حسد کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، میئر کراچی کے بیان پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
میئر کراچی کے بیان پر ردعمل میں وزیر اطلاعات پنجاب پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، پچھلے 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا۔ صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ عید والے دن بھی آپ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول قسم کی تنقید کرنے سے باز نہیں آئے، وزیراعلیٰ پنجاب کا گراؤنڈ پر جانا اس لیے ضروری نہیں کیوں کہ ایک لاکھ 40 ہزار لوگ، انتظامیہ اور وزرا گرؤانڈ پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنا ہے، اس وقت پنجاب میں 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز فیلڈ میں کام کررہے ہیں، 2 دن سے وزیراعلی سندھ اور ان کے وزراء کی فوج منظرعام سے غائب ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، پچھلے 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا۔ عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ بخاری کا
پڑھیں:
پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
پاکستان کے نامور اداکار اور گلوکار فواد خان نے رئیلیٹی شو 'پاکستان آئیڈل' میں بطور جج شامل ہونے پر ہونے والی تنقید پر آخر کار جواب دے دیا۔10 سال بعد پاکستان آئیڈل کی واپسی نے ناظرین کی دلچسپی بڑھا دی ہے، اس بار ججز کے پینل میں راحت فتح علی خان، زیب بنگش، بلال مقصود اور فواد خان شامل ہیں۔تاہم فواد خان کو شو میں جج کے طور پر شامل کیے جانے پر انتظامیہ پر سخت تنقید کی جارہی ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ فواد ایک اداکار ہیں تو انہیں کس لیے اتنے بڑے شو کا جج بنایا گیا؟ جب کہ بہت سے دیگر گلوکار ہیں جنہیں جج نہیں بنایا گیا۔سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک ویڈیو میں ایک رپورٹر نے فواد خان سے سوال کیا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان آئیڈل میں جج بننے کا تجربہ کیسا ہے؟فواد خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ قوم وہ سب جانتی ہے جو وہ جاننا چاہتی ہے، آج کل سب کو سب کچھ معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آئیڈل ایک تفریحی پلیٹ فارم ہے جو نوجوان گلوکاروں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع دیتا ہے، جب میں اس چیئر پر بیٹھتا ہوں تو مجھے ہمیشہ ’بیٹل آف دی بینڈز‘ کے دن یاد آتے ہیں، یہ ہمیشہ ایک تفریحی پلیٹ فارم رہا ہے جس نے کئی باصلاحیت فنکاروں کو متعارف کرایا، میں وہاں بطور سامع بیٹھتا ہوں۔فواد خان نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ آخر میں صرف ایک شخص جیتتا ہے، مگر میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں کہ اسٹیج پر آنا ہی سب سے بڑی کامیابی ہے، دنیا اب آپ کو جانتی ہے اور یہ موقع دراصل پہچان کا ذریعہ ہے۔یاد رہے کہ یہ ویڈیو اُس وقت وائرل ہوئی جب لاہور میں ان کی آنے والی فلم نیلوفر کے میوزک لانچ کے موقع پر ایک اور کلپ منظر عام پر آیا۔ فواد خان نے وہاں مزاحیہ انداز میں کہا کہ نہیں، میں نے کوئی گانا نہیں گایا، پاکستان مجھے گانے نہیں دے رہا۔یاد رہے کہ حال ہی میں گلوکارہ حمیرا ارشد نے پروگرام کے پروڈیوسرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے موسیقی کے ماہرین کے بجائے شہرت رکھنے والے چہروں کو ترجیح دی ہے، اگرچہ انہوں نے فواد خان کا نام نہیں لیا، مگر ان کے بیان کو فواد سے جوڑا گیا۔دوسری جانب فواد خان کے مداحوں نے ان کے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد ماضی میں بینڈ اینٹیٹی پیراڈائم (EP) کے مرکزی گلوکار رہ چکے ہیں، جنہوں نے 2000 کی دہائی میں مقبول نغموں سے پاکستانی راک میوزک کو نئی جہت دی۔