پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جھوٹے اور بے بنیاد بیانات کو قابل مذمت قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارتی وزیراعظم کے بیانات حقیقت کے برخلاف ہیں، بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ پہلگام حملے میں پاکستان پر الزامات قابل افسوس ہیں۔ بھارت نے آج تک کوئی قابل اعتبار ثبوت پیش نہیں کیا۔
دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر کا حتمی فیصلہ یو این قرار دادوں کے مطابق ہونا ہے، بھارتی دعوے فوجی تسلط، آزادیوں کی پامالی اور آبادیاتی تبدیلی کی کوششوں کے تناظر میں کھوکھلے ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قوانین اور چوتھے جنیوا کنونشن کیخلاف ورزی کر رہا ہے، پاکستان کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی اصولی حمایت پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ ہے کہ بھارت کو ظلم پر جوابدہ بنایا جائے۔ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خودارادیت دیا جائے۔
سعد رفیق تسلی بخش میڈیکل رپورٹ پر ڈسچارج
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ کے پاک بھارت سیز فائر کے مسلسل بیانات، راہول گاندھی مودی پر برس پڑے
ٹرمپ کے پاک بھارت سیز فائر کرانے کے بیانات پر راہول گاندھی وزیراعظم مودی پر برس پڑے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت میں کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر کڑی تنقید کی ہے اور امریکی صدر ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں پر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھا دیا۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ ’’وزیراعظم بیان کیسے دے سکتے ہیں؟ کیا بولیں گے؟ ٹرمپ نے اس کا اعلان کیا ہے، وہ یہ نہیں کہہ سکتے، لیکن یہ سچ ہے، پوری دنیا جانتی ہے کہ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان "جنگ بندی" کا اعلان کیا ، یہ حقیقت ہے اور اس سے چھپایا نہیں جاسکتا۔
راہول گاندھی نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف جنگ بندی تک محدود نہیں ہے، کئی اہم مسائل پر بات کرنے کی ضرورت ہے، دفاع، دفاعی مینوفیکچرنگ اور آپریشن سندور سب پر بات ہونی چاہیے، حالات اچھے نہیں ہیں، پوری قوم جانتی ہے، وزیر اعظم نے ٹرمپ کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خود کو 'دیش بھگت' کہتے ہیں وہ بھاگ گئے ہیں، ٹرمپ نے 25 بار دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جنگ بندی کا اعلان کیا ، ٹرمپ کون ہوتا ہے یہ کام اس کا نہیں ہے مگر وزیراعظم نے ایک بار بھی جواب نہیں دیا ، یہی سچائی ہے جو چھپ نہیں سکتی۔