انجمن امامیہ گلگت نے نماز عید کے اجتماعات کا شیڈول جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
عید کی نماز کا پہلا عظیم الشان اجتماع امامیه عیدگاہ جٹیال میں منعقد ہوگا، جہاں نماز عید صبح 7:00 بجے باجماعت ادا کی جائے گی۔ دوسرا اجتماع آغا خان شاہی اسٹیڈیم گلگت میں منعقد کیا جائے گا، جہاں نماز عید صبح 7:30 بجے ادا کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی انجمن امامیہ گلگت بلتستان اور ہیئت آئمہ جماعت گلگت کا ایک اہم اجلاس مرکزی دفتر میں صدر انجمن امامیہ سید شرف الدین کاظمی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں نماز عید الاضحی کے انتظامات کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں عید کی نماز کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ گلگت میں دو جگہوں پر عید کی نماز ادا کی جائے گی۔ عید کی نماز کا پہلا عظیم الشان اجتماع امامیه عیدگاہ جٹیال میں منعقد ہوگا، جہاں نماز عید صبح 7:00 بجے باجماعت ادا کی جائے گی۔ دوسرا اجتماع آغا خان شاہی اسٹیڈیم گلگت میں منعقد کیا جائے گا، جہاں نماز عید صبح 7:30 بجے ادا کی جائے گی۔ اجلاس میں عوام سے کہا گیا کہ ضلعی انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کی اپیل کی جاتی ہے تا کہ نماز عید کے اجتماعات پر امن ماحول میں منعقد ہوں۔ ٹریفک اور پارکنگ کے نظام میں سہولت کے لیے ٹریفک پولیس اور رضا کارانہ خدمات انجام دینے والے برادران کے ساتھ تعاون کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جہاں نماز عید صبح 7 ادا کی جائے گی عید کی نماز
پڑھیں:
مختلف میگا ایونٹس بخوبی منعقد کرنے کے بعد قطر کی اب اولمپکس 2036 کی میزبانی میں دلچسپی
قطر نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے ساتھ سال 2036 کے اولمپک اور پیرا اولمپک گیمز کی میزبانی کے انتخابی عمل پر بات چیت میں شمولیت کی تصدیق کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: 128 سال بعد اولمپکس میں کرکٹ کی شاندار واپسی، مزید نئے کھیل کون سے شامل ہوں گے؟
قطر اولمپک کمیٹی (QOC) نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ملک اپنی تیاریوں اور منصوبہ بندی کے ساتھ اس دوڑ میں شامل ہو چکا ہے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انڈونیشیا، ترکی، بھارت اور چلی پہلے ہی 2036 گیمز کے لیے اپنی دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔ اب قطر بھی عالمی کھیلوں کی سب سے بڑی اس تقریب کی میزبانی کا خواہاں ہے۔
صدر قطر اولمپک کمیٹی شیخ جوعان بن حمد آل ثانی نے سرکاری نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم فی الحال 95 فیصد درکار اسپورٹس انفراسٹرکچر پہلے ہی مکمل کر چکے ہیں اور ہمارے پاس ایک جامع قومی منصوبہ ہے تاکہ تمام سہولیات 100 فیصد مکمل تیار ہوں۔
مزید پڑھیے: پیرس اولمپکس کا اختتام، مشعل بجھا دی گئی، ایونٹ میں کس ملک کا پلڑا بھاری رہا؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ صرف کھیلوں کی میزبانی تک محدود نہیں، بلکہ یہ منصوبہ ایک طویل مدتی وژن پر مبنی ہے جو سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ورثہ چھوڑنے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ قطر نے حالیہ برسوں میں بڑے بین الاقوامی کھیلوں کی کامیاب میزبانی کی ہے۔ جن میں سنہ 2022 میں فیفا ورلڈ کپ اور سنہ2024 میں ایشین کپ شامل ہین اور اب دوحہ سنہ 2030 میں ایشین گیمز کی میزبانی بھی کرے گا جسے وہ پہلے سنہ 2006 میں بھی منعقد کر چکا ہے۔
اگر قطر کو سال 2036 اولمپکس کی میزبانی ملتی ہے تو یہ مشرق وسطیٰ کا پہلا ملک ہو گا جو اس عظیم عالمی ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔ یہ ایک ایسی پیشرفت ہوگی جو خطے کے کھیلوں میں بڑھتے ہوئے کردار کو مزید اجاگر کرے گی۔
مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس: بالآخر گولڈ میڈل ارشد ندیم کے گلے میں جھول گیا
مزید برآں سعودی عرب سنہ 2034 میں فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔ قطر اور سعودی عرب جیسے ممالک عالمی کھیلوں کے لیے نئی قوت بن کر ابھر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اولمپکس 2036 قطر المپکس 2036 کا میزبانی قطر اولمپک کمیٹی قطر اولمپکس 2036 کا میزبانی