اوکاڑہ، شراب نوشی سے منع کرنا امام مسجد کا جرم بن گیا، بااثر افراد کا مبینہ تشدد
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اوکاڑہ:
اوکاڑہ کے نواحی علاقے دیپال پور میں امام مسجد زین العابدین پر مبینہ تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق امام مسجد نے بااثر افراد کو شراب نوشی سے منع کیا جس پر ان افراد نے اسے رسیوں سے باندھ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) راشد ہدایت نے واقعے کا سخت نوٹس لیا اور فوری کارروائی کی ہدایت جاری کی۔ پولیس نے متاثرہ امام مسجد کے والد شوکت کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
تھانہ صدر دیپال پور میں درج ایف آئی آر کے مطابق نامزد ملزمان میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔
ڈی پی او راشد ہدایت کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور جو بھی ایسا کرے گا، اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ڈی پی او نے مزید کہا کہ واقعے کی تفتیش میرٹ پر کی جائے گی اور جو بھی قصوروار پایا گیا، اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عمران خان اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے،اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے؛ علیمہ خان
سٹی 42: بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے،اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے، 27ویں ترمیم کے ذریعے آپ سے انصاف کا حق لے لیاگیا،صرف پی ٹی آئی نہیں پوری پاکستانی عوام پر ظلم ہے۔
اولپنڈی فیکٹری ناکے کے قریب گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھاکہ ہم احتجاج بانی پی ٹی آئی کے حقوق کے لیے کر رہے ہیں،بانی پی ٹی آئی کا حق ہے فیملی اور وکلا سے ملاقات کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ہفتوں سے نورین خانم کی ملاقات ہورہی،میری ملاقات نہیں ہونے دی جارہی،یہ لوگ ڈرے ہیں،بانی کا پیغام نہ باہر آجائے۔
صوبہ بھر میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کا سلسلہ تیزی سے جاری
27 ترمیم کے بعد حالات بدل گئے لگتا ہے 28 ترمیم کے بعد بلڈنگ ختم ہو جائے گئی،جہاں سے فیصلہ آنا ہوگا آجائے گا۔بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے پاکستان میں ایک ظالم نظام رائج کیا جارہا ہے عوام کی آواز کو بند کیا جارہا ہے، 27ویں ترمیم جس کے ذریعے آپ سے انصاف کا حق لے لیا جائے صرف پی ٹی آئی نہیں پوری پاکستانی عوام پر ظلم ہے اگر اس کے خلاف قوم کھڑی نہ ہوئی تو پھر بھیڑ بکریاں بنا دی جائے گی،عمران خان نے یہ بارہا کہا ہے کہ اپنے حقوق کے لیے آپ کو کھڑے ہونا پڑے گا آپ مانگے گے تو ہی حق ملے گا۔
دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں،پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے:وزیراعظم
اگر پچھلا دور ہوتا اور کورٹ کے حکم عدولی ہوتی تو یہاں پولیس اور آئی جی کی لائن لگی ہوتی،پہلے توہین عدالت کا ایک ڈر ہوا کرتا تھا، آج کل لوگ مذاق سمجھتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگ قانون کے مطابق چلے ہیں،اسی امید میں پی ٹی آئی ہائیکورٹ اور اب سپریم کورٹ میں بھی پٹیشن داخل کر رہی ہے ۔
علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے ،بانی پی ٹی آئی اس وقت قید میں ہیں ہم نے انہیں رہا کروانا ہے انہوں نے ہمیں نہیں بتانا کس طرح کرنا ہے،انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آج اگر ہماری جکہ پی پی پی یا ن لیگ کے لوگ ہوتے تو کیا ان کے ساتھ بھی ایسا کچھ ہوتا؟؟اور ان کو روکا جاتا
علیمہ خان نے دعویٰ کیاکہ بانی پی ٹی آئی کی جماعت پر امن ہے ہم یہاں آتے ہیں اور انتظارِ کرتے اور واپس چلے جاتے ہیں،آج ہم نے کہا ہے کہ بے شک پرچے دو یا ہم سب کو جیل میں ڈال دو ہم نہیں گھبراتے آج ہم کو اگر ملاقات کی اجازت نہ ملی تو یہاں سے نہیں اٹھیں گے،عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنا غیر قانونی ہے۔
مودی سرکار کو بڑا دھچکا,بھارتی شہریوں پر بغیر ویزا ایران میں داخلے پر پابندی عائد