سٹی42: وزیراعظم شہباز کی حکومت نے برباد ہو چکی معیشت کو بحال کرنے کے لئے تین سال تک اپنے ساتھ عوام کا بھی خوب عرق نکالا لیکن آج نئے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے ضمن میں بڑی پیش رفت کر کے عوام کو سرپرائز دے دیا۔ نئے بجٹ میں تنخواہ دار شہریوں کے لئے ٹیکس میں نمایاں کمی کر دی گئی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپنی بجٹ تقریر میں انکم ٹیکس میں کمی کا سرپرائز دیتے ہوئے کہا کہ تنخواہ دار شہریوں کیلئے تمام ٹیکس سلیبز میں کمی کر دی گئی ہے۔
بجٹ سیشن ؛ اجلاس شروع؛ وزیر خزانہ بجٹ پیش کررہے ہیں
چھ سے بارہ لاکھ تنخواہ ٹیکس کی شرح 1 فیصد ہو گی۔
بارہ لاکھ آمدن پر ٹیکس کی رقم 30 ہزار روپے سے کم کر کے 6 ہزار کی جا رہی ہے۔
بائیس لاکھ تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد مقرر کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔
22 سے 32 لاکھ روپے تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے کم کر کے 23 فیصد کر دی گئی ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ٹیکس کی
پڑھیں:
سالانہ ٹیکس فری آمدن کی حد 6 لاکھ سے بڑھنے کاامکان
(ویب ڈیسک)آج پیش ہونے والے وفاقی بجٹ میں سالانہ ٹیکس فری آمدن کی حد 6 لاکھ سے بڑھانے اورتمام سلیبز پر انکم ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویززیرغور ہے۔
ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس ایکٹ کی شق 129 میں ترمیم زیر غور ہے، جس کے مطابق سالانہ ٹیکس فری آمدن کی حد 6 لاکھ سے بڑھائی جا سکتی ہے جبکہ ماہانہ 83 ہزار روپے تنخواہ تک ٹیکس فری کرنے کی تجویزبھی زیرغور ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس 5 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد ہونے کا امکان ہے، ایک لاکھ 83 ہزار روپے پر انکم ٹیکس 15 سے کم ہوکر 12.5 فیصد کرنے کی تجویز ہے جبکہ 2 لاکھ 67 ہزار ماہانہ تنخواہ پر انکم ٹیکس 25 کے بجائے 22.5 فیصد ہو سکتا ہے۔
فیصل قریشی لائیو شو میں سوال پر برہم ہو گئے
ذرائع کے مطابق تین لاکھ 33 ہزار روپے تک تنخواہ پر ٹیکس 30 کے بجائے 27.5 فیصد ہو سکتا ہے،اس کے علاوہ تین لاکھ 33 ہزار سے زائد تنخواہ پر ٹیکس 32.5 فیصد ہو سکتا ہے۔