ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، آنے والے بجٹ میں ایسی اصلاحات لا رہے ہیں جس سے ملک آگے بڑھ سکے گا۔
کمالیہ میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جا سکتا، کچھ وقت درکار ہے۔
معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، زرعی شعبے کی گروتھ بھی ہدف سے کم رہی، اکنامک سروے تیارپیداواری شعبے کی گروتھ 1.
وزیر خزانہ نے کہا کہ 10جون کو بجٹ پیش ہوگا، کل اقتصادی سروے آ رہا ہے، ایک سال میں وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں معاشی بہتری آئی ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملکی معیشت میں جو استحکام آیا ہے، اس کو آگے لے کر جائیں گے، ہم اس بجٹ میں ایسے اقدامات کر رہے ہیں، جس سے ملک آگے بڑھے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاک بھارت جنگ میں پاکستانی میڈیا کا کردار قابل ستائش ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے محض شک کی بنیاد پر کسی شخص کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش کر دی جبکہ وزیر مملکت کے مطابق کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیےکمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدار سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ میں ایناملیز اور ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم پر غور کیا گیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
اجلاس میں ممبر ایف بی آر حامد عتیق سرور نے انکشاف کیا کہ دو سال میں دو ہزار 210 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ کرنے کی کوشش ہوئی۔
ایف بی آر ممبر آپریشنز ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ بغیر ثبوت کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جائے گا بزنس اور تاجر طبقے کے ساتھ مشاورت سے مسئلے کا حل نکالیں گے، قانون کا غلط استعمال کرنے والے افسر کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ ہدف نہیں، کسی کو خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے، قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے ہارون اختر خان کی زیر صدارت کمیٹی قائم کی گئی ہے اور ٹیکس دہندہ کو نہ ہراساں کیا جائے گا نہ اس کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی بھی ہدایت ہے کہ کاروباری برادری کے مسائل کو حل کیا جائے ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، ان کے سارے معاملات دیکھے جا رہے ہیں۔