data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">کراچی: بجٹ 2025-26 میں سولر پینلز پر 18 فیصد درآمدی ٹیکس عاید کرنے کی منظوری کے فوراً بعد سے ہی مارکیٹ میں موجود سولر پنیلز کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ ہوگیا، دکانداروں نے مارکیٹ میں پہلے سے درآمد شدہ پینلز کی قیمت میں کئی روپے کا اضافہ کردیا۔

کراچی کی سولر مارکیٹ میں اس وقت سولر پینل کی پر واٹ قیمت میں کم از کم 5 روپے سے 7 روپے تک کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ جس کے بعد 7000 روپے سے 29500 روپے تک پہنچ گئی ہے۔

خریداروں کا کہنا ہے کہ حکومت پہلے ہی عوام سے ہرچیز پر ٹیکس وصول کر رہی ہے، اس پر مزید ظلم ڈھاتے ہوئے سولر پر مزید بھاری ٹیکس عاید کرکے غریب عوام کے بجلی کے ناجائز بھاری بلوں سے بچنے کا راستہ بھی بند کیا جارہا ہے۔

ایک خریدار کا کہنا تھا کہ بڑی مشکل سے ایک بڑی پلیٹ خرینے کے پیسے جمع کیے تھے، عیدالاضحیٰ سے قبل لینی تھی، تب اس کی قیمت 23 ہزار روہے سے 24000 روپے تک تھی، لیکن دکانداروں کے مطابق عید سے قبل مال شاٹ ہوگیا، یا کسی ایک کے پاس تھی تو اس کا ریٹ 25000 سے 26000 روپے تک تھا، کچھ دکانداروں نے مشورہ دیا کہ کچھ دن رک جائیں عید کے بعد نیا اسٹاک آئے گا ریٹ کم ہوجائیں گے تب لے لینا۔ میں نے انتظار کیا اور اب مارکیٹ آیا ہوں تو نیا ریٹ 27 ہزار 500 سے 29 ہزار 500 روپے تک ہوگیا ہے۔

شہری کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ابھی 10 جون کو ٹیکس لگانے کا اعلان ہی کیا ہے اور 11 جون سے دکانداروں نے پہلے دے درآمد شدہ سولر پینلز پر ٹیکس عاید بھی کردیا، اس ملک اور شہر میں کہیں کوئی قانون نہیں ہے، تمام قانون عوام کو دبانے اور اس کا سانس نکالنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔  اس ملک میں کوئی ایسا ادارہ نہیں جو کسی بھی مارکیٹ میں قیمتوں کا تعین یا ان پر عملدرآمد کراسکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مارکیٹ میں روپے تک

پڑھیں:

ڈائریکٹوریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن میں لاکھوں روپے کے سولر پینل ناکارہ ہونے لگے

جنید ریاض : ڈائریکٹوریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن میں لگائے گئے لاکھوں روپے مالیت کے سولر پینل محض چھ ماہ میں ناکارہ ہونے لگے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اب تک ان پینلز سے ایک بھی یونٹ بجلی حاصل نہیں کیا جا سکا۔

  ذرائع کے مطابق سولر پینلز کے ساتھ بیٹریاں اور گرین میٹرز تاحال نہیں لگائے جا سکے۔ادارے کی عدم دلچسپی کے باعث پینلز خراب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے دوران جنریٹرز نے بھی کام کرنا بند کر دیا ہے۔جنریٹرز کے استعمال سے ماہانہ لاکھوں روپے کا پٹرول ضائع ہو رہا ہے۔
محکمہ خصوصی تعلیم کا مؤقف ہے کہ سولر پینلز انرجی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے لگائے گئے ہیں، اور بیٹریاں و گرین میٹرز بھی انہیں ہی فراہم کرنے ہیں۔

فنڈز کی کمی: نگران دورِ حکومت میں تعمیر کیے گئے تھانے فعال نہ ہو سکے

متعلقہ مضامین

  • ڈائریکٹوریٹ آف اسپیشل ایجوکیشن میں لاکھوں روپے کے سولر پینل ناکارہ ہونے لگے
  • سولر پینلز پر ٹیکس کا فیصلہ رجعت پسند اقدام ہے، ندیم افضل چن
  • 18فیصد سیلز ٹیکس، سولر پینلز کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  • 18 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ سے قبل ہی دکانداروں نے سولر پینلز کی قیمتیں بڑھادیں
  • حکومت کا وہ ٹیکس جسے پیپلز پارٹی نے ماننے سے انکار کر دیا 
  • تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ بھی موجودہ مہنگائی میں ناکافی ہے
  • پیپلزپارٹی نے سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس مسترد کردیا
  • سولر پینل پر ٹیکس سے پریشان شہریوں کیلئے اچھی خبر
  • وفاقی بجٹ میں سولر پینلز کی درآمد پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ