data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر) مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے بعد پہلے ہی دن پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے بینک وقت دو تاریخی سنگ میل عبور کر لیا ،ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 1لاکھ24ہزار کی سطح عبور کر کے بند ہوا جبکہ ٹریڈنگ کے دوران124,588پوائنٹس کو چھونے کا بھی ریکارڈ قائم کیا۔مارکیٹ کے سرمائے میں 226 ارب روپے سے زاید کاا ضافہ ہوا جبکہ 59.

20 فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔اسٹاک ماہرین کے مطابق بجٹ میں کیپیٹل گین ڈیوڈنڈ پر شرح 15 فیصد برقرار رکھے جانے اور حکومت کی جانب سے بڑے ٹیکس اقدامات نہ کیے جانے پر مارکیٹ میں تیزی دیکھنے میں آئی۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کے کاروباری روز سرمایہ کاروں بجٹ میں بڑے ٹیکس اقدامات نہ ہونے پر مثبت ردعمل ظاہر کیا جس کے نتیجے انڈیکس 124,588پوائنٹس پر ٹریڈ ہوتا دیکھا گیا کاروباری سیشن کے دوران آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیاں، او ایم سیز اور بجلی پیدا کرنے والے شعبوں میں بھرپور خریداری کا رجحان رہا۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس2328 پوائنٹس کے اضافے 124,352.68 کی نئی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔اسی طرح 729پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای 30انڈیکس37ہزار 631پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 76ہزار160پوائنٹس سے بڑھ کر 77ہزار327 پوائنٹس پر جا پہنچا۔مارکیٹ کے سرمائے میں 226ارب27کروڑ49لاکھ46ہزار106روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد مارکیٹ کیپٹیلائزیشن14994ارب 45کروڑ 57 لاکھ 80ہزار184روپے ہو گیا۔بدھ کو مارکیٹ میں 46ارب روپے مالیت کے1ارب 4کروڑ11 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ منگل کو 21ارب روپے مالیت کے59کروڑ29لاکھ52ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو مجموعی طور پر478کمپنیوں کا کاروبارہوا جس میں سے 283کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،157میں کمی اور38کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے پرویز احمدکمپنی ،ورلڈ کال ٹیلی کام ،سوئی سدرن گیس ،پی آئی ایہولڈںگ کمپنی اور فوجی فوڈز لمیٹڈ سر فہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاو کے اعتبار سے رفحان میز پروڈکٹ کمپنی لمیٹڈ کا بھاو117.58 روپے بڑھ کر 9830.52روپے ہو گیا۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ملک میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی

فائل فوٹو

 ادارہ شماریات کے جاری کردہ دستاویزات کے مطابق ایک ہفتے میں سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت میں 23 روپے تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کراچی اور حیدرآباد میں چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے تک اضافہ ہوا۔

دستاویز کے مطابق ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 210 روپے تک پہنچ گئی، جبکہ کراچی اور سرگودھا میں چینی 200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔

اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 200 روپے تک ہے، حیدرآباد میں چینی کی فی کلو قیمت 190 روپے سے بڑھ کر 195 روپے ہوگئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 12 پیسے کی معمولی کمی ہوئی، جس کے بعد ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 69 پیسے ریکارڈ کی گئی۔

گزشتہ ہفتے تک ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 81 پیسے تھی، جبکہ ایک سال قبل یہی قیمت 132 روپے 47 پیسے فی کلو تھی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ایک لاکھ 63 ہزار پوائنٹس کی حد دوبارہ بحال
  • ملک میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
  • سونے کی قیمت میں کمی کا تسلسل برقرار،مزید فی تولہ 1600روپے سستا
  • سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  •  فضائی آلودگی کا وبال، گوجرانوالہ دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
  • کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش
  • مثبت خبروں نے اسٹاک مارکیٹ سنبھال لی، انڈیکس میں 5,200 پوائنٹس کا اضافہ