سرِعام پھانسی پر لٹکاؤ، فنکاروں کا ثنا یوسف کے قاتل کو سخت سزا دینے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
اسلام آباد میں ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل پر شوبز شخصیات نے اظہارِ افسوس کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں 17 سالہ ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے بہیمانہ قتل پرعوام سمیت فنکاروں میں بھی شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم عمر حیات عرف کاکا نے ثناء کو اُس کے گھر میں گھس کر گولی مار کر قتل کیا۔
https://www.instagram.com/p/DKgpJJwCSz3/
ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا ہے اور اُس کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور مقتولہ کا موبائل فون بھی برآمد ہوا ہے۔
اسلام آباد پولیس چیف کے مطابق ملزم خود بھی ٹک ٹاکر تھا اور ثناء سے دوستی کا خواہشمند تھا، لیکن بار بار انکار پر اس نے انتہائی قدم اُٹھایا۔
https://www.instagram.com/p/DKgp3wfi6ho/اداکارہ ماہرہ خان، ماورا حسین، سجل علی، مایا علی، عمران عباس، فرحان سعید اور دیگر فنکاروں نے اس واقعے پر شدید ردِعمل دیا ہے اور قاتل کو نشانِ عبرت بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ماورا حسین اور دورِفشاں سلیم نے معاشرے میں موجود زہریلی سوچ اور ڈراموں میں دکھائی جانے والی زبردستی کی محبت کو اس سانحے کی جڑ قرار دیتے ہوئے پروڈیوسرز، رائٹرز اور میکرز کیلئے اسے ویک اپ کال قرار دیا ہے۔
https://www.instagram.com/p/DKg1YcsianZ/فنکاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ معصوم ٹک ٹاکر ثنا یوسف کو انصاف فراہم کیا جائے اور اس ذہنیت کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ یاسر حسین سمیت دیگر اداکاروں نے مجرم کو سرِعام پھانسی پر لٹکانے جیسی سخت سزا کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا مطالبہ ٹک ٹاکر کیا ہے
پڑھیں:
سید یوسف رضا گیلانی سے نیپال کی سفیر ریتا دھیتال کی ملاقات،دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان نیپال کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،جو مشترکہ تاریخ، ثقافتی رشتوں اور باہمی احترام پر مبنی ہیں، دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے سید یوسف رضا گیلانی نے زور دیا کہ اعلیٰ سطحی پارلیمانی و سفارتی روابط دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو گہرا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور ایسے روابط کے تسلسل میں اضافے کی اشد ضرورت ہے۔چیئرمین سینیٹ نے یہ بات نیپال کی پاکستان میں نو تعینات سفیر ریتا دھیتال سے اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے سفیر کو ان کی تعیناتی پر دلی مبارکباد دی اور پاکستان میں ان کی سفارتی ذمہ داریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔(جاری ہے)
ملاقات کے دوران چیئرمین سینیٹ نے اس امر پر زور دیا کہ موجودہ دوطرفہ تجارتی حجم دونوں ممالک کے درمیان موجود حقیقی استعداد اور خیرسگالی کا عکاس نہیں۔
مالی سال 2024-25 میں دوطرفہ تجارت کا حجم صرف 6.47 ملین امریکی ڈالر رہا۔ انہوں نے دفاعی شعبے میں بڑھتے ہوئے تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے نیپالی افواج کے لیے 101 تربیتی نشستیں مفت فراہم کیں، جن میں سے 31 پر عملدرآمد کیا جا چکا ہے۔تعلیمی تعاون کے فروغ کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان ٹیکنیکل اسسٹنس پروگرام (PTAP) کے تحت ہر سال نیپالی طلبہ کو 25 وظائف فراہم کرتا ہے اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔مذہبی سیاحت کے شعبے پر روشنی ڈالتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور نیپال کے درمیان مشترکہ بدھ مت ورثے کا ذکر کیا۔ انہوں نے ٹیکسلا اور لمبنی کے تاریخی روابط کو مذہبی سیاحت کے عملی مواقع میں بدلنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے نیپالی شہریوں کو پاکستان میں مذہبی سیاحت کے لیے مدعو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مذہبی سیاحت سے وہ مستفید ہوسکتیں ہیں۔انہوں نے دونوں ممالک کو درپیش ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے دوطرفہ، علاقائی اور عالمی سطح پر قریبی تعاون اور حکمت عملی اختیار کرنا نا گزیر ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے جنوبی ایشیا میں علاقائی تعاون کے مؤثر پلیٹ فارم کے طور پر سارک (SAARC) کو دوبارہ فعال بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ انہوں نے نیپال کے موجودہ چیئر اور میزبان کے طور پر کردار کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ تنظیم کی مکمل سرگرمیاں جلد بحال ہوں گی۔آخر میں چیئرمین سینیٹ نے سفیر کے لیے کامیاب سفارتی مدت کی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سفیر نے چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کیا اور ان کے خیالات سے مکمل اتفاق کیا۔