ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر فوجی تنازع کھڑا ہوا تو وہ خطے میں موجود امریکی اڈوں پر حملہ کر دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے وزیر دفاع عزیز نصیر زادہ نے کہا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے اور کوئی تنازع شروع ہوا تو ایران خطے میں موجود تمام امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا۔

یہ بیان ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کے چھٹے دور سے چند روز قبل دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے: جوہری معاہدہ: ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور مکمل

نصیر زادہ نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دوسری جانب کے بعض ذمے داران دھمکی دے رہے ہیں کہ اگر مذاکرات نتیجہ خیز نہ ہوئے تو فوجی کارروائی کی جائے گی لیکن اگر تنازع مسلط کیا گیا تو ہم خطے میں تمام امریکی اڈوں کو پوری قوت سے نشانہ بنائیں گے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حالیہ دنوں میں تہران نے ایک ایسے میزائل کا تجربہ کیا ہے جس کا وار ہیڈ 2 ٹن وزنی ہے۔

نصیر زادہ نے واضح کیا کہ ان کا ملک اپنے میزائل پروگرام پر کسی بھی قسم کی پابندی کو قبول نہیں کرے گا۔

مزید پڑھیں: مذاکرات سے قبل امریکا کا مزید ایرانی اداروں کیخلاف پابندیوں کا اعلان

یاد رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے فروری میں کہا تھا کہ ایران کو اپنے میزائلوں سمیت اپنی فوج کو مزید تیار کرنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی اڈے ایران کے نشانے پر امریکی فوجی اڈے ایران امریکا مذاکرات ایران کی دھمکی وزیر دفاع عزیز نصیر زادہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی فوجی اڈے ایران امریکا مذاکرات ایران کی دھمکی وزیر دفاع عزیز نصیر زادہ

پڑھیں:

ایران کی دھمکی کے بعد امریکا کا عراق سے غیرسفارتی عملے کے انخلا کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملے کی دھمکی کے ایک روز بعد ہی امریکا نے مشرقِ وسطیٰ میں اپنے غیر سفارتی عملے کو واپس بلانے کا اعلان کیا ہے، یہ فیصلہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں کیا گیا ہے، جس سے ممکنہ طور پر ایک اور بڑی محاذ آرائی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ عراق میں حالات خطرناک ہو سکتے ہیں، اسی لیے ہم نے لوگوں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن ایک بات بالکل واضح ہے: ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

امریکا نے بغداد میں اپنے سفارت خانے سے عملے کے جزوی انخلا کی تیاری شروع کر دی ہے جبکہ بحرین اور کویت میں موجود فوجی اہلکاروں کے خاندانوں کو رضاکارانہ طور پر خطے سے نکلنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ایرک کریلا نے صدر کو متعدد عسکری آپشنز پیش کیے ہیں اور اسی تناظر میں انہوں نے اپنی کانگریس میں پیشی بھی ملتوی کر دی ہے۔

خیال رہے کہ  ایرانی وزیر دفاع عزیز ناصرزادہ نے گزشتہ روز واضح الفاظ میں کہا تھا کہ اگر ایران کو نشانہ بنایا گیا تو “خطے میں موجود امریکی فوجی اڈوں کو براہِ راست جواب دیا جائے گا، امریکا کی عسکری دھمکیاں خطے میں استحکام کے بجائے مزید انتشار پیدا کریں گی۔

ادھر اسرائیل نے بھی ایران کے خلاف ممکنہ کارروائی کی تیاری شروع کر دی ہے، تل ابیب ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

واضح رہےکہ  کویت میں امریکی سفارت خانہ بدستور مکمل فعال ہے اور اس کی اسٹافنگ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، قطر میں بھی العدید ایئربیس پر کوئی انخلا نہیں ہوا اور تمام سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں البتہ بحرین میں تعینات امریکی فوجی اہلکاروں کے اہل خانہ کو رضاکارانہ طور پر نکلنے کی اجازت دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کی دھمکی کے بعد امریکا کا عراق سے غیرسفارتی عملے کے انخلا کا اعلان
  • ممکنہ اسرائیلی حملہ، پاکستان ایران کیساتھ کھڑا ہوگا، ملیحہ لودھی
  • جوہری تنازع :ایران نے فوجی مشقوں کا اعلان کر کے دشمن کو خبردار کر دیا،
  • اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے، واشنگٹن کو پیشگی باخبر کردیا
  • اگر جنگ چھڑی تو خطے میں تمام امریکی فوجی اڈے نشانے پر ہوں گے: ایران کی امریکا کو دھمکی
  • تنازعہ کھڑا کیا تو تمام امریکی فوجی اڈے تباہ کردیں گے، ایران کا انتباہ جاری
  • ایران کی جوہری مذاکرات ناکام ہونے اور تنازع مسلط کرنے پر امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی
  • امریکا کے ساتھ تنازع پیدا ہوا تو ایران خطے میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا .ایرانی وزیردفاع
  • جوہری مذاکرات ناکام ہوئے، تنازع مسلط کیا گیا تو امریکی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، ایران