واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جون2025ء) پارلیمانی سفارتی وفد کی رکن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ علاقائی یا عالمی طاقتیں استحکام کو جنگ سے نہیں بلکہ امن کے ذریعے قائم رکھتی ہیں، بھارت اس روایت سے ہٹ رہا ہے،بھارت پانی کو بھی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، ڈیجیٹل دنیا میں الفاظ کا ہتھیار بن جانا امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

جمعہ کو پارلیمانی سفارتی وفد کی پریس کانفرنس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں بھارت ایک نیا اسٹریٹجک ’’نیو ایب نارمل‘‘ ترتیب دے رہا ہے جو معمول کی حکمت عملی سے بالکل مختلف ہے ، بھارت انیسویں صدی کی علاقائی طاقت بننے کی کوشش کر رہا ہے جو امن کے بجائے مستقل کشیدگی سے نظام قائم کرتا ہے ،علاقائی یا عالمی طاقتیں استحکام کو جنگ سے نہیں بلکہ امن کے ذریعے قائم رکھتی ہیں، بھارت اس روایت سے ہٹ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے کہا کہ بھارت کا کردار ایک تضاد بن چکا ہے، جو سلامتی تو چاہتا ہے مگر امن کا فراہم کنندہ بننے کو تیار نہیں ،خاص طور پر جوہری ممالک کے مابین امن ہی وہ واحد راستہ ہے جو پائیدار سلامتی اور استحکام کی ضمانت فراہم کرتا ہے،بھارت اور پاکستان کے درمیان 2019 کے بعد کسی بھی سطح پر عسکری یا سویلین رابطہ موجود نہیں رہا ۔ انہوں نے کہا کہ 87 گھنٹے کی جنگ خطرناک حد تک جوہری دہلیز کے قریب جا پہنچی جس کی رفتار دنیا کے لیے تشویش ناک تھی ، پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی بھارتی پالیسی ایک خطرناک روایت قائم کر رہی ہے ، بھارت نہ صرف پانی بلکہ الفاظ کو بھی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہےجس سے مذاکرات کی گنجائش کم ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا میں الفاظ کا ہتھیار بن جانا امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے ، وزیر اعظم نریندر مودی کا نوجوانوں کو روٹی یا گولی کا انتخاب دینے والا بیان غیر ذمہ دارانہ ریاستی پالیسی کا مظہر ہے ، یہ کوئی پرانی نہیں بلکہ ایک سوچی سمجھی حکمت عملی ہے تاکہ جنگ بندی کو غیر مستحکم رکھا جا سکے ، جنوبی ایشیا میں پیدا ہونے والا بحران علاقائی نہیں رہے گا، اس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جائیں گے ۔

شیری رحمان نے کہا کہ مسلسل کشیدگی اور عدم استحکام کوئی حکمت عملی نہیں بلکہ عالمی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے ، پائیدار امن صرف ایک منظم اور مستقل مذاکراتی فریم ورک سے ہی ممکن ہے، جو وقتی نہیں بلکہ اصولی ہو ، بھارت کی اسٹریٹجک حکمت عملی زبان اور بیانیے کو ہتھیار بنا کر مذاکرات اور امن کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہی ہے ، بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے’’آپ نے صرف ٹریلر دیکھا ہے‘‘جیسے بیانات خطے کو مسلسل کشیدگی میں جھونک رہے ہیں ،دنیا کو مکمل فلم کے انتظار کے بجائے اس’’ٹریلر‘‘ سے سبق لینا چاہیے اور بروقت اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہیے ۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے استحکام کو نہیں بلکہ حکمت عملی رہا ہے امن کے کے لیے

پڑھیں:

قائم مقام صدر کی بین الاقوامی اداروں سے سیلاب متاثرین کیلئے امداد کی اپیل 

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے بین الاقوامی فلاحی اداروں سے پاکستان بالخصوص جنوبی پنجاب کے سیلاب متاثرین کیلئے امداد کی اپیل کردی۔ قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے سیلاب متاثرین کیلئے بروقت امداد پر زور دیا۔ دریں اثنا قائم مقام صدر مملکت سے ایوان صدر میں سینیٹر رانا ثنا الّلہ خان نے بطور سینیٹر پہلی رسمی ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤںکے درمیان ملکی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدرِ مملکت سے پیپلز پارٹی کے سینٹرل سیکریٹری جنرل ہمایوں خان نے بھی ملاقات کی جس میں انہوں نے پارٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

متعلقہ مضامین

  • آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ہمارا ملک ابھر کر سامنے آیا : شیری رحمان
  • آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ہمارا ملک ابھر کر سامنے آیا ہے: شیری رحمان
  • قائم مقام صدر کی بین الاقوامی اداروں سے سیلاب متاثرین کیلئے امداد کی اپیل 
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • اسحاق ڈار کو جرمن وزیرخارجہ کا فون، علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • آپریشن حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن قائم کیا جائے، عمران خان
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار
  • پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار