سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے علامہ قاضی نادر حسین علوی کو ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کا صوبائی آرگنائزر مقرر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
مرکز کی جانب سے جنوبی پنجاب کے لیے تین رکنی ورکنگ کمیٹی کا اعلان کیا گیا ہے جن میں علامہ قاضی نادر حسین علوی کو صوبائی آرگنائزر مقررکیا گیا ہے ان کے علاوہ علامہ ساجد اسدی اور سید انعام زیدی شامل ہیں، ذرائع کے مطابق مرکز کی جانب سے صوبائی آرگنائزر ز کو ورکنگ کمیٹی میں مزید اراکین کو شامل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تنظیمی فعالیت کو مزید موثر بنانے اور ملک و ملت کو درپیش چیلنجز سے موثر طور پر نبرد آزما ہونے کے لیے نئے صوبائی انتظامی سیٹ اپ کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔ پہلے مرحلے میں پنجاب، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی حیثیت ختم کر کے اُنہیں ورکنگ کمیٹیز میں تبدیل کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ پنجاب کو اب تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے شمالی پنجاب، وسطی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں اس کے علاوہ بلوچستان کو بھی دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جنوبی بلوچستان اور شمالی بلوچستان میں، مرکز کی جانب سے جنوبی پنجاب کے لیے تین رکنی ورکنگ کمیٹی کا اعلان کیا گیا ہے جن میں علامہ قاضی نادر حسین علوی کو صوبائی آرگنائزر مقررکیا گیا ہے ان کے علاوہ علامہ ساجد اسدی اور سید انعام زیدی شامل ہیں، ذرائع کے مطابق مرکز کی جانب سے صوبائی آرگنائزر ز کو ورکنگ کمیٹی میں مزید اراکین کو شامل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
گورنر پنجاب نے صوبائی اسمبلی سے پاس کردہ متعدد بلوں کی منظوری دیدی
لاہور: گورنرپنجاب سردار سلیم حیدر نے صوبائی اسمبلی سے پاس کردہ متعدد بلوں کی منظوری دیدی ۔
پنجاب فنانشل ایڈوائزری سروسز بل، پولیس آرڈر ترمیمی بل اورپنجاب فرٹیلائزر کنٹرول بل کی منظوری دیدی گئی ،اسٹیمپ ترمیمی بل، پراونشل ایمپلائیز سوشل سیکیورٹی ترمیمی بل 2025 کی منظوری بھی دی گئی۔
امپیریل ٹیوٹوریل کالج یونیورسٹی بل اور لیڈز یونیورسٹی ترمیمی بل 2025 کی بھی منظوری دی گئی،ٹائمز انسٹی ٹیوٹ ملتان بل، مکبر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی گجرات بل 2025 کی منظوری بھی دیدی گئی ۔
اسی طرح نیشنل کالج آف بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ اکنامکس لاہور ترمیمی بل، ابوا یونیورسٹی فیصل آباد بل بھی منظور کرلیا گیا،موٹر وہیکل بل، پنجاب آرمز ترمیمی بل، جوڈیشل اکیڈمی ترمیمی بل ، اینٹی ٹیررازم ترمیمی بل کی بھی منظوری دیدی گئی ۔