سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے علامہ قاضی نادر حسین علوی کو ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کا صوبائی آرگنائزر مقرر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
مرکز کی جانب سے جنوبی پنجاب کے لیے تین رکنی ورکنگ کمیٹی کا اعلان کیا گیا ہے جن میں علامہ قاضی نادر حسین علوی کو صوبائی آرگنائزر مقررکیا گیا ہے ان کے علاوہ علامہ ساجد اسدی اور سید انعام زیدی شامل ہیں، ذرائع کے مطابق مرکز کی جانب سے صوبائی آرگنائزر ز کو ورکنگ کمیٹی میں مزید اراکین کو شامل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تنظیمی فعالیت کو مزید موثر بنانے اور ملک و ملت کو درپیش چیلنجز سے موثر طور پر نبرد آزما ہونے کے لیے نئے صوبائی انتظامی سیٹ اپ کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔ پہلے مرحلے میں پنجاب، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی حیثیت ختم کر کے اُنہیں ورکنگ کمیٹیز میں تبدیل کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ پنجاب کو اب تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے شمالی پنجاب، وسطی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں اس کے علاوہ بلوچستان کو بھی دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جنوبی بلوچستان اور شمالی بلوچستان میں، مرکز کی جانب سے جنوبی پنجاب کے لیے تین رکنی ورکنگ کمیٹی کا اعلان کیا گیا ہے جن میں علامہ قاضی نادر حسین علوی کو صوبائی آرگنائزر مقررکیا گیا ہے ان کے علاوہ علامہ ساجد اسدی اور سید انعام زیدی شامل ہیں، ذرائع کے مطابق مرکز کی جانب سے صوبائی آرگنائزر ز کو ورکنگ کمیٹی میں مزید اراکین کو شامل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہادارت: مقبول ملک، کشور مصطفیٰ
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہعالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے آج جمعرات 18 ستمبر کو خبردار کیا کہ غزہ پٹی کے شمالی حصے میں اسرائیل کی زمینی فوجی کارروائی نے پہلے ہی سے دباؤ میں آئے ہوئے ہسپتالوں کو ’’تباہی کے دہانے‘‘ پر پہنچا دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے اس ادارے نے ’’ان غیر انسانی حالات کو ختم کرنے‘‘ کا مطالبہ کیا ہے۔(جاری ہے)
ٹیڈروس ادھانوم گیبریئسس نے ایکس پر لکھا، ’’شمالی غزہ میں فوجی مداخلت اور انخلا کے احکامات مزید لوگوں کو بے گھر کر رہے ہیں، جس سے صدمے سے دوچار خاندان ایک ایسے چھوٹے سے علاقے میں جانے پر مجبور ہو رہے ہیں، جو انسانی وقار کے لائق نہیں۔‘‘
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے مزید کہا، ’’پہلے ہی سے دباؤ میں آئے ہوئے ہسپتال تباہی کے دہانے پر ہیں کیونکہ بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیاں، رسائی کو روک رہی ہیں اور ڈبلیو ایچ او کی طرف سے زندگی بچانے والی امداد پہنچائے جانے کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔‘‘