ آگے بڑھتا ہے اب اگلا مرحلہ ملزمان کی شناخت پریڈ کا تھا جو اب ہونا ممکن اس لیے تھا کہ سدھیر مل چکا تھا، پولیس نے عدالت سے ملزمان کی شناخت پریڈ کی درخواست کی جس پر عدالت نے 5 جون کی تاریخ مقرر کی۔
شناخت پریڈ کے لیے ملزمان اور متاثرہ شہری سدھیر کو نوٹس جا چکے تھے، عدالت کے سامنے باری باری شناخت پریڈ کا عمل ہوا جہاں سدھیر نے ڈمی ملزمان کے ہمراہ سلمان فاروقی اور اس کے ساتھی اویس ہاشمی کو پہچان لیا، لیکن کہانی میں نیا موڑ سدھیر کے عدالتی بیان کے بعد آیا۔
آپ سوچ رہے ہوں گے وہی ہونا تھا جو ہوتا چلا آرہا ہے لیکن ایک لمحے کے لیے سوچیے کہ کیا اس سسٹم میں جہاں جگہ جگہ سلمان فاروقی جیسے ان گنت بااثر افراد دندنا رہے ہوں وہاں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والا نوجوان سدھیر مقابلہ کر پائے گا، سدھیر اس ملک کے کروڑوں عام شہریوں کی ترجمانی کرتا ہے، جو اپنے ساتھ ساتھ اپنی بہنوں کا بھی سہارا ہے وہ بھلا گھر کے کاموں کے ساتھ کوئی اور جھنجھٹ کیسے پال سکتا ہے؟ کیا آپ کے پاس وقت ہے، طاقت ہے، پیسہ ہے، شاید سدھیر کے پاس بھی نہ ہو۔
مزید پڑھیں: کراچی میں تشدد کے شکار نوجوان نے گرفتار ملزمان کو معاف کردیا
نوجوان سدھیر نے عدالت میں بیان دیا کہ اسے عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے کا علم نہیں تھا، وکیل سے علم ہوا تو حاضر ہوگیا، کوئی کیس نہیں کرنا چاہتا میں نے ملزم کو معاف کردیا ہے۔
عدالت نے شناخت پریڈ کے بعد ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا اور پولیس سے مقدمہ کا چالان طلب کرلیا ہے، دوسری جانب سلمان فاروقی اور اویس ہاشمی ضمانت کی درخواست پہلے ہی دائر کر چکے تھے، جس پر فیصلہ سناتے ہوئے کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے دونوں ملزمان کی درخواست مسترد کردی، جس کے بعد اب ممکن ہے گرفتار ملزمان اعلیٰ عدالت سے رجوع کریں۔
پولیس اس کیس میں 14 روز میں چالان عدالت میں پیش کرنے کی پابند ہے، چالان جمع ہونے پر اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کیس ختم ہو رہا ہے یا پولیس کی جانب سے مضبوط کیس بنایا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقلیتی برادری اویس ہاشمی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ پولیس جیل ڈی آئی جی ساؤتھ سدھیر سلمان فاروقی سوشل میڈیا سید اسد رضا شناخت پریڈ عدالتی ریمانڈ نتاشا دانش کیسں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقلیتی برادری اویس ہاشمی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ پولیس جیل ڈی آئی جی ساؤتھ سدھیر سلمان فاروقی سوشل میڈیا شناخت پریڈ عدالتی ریمانڈ نتاشا دانش کیسں نوجوان سدھیر سلمان فاروقی سوشل میڈیا کی درخواست شناخت پریڈ ملزمان کو عدالت میں ملزمان کی جس کے بعد پولیس نے تشدد کا کے لیے
پڑھیں:
صحافی طاہر نصیرکی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کا کیس ، پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب
صحافی طاہر نصیرکی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کا کیس ، پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی خالد وزیر نے ڈان نیوز کے رپورٹر کی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش میں گرفتار 3 ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ عادل سرور سیال کی جانب سے پہلے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے فیصلہ کو چیلنج کرنے کی درخواست پر پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی ہے عدالت نے ملزمان کی بعد از گرفتاری کی درخواست ضمانتوں پر سماعت بھی پانچ نومبر تک ملتوی کر دی ہے
گزشتہ روز سماعت کے موقع پر متاثرہ صحافی و مقدمہ کے مدعی طاہر نصیر کی جانب سے شاہد محمود مغل ایڈووکیٹ پیش ہوئے جنہوں نے ملزمان کی جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجے جانے کے فیصلے کے خلاف موقف اختیار کیا کہ پولیس نے آکاش، احمد اور وشال پر مشتمل تینوں ملزمان کو صحافی طاہر نصیر کے گھر کے قریب سے 29 اکتوبر کو اسلحہ اور گاڑی سمیت اس وقت گرفتار کیا جب وہ مدعی مقدمہ کے بارے قرب و جوار سے پوچھ گچھ کر رہے تھے ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے یہ تسلیم کیا کہ قاسم اویس سندھو، سکندر سندھو، اختر سندھو اور محسن شاہ نے تینوں اجرتی قاتلوں کو سینئر صحافی طاہر نصیر کو قتل کرنے کے لئے سپاری دی تھی اور ایڈوانس کے طور پر 99 ہزار روپے انکے اکاونٹ میں ٹرانسفر کئے تھے پولیس نے 30 اکتوبر کو تینوں ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ عادل سرور سیال کی عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کے لئے پولیس کا موقف تھا کہ ملزمان کو گاڑی اور اسلحہ سمیت گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری اور قتل کے لئے لی گئی رقم برآمد کرنا ہے لیکن عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے تینوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا
مدعی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ چونکہ اصل ملزمان کا سراغ لگایا جانا ہے لہذا ماتحت عدالت کو اس اپیل کے فیصلے تک ضمانتوں کی کاروائی سے روکا جائے جس پر عدالت نے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی تھانہ صادق آباد پولیس نے 29 اکتوبر کو سینئر صحافی و ڈان نیوز کے رپورٹر طاہر نصیر کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 120 بی اور 506iiکے تحت مقدمہ درج کیا تھا آکاش علی، احمد اور محمد وشال نامی ملزمان کے خلاف درج مقدمہ کے متن کے مطابق مذکورہ ملزمان مشکوک حالت میں مدعی کے خلاف پوچھ گچھ کر رہے تھے جنہیں مشکوک جان کر اہل محلہ نے انہیں روک لیا جنہوں نے ابتدائی تحقیقات میں یہ تسلیم کیا کہ طاہر نصیر کو جان سے مارنے کے لئے قاسم اویس سندھو، سکندر سندھو، اختر سندھو اور محسن شاہ نے ان سے 2 لاکھ میں ڈیل کی جس میں سے 99 ہزار ان کے اکانٹ میں منتقل کئے گئے باقی ایک لاکھ کام مکمل ہونے کے بعد ملنا تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبررومانیا کے سفیر کی وفاقی وزیر جنید انور چوہدری اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ عتیق الرحمن سے ملاقات، دوطرفہ بحری تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق رومانیا کے سفیر کی وفاقی وزیر جنید انور چوہدری اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ عتیق الرحمن سے ملاقات، دوطرفہ بحری تعاون کو مضبوط بنانے... قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 5نومبر کو طلب کرنے کا فیصلہ،سمری وزیراعظم کو ارسال ماحولیاتی تبدیلیوں پر کوپ 30کانفرنس ، وزیراعظم نے نمائندگی کیلئے مصدق ملک کو نامز دکر دیا غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کریگی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر جعلی اکاونٹس کیس،عدالتی حکم پر جج احتساب عدالت نے نیب دائرہ اختیار پر فیصلہ نہ سنانے کی وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کروادی ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے: چیئرمین ایف بی آرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم