بھارت کو اپنی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے پرغور کرنا چاہیے، دفترخارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے بھارتی وزیرخارجہ کے پاکستان کے خلاف بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے یاد دہائی کروائی ہے کہ بھارت کو دوسروں پر الزامات عائد کرنے کے بجائے اپنی دہشت گردی، تخریب کاری اور ہدف وار قتل و غارت گری میں ملوث ہونے پر غور کرنا چاہیے۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بیان میں کہا کہ پاکستان بھارتی وزیر خارجہ کے بیانات کو سختی سے مسترد کرتا ہے، پاکستان بھارتی وزیر خارجہ کے برسلز میں مختلف میڈیا انٹرویوز کو غیر ذمہ دارانہ بیانات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے،

اعلی سفارت کاروں کی گفتگو کا مقصد اشتعال انگیز جملے بازی کے بجائے امن و ہم آہنگی کو فروغ دینا ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کسی وزیر خارجہ کے لب و لہجہ اور گفتگو کا معیار ان کے باوقار منصب کے شایانِ شان ہونا چاہیے، گزشتہ کئی برسوں سے بھارت ایک من گھڑت بیانیے کے ذریعے خود کو مظلوم ظاہر کر کے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی مذموم مہم میں مصروف ہے۔شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت کی مسلسل پاکستان مخالف ہرزہ سرائی اس کے سرحد پار دہشت گردی کی پشت پناہی اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی ظلم و جبر پر پردہ نہیں ڈال سکتی۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کو دوسروں پر الزامات لگانے کے بجائے خود پر نظر ڈالنی چاہیے، بھارت کو اپنی دہشت گردی، تخریب کاری اور ہدف وار قتل و غارت گری میں ملوث ہونے پر غور کرنا چاہیے۔

بھارت کے حالیہ اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کو حالیہ جارحانہ اقدامات کے جواز کے لیے جھوٹے اور گمراہ کن بیانیے گھڑنے سے باز آنا چاہیے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی، مکالمے اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے، تاہم وہ کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری کے دفاع کے عزم اور صلاحیت میں پرعزم ہے، جیسا کہ گزشتہ ماہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ حملوں کے بعد پاکستان کے مثر جواب سے ظاہر ہوا۔شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے بیانیہ اس کی مایوسی کو ظاہر کرتا ہے، یہ مایوسی اسے پاکستان کے خلاف ایک ناکام عسکری مہم کے بعد ہوئی ہے۔ ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی قیادت کو چاہیے کہ وہ پاکستان کے خلاف اپنی جنونیت ترک کرے اور اپنی گفتگو کا معیار بہتر بنائے، تاریخ انہیں یاد نہیں رکھے گی جنہوں نے سب سے زیادہ شور مچایا بلکہ تاریخ انہیں یاد رکھے گی جو سب سے زیادہ دانش مندانہ انداز میں عمل پیرا رہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآسیان ریجنل فورم پر پاکستان بھارت سفارتی ٹاکرا: ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کا بھارتی الزامات کا منہ توڑ جواب آسیان ریجنل فورم پر پاکستان بھارت سفارتی ٹاکرا: ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کا بھارتی الزامات کا منہ توڑ جواب یہ تاثر ختم کرنا ہوگا کہ پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر ہے، شرجیل میمن وزیراعظم کل متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کریں گے بجٹ : ملٹری پنشن کی مد میں 66 ارب، سویلین پنشن کے بجٹ میں 9 ارب روپے کا اضافہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس ، وزرا اور پارلیمنٹیرینز کی بھاری بھرکم تنخواہوں پر وزیر خزانہ کا کیا موقف ہے؟ عیدالاضحی ،سی ڈی اے ورکرز کے اعزاز میں تقریب،وزیر داخلہ کی شرکت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اپنی دہشت گردی میں ملوث ہونے کرنا چاہیے بھارت کو

پڑھیں:

چین اور امریکہ کے پاس تصادم کی کوئی وجہ نہیں ہے، چینی سفیر

واشنگٹن :امریکہ میں چین کے سفیر شیے فونگ نے ایک تقریب کے دوران کہا کہ آج کی دنیا پرامن نہیں ہے۔ دنیا کی دو بڑی معیشتوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دو مستقل ارکان ہونے کے ناطے، چین اور امریکہ امن اور تعاون کو برقرار رکھنے کی ایک بڑی ذمہ داری رکھتے ہیں، اور ان کے پاس تصادم اورمقابلے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔امریکہ میں چینی سفارتخانے کی جانب سے پیپلز لبریشن آرمی کے قیام کی 98ویں سالگرہ اور جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوامی مزاحمت اور عالمی فسطائیت مخالف جنگ کی فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں شیے فونگ نے کہا کہ 5 جون کو  صدر شی جن پھنگ نے صدر ٹرمپ کے ساتھ ٹیلیفونک بات چیت کی، جس سے ایک بار پھر چین امریکہ تعلقات کی سمت واضح کی گئی۔ہمیں سربراہان مملکت کی اسٹریٹجک رہنمائی پر عمل کرنا چاہیے، دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو ٹھوس پالیسیوں اور عملی اقدامات میں تبدیل کرنا چاہیے، بات چیت اور تعاون   کا مشکل سے حاصل کیا گیا رجحان برقرار رکھنا چاہیے، سفارت کاری، معیشت اور تجارت، فوج اور قانون نافذ کرنے والے مختلف شعبوں میں مشاورت اور تبادلوں کو بڑھانا چاہیے۔ ہر قسم کی مداخلت اور تخریب کاری کو ختم کرنی چاہیئے، خاص طور پر ون چائنا اصول پر عمل کرنا چاہیئے، اور “تائیوان کی علیحدگی” کے حامی علیحدگی پسندوں  کو چین اور امریکہ کو تصادم اور مقابلے کی خطرناک صورتحال میں گھسیٹنے سے روکنا چاہیئے۔شیے فونگ نے امید ظاہر کی کہ امریکہ چین کو معروضی، عقلی اور عملی انداز میں دیکھے گا، پرامن بقائے باہمی اور باہمی مفادات پر مبنی تعاون کی بنیاد پر اپنی چائنا پالیسی وضع کرے گا، چین کے ساتھ مساوی، باہمی احترام اور باہمی فائدہ مند انداز میں معاملات طے کرے گا، اور چین  امریکہ  تعلقات کو مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی کے صحیح راستے پر لائے گا اور عالمی امن، استحکام اور خوشحالی میں مثبت توانائی پیدا کرے گا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملے کے دہشت گرد پاکستانی نہیں بھارتی تھے، سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف
  • پہلگام حملہ کرنے والے بھارتی، پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں: پی چدمبرم
  • ’کھیل جاری رہنا چاہیے‘، گنگولی کا پاک بھارت ایشیا کپ ٹاکرے پر تبصرہ
  • خطے میں دہشت گردی کا مشترکہ چیلنج
  • ایران سےمتعلق خاموشی سے تعمیری کردار ادا کرنے پر امریکہ نے پاکستان کی تعریف کردی
  • چین اور امریکہ کے پاس تصادم کی کوئی وجہ نہیں ہے، چینی سفیر
  • غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت
  • دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں، طلال چودھری
  • پاکستان عالمی سطح پر دہشت گردی کیخلاف مضبوط مورچہ ہے، طلال چوہدری
  • چین ہر قسم کی دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا،چینی وزیر خارجہ