کراچی، رکشہ اور سوزوکی سمیت چھینے گئے قربانی کے جانور برآمد، 3 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
ایس ایچ او عزیز آباد نے بتایا کہ پولیس ٹیم گینگ میں شامل دیگر کارندوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے جنہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں عزیز آباد تھانے کی پولیس ٹیم رکشے سمیت چھیننے والے دنبے اور جوہر آباد سے سوزوکی کے ساتھ قربانی کی چھینی گئی 2 گائے برآمد کر کے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں عائشہ منزل کے قریب سے چھینے گئے دنبے کے مالک کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی اور مذکورہ واقعات کے بعد ایس ایس پی سینٹرل نے پولیس ٹیم تشکیل دی، جس نے کامیاب کارروائی کی۔ ایس ایچ او عزیز آباد عامر اعظم نے بتایا کہ قربانی کے جانور چھیننے والے گینگ کا سراغ لگا کر 3 کارندوں کو گرفتار کیا اور گزشتہ روز سوزوکی سمیت چھینی گئیں 2 قربانی کی گائے اور چند روز قبل عائشہ منزل سے لوڈر رکشے سمیت چھینے جانے والے 4 دنبوں میں سے 2 دنبے برآمد کر لیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ واردات کے بعد چھینا گیا لوڈر رکشا موسیٰ کالونی کے قریب سے لاوارث حالت میں مل گیا تھا۔ ایس ایچ او عزیز آباد نے بتایا کہ پولیس ٹیم گینگ میں شامل دیگر کارندوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے جنہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ پولیس ٹیم
پڑھیں:
تھک بابوسر میں سیلابی ریلے میں جان دینے والے فہد اسلام کی قربانی کا بیٹا چشم دید گواہ
گلگت بلتستان کے علاقے تھک بابوسر میں پیش آنے والے افسوسناک سانحے میں جان بحق ہونے والے سیاح فہد اسلام کے بیٹے عاصم فہد نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے والد نے اپنی بھابھی اور بھتیجے کو بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان، شاہراہ تھک بابوسر پر سیلابی ریلے کی تباہ کاریاں، 3 سیاح جاں بحق، 15 سے زائد لاپتا
عاصم فہد کا کہنا تھا کہ ہم اسکردو سے واپس آرہے تھے کہ اچانک سیلابی ریلا آیا، ہم نے پہاڑ کے نیچے پناہ لینے کی کوشش کی، اسی دوران چچی مشعال فاطمہ اور 3 سالہ عبدالہادی پانی کی زد میں آگئے، والد نے بغیر سوچے سمجھے ان دونوں کو بچانے کے لیے ریلے میں چھلانگ لگا دی، لیکن وہ خود بھی جان کی بازی ہار گئے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والی ایک فیملی پکنک منانے اسکردو گئی تھی، واپسی پر تھک بابوسر کے قریب اچانک سیلابی ریلا آیا، جس میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ، ان کے دیور فہد اسلام جاں بحق ہوگئے، جبکہ ڈاکٹر مشعال کا بیٹا عبدالہادی اب تک لاپتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسکردو دیوسائی روڈ کھول دی گئی: پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 200 سے زائد سیاح ریسکیو، بابوسر روڈ پر ایمرجنسی نافذ
حادثے کے بعد لاشیں مقامی اسپتال منتقل کی گئیں، جہاں سہولیات کی کمی کے باعث مسائل کا سامنا ہے۔ فیملی ممبر ڈاکٹر حفیظ اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اسپتال میں 2 روز سے بجلی نہیں، جس کے باعث لاشوں کو برف کے بلاکس سے محفوظ رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر لاشوں کی لودھراں منتقلی کا بندوبست کیا جائے تاکہ تدفین کی جاسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسکردو تھک بابوسر