پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے گمراہ کن بیانات کو سختی سے مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
دفترخارجہ کے ترجمان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک مرتبہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے متعلق دیے گئے بے بنیاد اور گمراہ کن بیانات کو سختی سے مسترد کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بیان میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اس قسم کے بیانات مقبوضہ علاقے سے سنگین اور مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانے کی دانستہ کوششیں ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ شدید افسوس ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے ایک بار پھر بغیر کسی ثبوت کے پہلگام حملے میں پاکستان پر الزامات لگائے، جموں و کشمیربین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا ہے، محض بیانات اور دعوے مقبوضہ کشمیر کی قانونی اور تاریخی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ترقی کے دعوے اس حقیقت کے سامنے کھوکھلے ہیں کہ وہاں فوجی موجودگی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بنیادی آزادیوں کو دبایا جا رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں من مانے انداز سے گرفتاریاں کی جا رہی ہیں، بین الاقوامی قوانین بشمول جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی منظم کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے جائز حقوق اور وقار کے لیے جاری جدوجہد میں اصولی حمایت پر قائم ہے، بین الاقوامی برادری، بالخصوص اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کو اس کے مظالم پر جوابدہ ٹھہرائیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ کشمیری عوام کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت آنےوالی نسلوں کو پانی کیلئےجنگوں پر مجبورکررہا ہے؛ بلاول بھٹو
سٹی 42: واشنگٹن میں سابق وزیر خارجہ اورسفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب امریکی صدر بھی کہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر عالمی تنازع ہے
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا بھارت آنےوالی نسلوں کو پانی کیلئےجنگوں پر مجبورکررہا ہے،بھارت 24 کروڑ پاکستانی عوام کے پانی کے حق پر حملہ کررہا ہے،بھارت کہتا تھا مقبوضہ کشمیراندرونی معاملہ ہے،امریکی صدر نے کہہ دیا کشمیر عالمی تنازع ہے،پانچ دن کی جنگ کےبعد بھارت نے کشمیر کودوطرفہ تنازع کہنا شروع کردیا،پہلگام واقعہ میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں،بھارت اگر بات ہی نہیں کرے گا تو مسئلے حل کیسے ہوں گے؟بھارت بی ایل اے اور ٹی ٹی پی جیسے گروپوں کی مدد کررہا ہے، پاکستان خیبرپختونخوا ،بلوچستان میں دہشتگردوں سے نبردآزما ہے، اب امریکی صدر بھی کہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر عالمی تنازعہ ہے ، بھارت کو پاکستان سے ہزاروں مسائل ہوں گے لیکن مذاکرات سے انکار پر مسلہ ہوگا ، بھارت تنازعات پر بات نہیں کرتے گا تو حل کیسے ہوں گے ، پاکستان نے بھارت کو غیر جانبدرانہ عالمی انکوائری کی پیش کش کی ، کشمیر کے تنازعے کو حل کئے بغیر مستقل امن حاصل نہیں کیا جاسکتا ، میرا یقین ہے کہ کشمیریوں کو حق خود اردایت ملنا چاہے ،کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق ملنا چاہے ، یہ کہنا غلط ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کوئی بھی واقعہ پاکستان سے ہوتا ہے ،کشمیری عوام ظلم برداشت کررہے ہیں تو ردعمل بھی دیں گے ، بھارت کے ساتھ کشمیر کے معاملے پر بات ہوگی کیونکہ دونوں ممالک میں یہ ہی تنازعہ ہے ، مقبوضہ کشمیر کی پوری آبادی کو قید نہیں رکھا جاسکتا ، بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کے لیے فنڈنگ فراہم کرتا ہے ، بلوچستان میں اسکول بس پر حملہ بی ایل اے کے مجید گروپ نے کیا ،
کل کی سرکاری چھٹی منسوخ