سابق امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے ایم ایم اے دورِ حکومت میں 75 کروڑ 75 لاکھ روپے کی لاگت سے بلامبٹ ایریگیشن چینل کا کثیر المقاصد منصوبہ منظور کروایا تھا، جس کے تحت 76 کلومیٹر طویل نہر تعمیر کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر و سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ گزشتہ چار سال سے بلامبٹ ایریگیشن اسکیم کی بندش کے باعث نہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے، نہر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، جو کہ نہایت افسوسناک اور پی ٹی آئی حکومت کے لیے باعثِ شرم ہے۔ بلامبٹ نہر کی بندش کے نتیجے میں فصلیں اور باغات تباہ ہو چکے ہیں، چشمے اور کنویں خشک ہو گئے ہیں اور عوام ٹینکروں کے ذریعے پانی لانے پر مجبور ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بلامبٹ کے نواحی گاؤں مانوگے میں بلامبٹ ایریگیشن چینل (نہر) کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی لوئر دیر کے جنرل سیکرٹری شعیب احمد، سیکریٹری اطلاعات ملک شیر بہادر خان، ڈپٹی جنرل سیکریٹری معراج، سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حاجی شاد نواز خان، جماعت اسلامی خیبر پختونخوا شمالی کے سیکرٹری اطلاعات انجینئر یعقوب الرحمان، اور سابق تحصیل ناظم عمران الدین بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ایم ایم اے دورِ حکومت میں 75 کروڑ 75 لاکھ روپے کی لاگت سے بلامبٹ ایریگیشن چینل کا کثیر المقاصد منصوبہ منظور کروایا تھا، جس کے تحت 76 کلومیٹر طویل نہر تعمیر کی گئی۔ اس نہر سے فصلوں اور باغات کو فروغ ملا، زرعی ترقی آئی اور علاقے میں خوشحالی کا دور شروع ہوا۔ تاہم 2022ء سے "تعمیر و توسیع" کے نام پر یہ منصوبہ بند پڑا ہے اور اب نہر مکمل طور پر ناکارہ ہو چکا ہے، جس کے باعث زرخیز زمینیں بنجر ہو گئی ہیں اور علاقہ کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوئر دیر میں نئے میگا منصوبے تو درکنار، پی ٹی آئی کے دور میں پرانے ترقیاتی منصوبے بھی غیر فعال ہو چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے عوام نے پی ٹی آئی کو تیسری بار بھاری مینڈیٹ دیا، لیکن ضلع دیر سمیت صوبے میں کوئی بھی بڑا ترقیاتی منصوبہ مکمل نہ کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے منتخب نمائندوں کے صرف بینک بیلنس میں اضافہ ہوا، عوام کو کچھ نہیں ملا۔

سراج الحق نے کہا کہ خال کے مقام پر دریائے پنجکوڑہ پر جاپانی پل سیلاب سے تباہ ہو چکا ہے اور حکومت کی ناکامی کے باعث عوام نے اس پل کی تعمیر کے لیے خود کروڑوں روپے چندہ جمع کیا۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلامبٹ ایریگیشن منصوبے کو ہنگامی بنیادوں پر بحال کیا جائے اور نہر میں فوری طور پر پانی جاری کیا جائے، تاکہ عوام احتجاج یا کسی سخت قدم پر مجبور نہ ہوں

.