ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کا دوسرا روز، گوشت کی تقسیم اور دعوتوں کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
ملک بھر میں آج عیدالاضحیٰ کا دوسرا دن منایا جا رہا ہے، اس دوران گوشت کی تقسیم، دعوتوں اور میل ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کا دوسرا دن بھی مذہبی جوش و خروش، جذبہ ایثار اور سماجی ہم آہنگی کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ آج بھی لاکھوں شہری سنتِ ابراہیمی کی پیروی کررہے ہیں جب کہ گوشت کی تقسیم، دعوتوں، میل جول اور خوشیاں منانے کا سلسلہ جاری ہے۔
تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہی علاقوں میں دوسرے روز بھی سنتِ ابراہیمی کا عمل علی الصبح سے شروع ہو گیا، جس کے بعد مستحقین، غربا، ہمسایوں اور عزیز و اقارب میں گوشت تقسیم کیا گیا۔
کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، حیدرآباد، ملتان اور فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں آج بھی ویسے ہی مناظر دیکھنے کو ملے، جیسا جوش و جذبہ گزشتہ روز تھا۔
عید کے دوسرے دن کا خاص رنگ دوستوں اور عزیز و اقارب سے ملاقاتیں و دعوتیں بھی ہیں۔ شہری آج گوشت سے بنے مختلف پکوانوں کا لطف اُٹھا رہے ہیں جن میں کڑاہی گوشت، بریانی، کباب اور قورمہ خاص طور پر شامل ہیں۔
خواتین گھروں میں عید کے خاص کھانے تیار کر رہی ہیں اور مختلف رشتہ داروں کو مدعو کیا جا رہا ہے۔ بچوں کا جوش و خروش بھی برقرار ہے، جو جانوروں کی دیکھ بھال، گوشت کی تقسیم اور عیدی کے مزے میں مصروف ہیں۔
عیدالاضحیٰ کے دوسرے دن بھی صفائی کے لیے بلدیاتی اداروں نے آلائشوں کو بروقت ٹھکانے لگانے کے لیے خصوصی ٹیمیں مقرر کر رکھی ہیں۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد اور دیگر شہروں میں صفائی کی صورتحال مجموعی طور پر بہتر ہے، تاہم بعض علاقوں سے شکایات بھی موصول ہو رہی ہیں۔
بلدیاتی اداروں کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ آلائشوں کو مخصوص مقامات پر رکھیں تاکہ عملہ بروقت اٹھا سکے اور تعفن یا بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو۔
عید کے دوسرے دن بھی ملک بھر میں سکیورٹی الرٹ ہے۔ پولیس، رینجرز اور دیگر اداروں کے اہلکار قربانی کے مقامات، فلاحی اداروں کے دفاتر اور دیگر حساس مقامات پر تعینات ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ ملک میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر سکیورٹی کی مجموعی صورتحال تسلی بخش رہی ہے۔
علمائے کرام اور مذہبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ محض ایک تہوار نہیں ہے، بلکہ اس کے پیچھے اصل جذبہ تقویٰ، ایثار اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہے۔ عیدالاضحیٰ ہمیں سکھاتی ہے کہ ہم اپنی خوشیوں میں دوسروں کو شامل کریں اور خاص طور پر مستحق افراد کا خیال رکھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گوشت کی تقسیم ملک بھر میں
پڑھیں:
جسارت ڈیجیٹل میڈیا کی تقریب پذیرائی، نمایاں کارکردگی پر تقسیم اسناد اور نقد انعامات تفیض
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)جسارت میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ٹیم جسارت ڈیجیٹل میڈیا کے اعزاز میں گزشتہ روز جسارت کے دفتر میں تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا گیا ۔تقریب کے مہمان خصوصی منتظم اعلیٰ جسارت ڈاکٹر عبد الواسع اور مدیر اعلیٰ شاہنواز فاروقی تھے۔
تقریب پذیرائی سے جسارت کے چیف آپریٹنگ آفیسر سید طاہر اکبر، اسائمنٹ ایڈیٹر محمد عرفان احمد ، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے سابق صدر حامد الر حمن اعوان ،جسارت ویب کے انچارج سید نذیر الحسن اور معروف تجزیہ کار ندیم مولوی سمیت دیگر نے خطاب کیا۔تقریب میں جسارت ڈیجیٹل ٹیم کے ان تمام افراد کو حسن کارکردگی کا سرٹیفیکٹس اور نقد انعامات سے نوازا گیا جنہوں نے جسارت ڈیجیٹل میڈیا کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔
تقریب پذیرائی میں جسارت کی ٹیم میں حسن کارکردگی کامظاہرہ کرنے والوں میں جسارت ویب کے انچارج سیدنذیر الحسن، جسارت مارکیٹنگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید فاضل نقوی،چیف رپورٹر قاضی جاوید باسط،ڈپٹی چیف واجد حسین انصاری،سینئر رپورٹر منیر عقیل انصاری،محمد علی فاروق، ندیم مولوی، سید حسن احمد، جہانگیر سید، اسرہ غوری،فیض عالم بابر،متین فاروقی،اے اے سید،قمر خان،نوید فاروق،کاشف حیدر علی، سید محمد سعد،عارف رمضان جتوئی،عبد الصمد، ملک محمدطیب ،سید محمد وقاص،قاسم جمال سمیت دیگر شامل تھے۔
اس موقع پرجسارت کے منتظم اعلیٰ ڈاکٹر عبد الواسع نے شرکاءسے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے تو میں جسارت ڈیجیٹل کی پوری ٹیم کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں جس طرح سے آپ لوگوں نے جسارت میڈیا گروپ کو آگے بڑھانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے جسارت کی ٹیم نے تمام تر مشکلات کے باوجود اپنے کام کوبہتر انداز میں جاری رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے اس جدید دور میں آپ سب کو ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق دورے جدید کے استعمال کو سیکھنا چاہیے اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فورم کو استعمال کرتے ہوئے اپنی خبروں کو پھیلانے چاہیے تاکہ جسارت میں شائع ہونے والی خبریں دنیا بھر کے لوگ آسانی سے پڑھ سکے۔
منتظم اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جسارت میں کام کرنے والے رپورٹر، سب ایڈیٹر، نیوز ایڈیٹر اور دیگر تمام لوگوں کو جسارت ڈیجیٹل کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے،ا نہوں نے کہا کہ میں دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی گیا ہوں اور لوگوں سے معلومات حاصل کی ہے تو پتا چلا کے زیادہ تر بیرون ممالک کے لوگ جسارت کی خبریں آن لائن بہت زیادہ شوق سے پڑھتے ہیں، جسارت کے کارکنان کی اسکیلز میں اضافہ کرنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کو سیکھا جائے اور جسارت تمام کارکنان کے مصنوعی زہانت کے حوالے ورکشاپ منعقد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس میں ہونی والی نئی نئی جہتوں کو سیکھ کر اپنے کام میں نکھار پیدا کیا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا اکہ آج کے دور میں جدید صحافت کے روجہانات کو سمجھنے کی ضرورت ہے، جسارت ایک نظریاتی اخبار ہے ہمیں عبادت سمجھ کر اس کے لیے جدوجہدکرنا چاہیے تاکہ ہم تمام لوگ دنیا و آخرت دونوں جگہ کامیابی حاصل کرسکے۔
تقریب گفتگو کرتے ہوئے سید طاہر اکبر نے کہاکہ انسان اپنی زندگی کا ایک ہدف بنائے اور پھر اس حدف کو پورا کرنے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کو سہارا بنائے کیونکہ جب ہدف متعین ہوگا توڈیجیٹل میڈیا کا استعمال اسی ہدف کی تکمیل کے لئے ہوگا۔
محمد عرفان احمدنے کہاکہ آج کے ڈیجیٹل آلات اور میڈیا نے انسان کے محدود خیالات کو نہایت وسعت دی ہے،گویا ڈیجیٹل میڈیا کی صورت میں معاشرے کو ایک ترجمان مل گیا جو آپ کی بات،خیال ،نظریے اور فکر کو ایک ساعت میں ساری دنیا میں پہنچا دیتا ہے۔
حامد الر حمن اعوان کا کہنا تھا کہ آج مجھے بہت زیادہ خوشی محوس ہورہی ہے کہ جس ادارے سے میں نے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا آج وہ ادارہ اپنی ٹیم کے ساتھ ڈیجیٹل میڈیا میں داخل ہوگیا ہے مجھے امید ہے جسارت انتظامیہ اپنے کارکنان کے مسائل کو سمجھتے ہوئے مزید ترقی کے منازل طے کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں جب پرنٹ میڈیا محدود ہوتا جارہا ہے ایسے میں جسارت اخبار تمام تر مسائل اور اپنے محدود وسائل کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے میں جسارت کی ٹیم اور اس کی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،جسارت سے وابستہ لوگوں کو چاہیے کے آپ کی جو بھی کوشش ہو وہ اس ادارے کو مزید بہتری کے لیے ہو
اس موقع پرسید نذیر الحسن نے کہاکہ آج جس قدر بھی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہیں ،سائٹس اور اپلی کیشنز ہیں وہ انسان کی اسی طرح معاون بنی ہوئی ہیں بلکہ آنے والے دنوں میں ان کی اہمیت اور افادیت کے زیادہ امکان اور مواقع موجود ہ۔
ندیم مولوی نے کہاکہ جسارت صرف اخبار نہیں ہے یہ ایک نظریاتی اخبار ہے،میری نیک تمنائیں جسارت کے ساتھ ہے اور مجھے امید ہے کہ جسارت ڈیجیٹل بھی میڈیا انڈسٹری میں ترقی کی راہ پر مزید گامزن ہوگا اور معاشرتی مسائل کو بہتر طریقے سے اجاگر کرنے میں معاون ومدد گار ثابت ہوگا ۔ آخر میں تقریب پذیرائی کے ا ختتام پر معزز مہمانوں اور شرکاءکے لیے لذتِ کام و دہن کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔