پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کی صدارت پر فائز ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کی صدارت پر فائز ہوگیا۔
پاکستان قرارداد 1988 کے تحت طالبان سے متعلق پابندیوں کی نگرانی کرے گا، پاکستان قرارداد 1373 کے تحت یو این انسداد دہشتگردی کمیٹی کا نائب چیئر مقرر ہوا ہے۔
پاکستان سلامتی کونسل کی غیر رسمی ورکنگ گروپس کی کو چیئرشپ بھی سنبھالے گا۔ پاکستان دستاویزات اور پابندیوں سے متعلق امور میں رہنمائی کرے گا۔
دفتر خارجہ کے مطابق تقرریاں پاکستان کی انسداد دہشتگردی کوششوں پر عالمی برادری کے اعتماد کا مظہر ہیں، پاکستانی قوم کی عظیم قربانیوں کے اعتراف کے طور پر یہ کامیابی ان کے نام کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ہر سطح پر پُرعزم ہے، پاکستان یو این چارٹر کے اصولوں پر کاربند ہے، عالمی امن کے لیے شراکت جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کی 127 کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے سماعت کے بعد 114 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا۔ ڈسچارج ہونیوالے ملزمان کو کمرہ عدالت سے رہائی دیدی گئی جبکہ عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا 13 ملزمان سے ڈنڈے سوٹے برآمد ہوئے ہیں۔ عدالت نے پوچھا کہ باقی کے بارے دوران تفتیش کیا سامنے آیا؟ آصف جاوید نے کہا باقی سب موقع پر موجود تھے، مگر ان سے ڈنڈے برآمد نہیں ہوئے۔ جس پر عدالت نے ملزمان کو ڈسچارج کردیا۔
تھانہ نواں کوٹ میں ملزمان کیخلاف قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے۔ پولیس کے مطابق ہجوم نے دو افراد کو قتل اور کئی اہکاروں کو زخمی کیا۔ ہجوم نے پولیس پر فائرنگ اور ڈنڈے سوٹوں سے بھی تشدد کیا۔ جو ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے گئے ان میں سیدہ مریم فاطمہ، سیدہ ملائکہ فاطمہ، محمود احمد، عبدالرزاق، محمد احمد مجید ایڈووکیٹ، عبدالرؤوف ایڈووکیٹ، قاری وقاص رضوی، محمد حسنین، محمد وارث، محمد پرویز اور ابراہیم مرتضیٰ شامل ہیں۔ عدالت نے خواتین کو طبی معائنہ کرانے کی درخواست منظور کرلی۔ خواتین کے وکیل نے میڈکل کرانے کی درخواست دائر کی تھی۔ دونوں خواتین سگی بہنیں ہیں اور ان کا بھائی ہنگاموں کے دوران جاں بحق ہوگیا تھا۔ خواتین پر بھائی کی لاش چھین کر لے جانے بھی کا الزام ہے۔