سستے میں اچھا دکھنے کا شوق: پاکستانیوں نے کروڑوں کے لنڈا کے کپڑے خرید لئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان میں استعمال شدہ (لنڈا کے) کپڑوں کی درآمد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں صرف گزشتہ مالی سال کے دوران 51 کروڑ ڈالر مالیت کے 11 لاکھ 37 ہزار 510 میٹرک ٹن پرانے کپڑے درآمد کیے گئے۔ ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق یہ اضافہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہے۔ ملک بھر میں سیکنڈ ہینڈ ملبوسات کی فروخت کا مرکز کراچی ہے، جہاں ہر ماہ چار سو سے پانچ سو کنٹینرز یورپ، امریکا، جاپان اور کوریا سے پہنچتے ہیں۔
کراچی کی مختلف مارکیٹوں اور گوداموں میں اترنے والے ان کنٹینرز سے مال آف لوڈ کرکے چھانٹی کی جاتی ہے۔ یہاں سے ملک بھر کے ہول سیلر کپڑے خرید کر اپنے شہروں میں روانہ کرتے ہیں۔ ہول سیلرز کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی امپورٹ ڈیوٹیز اور ٹیکسز کے باعث اب زیادہ تر سی گریڈ کا مال ہی درآمد ہو رہا ہے۔
پرانے کپڑوں پر حکومت نے پانچ فیصد درآمدی ڈیوٹی، پانچ فیصد سیلز ٹیکس، اور چھ فیصد ودہولڈنگ ٹیکس سمیت دیگر چارجز نافذ کیے ہیں جس کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فی کلو شرٹس 35 سے 50 روپے جبکہ جیکٹس 50 سے 80 روپے تک فروخت ہو رہی ہیں۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ دفاتر، تقریبات یا روزمرہ استعمال کے لیے یہ برانڈڈ اور استعمال شدہ کپڑے نئے ملبوسات کے مقابلے میں خاصے سستے اور پائیدار ہوتے ہیں۔
ریٹیلرز کے مطابق یہ کپڑے نہ صرف متوسط طبقے بلکہ دیگر طبقات میں بھی خاصے مقبول ہیں، خاص طور پر سردیوں میں پرانے جیکٹس، کوٹ اور سوئیٹرز کی مانگ میں غیرمعمولی اضافہ ہوجاتا ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈر جاری
اسلام آباد:ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ایک اور بڑا ٹینڈر جاری کر دیا ہے اور 31 جولائی تک کامیاب بولی دینے والے کو چینی درآمد کرنے پر 5 فیصد گارنٹی جمع کرانی ہوگی جبکہ اسرائیل اور بھارت سے سفید چینی درآمد کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔
ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے مطابق ٹی سی پی نے ایک لاکھ میٹرک ٹن سفید چینی کا دوسرا بین الاقوامی ٹینڈر جاری کر دیا ہے، سفید چینی درآمد کرنے کی کم از کم بولی 25 ہزار میڑک ٹن اور 50 کلو گرام نئے بیگ کے ساتھ ہوگی اور 21 اگست سے 5 ستمبر تک چینی درآمد کرنے کی اجازت ہوگی اور تمام کارگو 30 ستمبر تک پہنچیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ چینی درآمد کرنے کے لیے 25 ہزار میٹرک ٹن کی دو شپمنٹ یا ایک 50 ہزار میٹرک ٹن شپمنٹ کی اجازت ہوگی۔
ٹی سی پی کے مطابق 31 جولائی تک کامیاب بولی دینے والے کو چینی درآمد کرنے پر 5 فیصد گارنٹی جمع کرانی ہوگی، اسرائیل اور بھارت سے سفید چینی درآمد کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چینی کی شپمنٹ میں تاخیر ہونے سے 0.25 ڈالر فی میٹرک ٹن یومیہ جرمانہ عائد کیا جائے گا اور چینی درآمد کرنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹ کی ذمہ داری ٹی سی پی کی ہوگی۔
مزید بتایا گیا ہے کہ سفید چینی کی درآمد کا معیار پی ایس کیو سی اے کے مطابق ہوگا۔