ایئر انڈیا طیارہ حادثہ میں زندہ بچ جانیوالے مسافر کے اہم انکشافات WhatsAppFacebookTwitter 0 12 June, 2025 سب نیوز

احمد آباد(آئی پی ایس ) ایئر انڈیا کے تباہ ہونیوالے مسافر طیارے کا ایک مسافر زندہ بچ گیا جس نے ابتدائی طور پر اہم انکشافات کئے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق ایئر انڈیا کی پرواز میں سوار افراد کے رشتہ دار احمد آباد کے سول ہسپتال اسروا میں اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے تھے، جہاں جنرل وارڈ میں ایک بستر پر 40 سالہ وشواش کمار رمیش بھی موجود تھا جس نے کہا کہ وہ اس مہلک حادثے سے بچ گئے۔

زندہ بچ جانے والا مسافر سیت نمبر 11 اے پر بیٹھا تھا، مسافر کے سینے، آنکھوں اور پیروں پر بیشتر زخم آئے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق وشواش کمار رمیش جو کہ ایک برطانوی شہری ہے، اپنے خاندان سے ملنے کے لیے کچھ دنوں کے لیے ہندوستان میں تھا اور اپنے بھائی اجے کمار رمیش کے ساتھ واپس یو کے جا رہا تھا۔

زندہ بچ جانے والے مسافر نے کہا کہ ٹیک آف کے تیس سیکنڈ بعد، ایک زوردار آواز آئی اور پھر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، یہ سب بہت جلدی ہوا۔وشواش کمار رمیش نے بتایا کہ وہ اور اس کا بھائی اجے ہوائی جہاز میں مختلف قطاروں میں بیٹھے تھے۔

واضح رہے کہ گیٹوک جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز جس میں عملے کے ارکان سمیت 242 افراد شامل تھے نے جمعرات کو دوپہر 1:39 بجے اڑان بھری اور ٹیک آف کرتے ہی گر کر تباہ ہو گئی، اور اس میں آگ میں بھڑک اٹھی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرراولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 1 ارب 94 کروڑ روپے کرپشن ،نیب کا سابق ڈی جی پی ایچ اے سیالکوٹ کے آبائی گھر پر چھاپہ راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 1 ارب 94 کروڑ روپے کرپشن ،نیب کا سابق ڈی جی پی ایچ اے سیالکوٹ کے آبائی گھر پر چھاپہ پاکستان پریس کلب برطانیہ کے سالانہ انتخابات15جون کو شیڈول،مسرت اقبال راجہ بلامقابلہ صدر ، ساجد یوسف بلامقابلہ سیکرٹری جنرل منتخب احمد آباد کا سانحہ ناقابلِ بیان صدمہ ہے ، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نواز شریف کا احمد آباد طیارہ حادثے میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس شہر کو تجاوزات سے پاک کرنے کیلئے اقدامات جاری رکھے جائیں،چیئر مین سی ڈی اے جناح گارڈن فیز ون کے لے آئوٹ پلان میں سنگین بے قاعدگیوں کا انکشاف،سی ڈی اے کا نوٹس،کاپی سب نیوز پر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایئر انڈیا

پڑھیں:

ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے  لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات

اسلام آ باد:

این سی سی آئی اے  کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی بازیابی کا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا۔ا س سلسلے میں آج ہونے والی سماعت میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔

لاپتا ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے عثمان کی بازیابی سے متعلق ان کی اہلیہ کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کے خلاف کرپشن کیس کا مقدمہ درج، گرفتاری ، جسمانی ریمانڈ اور 161کا بیان بھی قلمبند ہوچکا ہے ۔

ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ عثمان کا تحریری بیان بھی آچکا ہے کہ وہ خود انکوائری کی وجہ سے روپوش تھا ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان پر الزام ہے کہ اس نے ایک ٹک ٹاکر سے 15 کروڑ روپے رشوت لی۔ عثمان کا 161 کا بیان بھی آچکا  ہے، جس میں اس نے کہا وہ خود روپوش تھا ۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ بازیابی کی درخواست کو نمٹا دیا جائے۔

اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل رضوان عباسی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ اتنا آسان نہیں ہوتا درخواست کو نمٹانا ۔ 15 روز غائب رکھا گیا ۔ اس عدالت نے بازیابی کا حکم دیا تو ان کے پر جل گئے اور ایف آئی آر درج کرکے لاہور پیش کردیا گیا ۔ انہوں نے عثمان کو ہائی کورٹ میں پیش کرنے  اور ڈی جی ایف آئی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنے کی استدعا کی۔

جسٹس اعظم خان نے ریمارکس دیے کہ کیسے طلب کریں؟ اب تو ایف آئی آر ہوچکی ہے، بندہ جسمانی ریمانڈ پر ہے۔ عثمان ہے بھی لاہور کا رہائشی، یہاں کیسے طلب کریں ؟۔

وکیل نے بتایا کہ اس عدالت کے دائرہ اختیار سے انہیں اغوا کیا گیا ہے۔ اغوا کاروں کی ویڈیو بھی اسلام آباد کی موجود ہے۔ درخواست گزار کی اہلیہ بھی ڈر سے  تاحال غائب ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار سے بندہ اغوا ہوتا ہے۔ 15 دنوں بعد گرفتاری ڈالی جاتی ہے۔ 20 منٹ میں انکوائری کو ایف آئی آر میں تبدیل کیا گیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید مؤقف اختیار کیا کہ پولیس حقائق جانتی تھی لیکن عدالت کے سامنے جھوٹ بولتے رہے۔ اگر اس نے جرم کیا تھا تو پھر اس کو اغوا کیسے کیا جا سکتا ہے؟۔ صاف کاغذ پر پہلے عثمان کے دستخط کروائے گئے پھر بیان خود لکھا گیا۔ جو بیان ہاتھ سے لکھا گیا وہ عثمان کی ہینڈ رائٹنگ ہی نہیں  ہے۔ اگر  اس کا بیان لکھا گیا تو پھر اس کے اغوا کا مقدمہ کیوں درج کیا تھا ۔ ویڈیوز موجود ہیں جس میں 4 لوگوں نے عثمان کو اسلام آباد سے اغوا کیا۔

وکیل نے کہا کہ یہ کوئی نیا طریقہ کار نہیں ہے۔ بہت سارے معاملات میں دیکھا گیا ہے کہ بندہ اٹھا لیا جاتا ہے پھر گرفتاری ڈالی جاتی ہے۔ 15 دن غیر قانونی طور پر کسٹڈی میں رکھنے کے بعد گرفتاری ڈالی گئی۔ ڈی جی ایف آئی اے کے پاس کون سی اتھارٹی ہے کہ وہ کسی کو اغوا کروائیں۔

ڈی ایس پی لیگل نے عدالت میں کہا کہ عثمان نے ایک ٹک ٹاکر سے 15 کروڑ روپے لیے ہیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ عثمان نے 15 کروڑ رشوت  لی یا 50 کروڑ ۔ پھانسی دے دیں لیکن قانون کے مطابق کارروائی کریں ۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ عثمان کے خلاف انکوائری بھی چل رہی ہے۔ ہماری استدعا ہے کہ اس درخواست کو نمٹا دیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل آباد، پولیس وین کو حادثہ، ایک اہلکار جاں بحق، 8 زخمی
  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • بلیدہ سے پکنک پر جانیوالے 4 افرادلاپتہ، لاشیں برآمد،اسپتال منتقل
  • تربت: بلیدہ سے پکنک پر جانیوالے 4 افراد کی لاشیں برآمد
  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ اور انڈیا کا فائنل میں مقابلہ تاریخ ساز کیوں قرار دیا جارہا ہے؟
  • پاکستان مخالف بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے  لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات