سی او طفیل ابڑو کی کاوشوں کو سلام پیش کرتے ہیں ،محمد اسلم عباسی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)مہران ورکرز یونین کے جنرل سیکریٹری محمد اسلم عباسی اور دیگر عہدیداران نے واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن حیدرآباد کے محنت کشوں کو عید کی مبارک دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ادارے کے سی او طفیل ابڑو کی کاوشوں کو سلام پیش کرتے ہیں کہ ادارے کے محنت کشوں کو بہت عرصہ بعد ریکوری کی رقوم سے عید سے قبل ایک تنخواہ کی ادائیگی کی اور گورنمنٹ آف سندھ کی جانب سے عید کے فوری بعد دس کروڑ روپے ملنے کی نوید سنائی جس سے مزید ایک تنخواہ اور پنشنز کی ادائیگی ہوسکے گی۔انہوںنے کہا کہ اس وقت بارہ ماہ کی تنخواہوں اور پنشنز سے محروم ادارے کے محنت کش بہت پریشان حال کسمپرسی کی حالت میں زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں، دو تنخواہیں تو معاشی طور پر بدحال محنت کشوں کے لئے آٹے میں نمک برابر بھی نہیں ہیں۔ ہم میئر حیدرآباد کاشف شورو اور ادارے کے سی او سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ جاری مالی سال 2024-25ء کا بجٹ منجمد ہونے سے قبل گورنمنٹ آف سندھ کے ذمہ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن حیدرآباد کے چار سہ ماہی کی رقم جو کہ تقریباًایک ارب کے قریب بنتی ہے، اس رقم کے فوری طور پر حصول کے لئے اپنی کوششوں میں تیزی لائیں تاکہ بارہ ماہ کی تنخواہوں سے محروم محنت کشوں کے معاشی مسائل مستقل حل ہوسکیں اور وہ یکسوئی سے ادارے کے لئے اپنی خدمات انجام دے سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ادارے کے
پڑھیں:
صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں ، گنڈا پور
پشاور:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی قسم کے آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں۔
آل پارٹیز کانفرنس کے بعد علی امین گنڈاپور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اے پی سی کا جنہوں نے بائیکاٹ کیا، ان کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ آج کی کانفرنس صرف امن و امان کے حوالے سے تھی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن ہوا۔ دہشت گردی سے ہمارے صوبے کا بے حد نقصان ہوا ہے۔ قبائلی علاقوں کے مشیروں سے مشاورت کے بعد گرینڈ جرگہ بلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی اجازت نہ ہی دی جائے گی او نہ ہی کوئی آپریشن قبول ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ ہم صوبے میں ڈرون کے ذریعے کارروائی کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔
گنڈاپور کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں 300 پولیس اہلکار مقامی اقوام کے ذریعے تعینات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے، وفاقی ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے اور قبائلی علاقوں سے جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے کیے جائیں۔اگست میں این ایف سی کا وعدہ کیا گیا، ہم اس کے لیے آئینی مطالبہ کررہے ہیں۔صوبے کے جو اثاثے ہیں وہ ہمارے ہیں، ہمارے اختیار میں ہیں ۔ مائنز اینڈ منرلز بل میں ایسی کوئی شق نہیں ہے کہ صوبے کا اختیار چھینا جارہا ہے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو وفاقی فورس بنانے کے خلاف عدالت جارہے ہیں۔ ہم کسی بھی وفاقی فورس کو صوبے میں کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہاں کوئی آپریشن نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں کو اگر فیصلوں کا علم تھا تو وہ بھاگ گئے ہیں۔ہم اپنے فیصلے خود کریں گے جوصوبے کے عوام کے لیے ہوں گے۔ یہ چاہتے ہیں دہشت گرد کارروائی کریں، ڈرون حملے ہوں اور آپریشن ہو۔
واقی وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ان کی آنکھوں کا تارا ہے، یہ کرکٹ کے فیصلے کرسکتا ہے، فلائی اوور بنا سکتا ہے لیکن ہمارے صوبے کے فیصلے نہیں کر سکتا۔