اسپیکر پنجاب اسمبلی سے امریکی ناظم الامور اور قونصل جنرل کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (آن لائن) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان سے امریکا کی ناظم الامور نٹالی اے بیکراور امریکی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز نے پنجاب اسمبلی میں ملاقات کی۔ ملک احمد نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور ان کے دورہ اسمبلی کو خوش آئند قرار دیا۔اس موقع پر اسپیکر ملک احمد نے نٹالی بیکر کے پاکستان میں مثبت اور متحرک کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات باہمی اعتماد اور اسٹریٹجک شراکت داری پر مبنی ہیں۔ ملک احمد خان نے اس امر پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں قیام امن کے لیے امریکا کا فعال اور تعمیری کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
ملاقات میں پاک امریکا تعلقات، علاقائی امن، موسمیاتی تبدیلی، غذائی تحفظ، تعلیمی تعاون اور دیگر شعبوں میں باہمی اشتراک پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسپیکر نے کہا کہ پنجاب اور امریکی ریاست کیلیفورنیا کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے خواہاں ہیں جبکہ پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین- 16 ستمبر 2025 ) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا گندم کی قیمت بے قابو ہو جانے کا اعتراف، کہا کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔(جاری ہے)
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔ اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔