Express News:
2025-09-18@13:24:36 GMT

صبر کی فضیلت اور طاقت

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے قبیلہ عبد القیس کے سردار کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:

’’تمہارے اندر دو ایسی خوبیاں پائی جاتی ہیں جو اﷲ کو بہت پسند ہیں۔ ایک بردباری اور دوسری وقار اور سنجیدگی۔‘‘ (مسلم)

جب قبیلہ عبد القیس کا وفد حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضری کے لیے مدینہ منورہ پہنچا چوں کہ کافی دور سے آئے تھے گردو غبار میں اٹے پڑے تھے۔ جب یہ وفد کے لوگ سواریوں سے اترے فوراً جلدی سے حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوگئے نہ نہائے دھوئے نہ اپنے سامان کو قرینے سے رکھا‘ نہ سواریوں کو اچھی طرح باندھا‘ لیکن اس وفد کے سربراہ جن کا نام منذر بن عائذ تھا انہوں نے کسی قسم کی جلد بازی کا مظاہرہ نہ کیا بل کہ اطمینان سے اترے سامان کو قرینے سے رکھا۔

سواریوں کو دانہ پانی دیا پھر نہا دھو کر صاف ستھرے ہو کر وقار کے ساتھ حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے وفد کے سربراہ منذر بن عائذ کو مخاطب کرتے ہوئے ان کی تعریف کی اور فرمایا، مفہوم:

’’بے شک! تمہارے اندر دو ایسی خوبیاں پائی جاتی ہیں جو اﷲ کو بہت پسند ہیں۔ ان میں سے ایک صفت بردباری اور دوسری صفت وقار اور سنجیدگی ہے۔‘‘

حلم اور بردباری کا مفہوم اچھی طرح جب سمجھ آسکتا ہے، جب ہم اپنے اندر پائی جانے والی ایک مخصوص قوت کی پہچان اور اس قوت کے صحیح استعمال کا طریقہ معلوم کر لیں اور وہ غصہ کی قوت ہے۔ جس طرح اسلام نے باقی تمام قوتوں کے لیے اعتدال کا حکم دیا۔ یعنی ان قوتوں کے استعمال میں نہ بالکل کمی کی جائے۔ نہ ان قوتوں کا بے جا استعمال کیا جائے۔ اس میں سے ایک قوت غصہ کی ہے۔

اگر اس غصہ کی قوت کو بالکل استعمال نہ کیا جائے۔ تو یہ کیفیت بزدلی کی حدود میں داخل ہو جاتی ہے اور اس سے حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے بھی پناہ مانگتے ہوئے خدائے عزوجل سے دعا فرمائی، مفہوم: ’’اے اﷲ! مجھے بزدلی سے بچا۔‘‘

لیکن اگر غصہ کی قوت کا ہر جگہ استعمال کیا جائے تو پھر ایک انسان اچھے بھلے معاشرے میں بے چینی پیدا کر دیتا ہے۔ اور اہل معاشرہ کی زندگیوں سے سکون رخصت ہو جاتا ہے۔ دوسری طرف وہ شخص آخرت میں اپنے لیے سزاؤں کے انبار تیار کر لیتا ہے‘ پھر آخر اس قوت کو کس طرح استعمال کیا جائے جب ہم اس کے استعمال کے بارے میں قرآنی تعلیمات کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں سورۂ آل عمران میں جہاں خدائے عزوجل اپنے محبوب بندوں کا تذکرہ فرماتے ہیں ارشاد باری ملتا ہے، مفہوم:

’’اور غصہ کو ضبط کر جانے والے لوگ اور لوگوں کو معاف کرنے والے لوگ اﷲ کے محبوب ہیں۔‘‘ یعنی جس کسی شخص کو تکلیف پہنچائی جائے یا مشقت پیش آئے تو وہ اشتعال انگیزی اور انتقام کے بہ جائے فراخ دلی اور اعلیٰ ظرفی سے برداشت کرے۔ اور درگزر کر دے پھر اپنی ذات سے یہ تاثر پیش کرے گویا مجھے کوئی مشقت تکلیف نہیں اس صفت کو حلم اور بردباری کہتے ہیں۔

حلم اور بردباری انسان کے اندر سب سے پہلے قوت برداشت پیدا کرتی ہے۔ چناں چہ جب ہم اپنے اردگرد کے ماحول ہی دیکھتے ہیں تو ہمیں بہت سے جھگڑے فساد صرف اسی صفت کے نہ ہونے کی بنا پر نظر آتے ہیں کہ ہمارے اندر حلم اور بردباری نہ ہونے کی وجہ سے قوت برداشت نہیں ہوتی یہاں تک کہ مارپیٹ اور قتل و غارت تک نوبت پہنچ جاتی ہے حلم و بردباری سے جو دوسری دولت ہمیں حاصل ہوتی ہے وہ خود اعتمادی اور عزم کی دولت ہے۔ اور اس کا تذکرہ قرآن حکیم میں بھی ہے، مفہوم: ’’جو کوئی صبر کرے اور معاف کر دے تو یہ بڑی عزم و ہمت کے کاموں میں سے ہے ۔‘‘

اس سے معلوم ہوا کہ جو شخص حلم و بردباری کی صفت رکھتا ہو وہ ایک باہمت اور عزم و حوصلہ والا انسان ہوتا ہے۔ زندگی کی دن رات آنے والی مشکلات اور مصیبتیں جھیلنے کی اس کے اندر ایک مخصوص قوت پیدا ہو جاتی ہے جس کے نتیجے میں مصیبتیں اور پریشانیاں اس کے لیے زندگی کو مزید مشکل نہیں بناتیں۔ کیوں کہ وہ ان تمام چیزوں کو برداشت کر کے اپنے چہرے پر اطمینان کی ایک لہر پیدا کر لیتا ہے۔

یہاں ایک بات ضرور یاد رکھنی چاہیے کہ حلم و درگزر کی تعلیم کا تعلق معاشرتی امور سے ہے۔ لیکن اگر کوئی فرد یا معاشرہ دنیا میں فساد اور گمراہی پھیلا رہا ہے یا اﷲ کی مقرر کردہ حدود کو توڑنے کی کوشش کرتا ہے تو ایسا شخص قطعاً حلم و درگذر کا مستحق نہیں۔ اس کے ساتھ نرمی کرنا بزدلی ہو گی اور خدائی قوانین کی حق تلفی ہو گی لہٰذا ان مواقع میں حلم و بردباری کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

دوسری صفت جس کے بارے میں حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے خدائے عزوجل کی پسندیدگی ظاہر فرمائی وہ سنجیدگی اور وقار ہے۔ یعنی خوب سوچ و بچار کے بعد کام کرنا‘ جلد بازی سے کام نہ لینا اس لیے کہ حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، مفہوم:

’’وقار اور سنجیدگی اﷲ کی طرف سے ہے اور جلد بازی شیطان کی طرف سے ہے۔‘‘

اور حقیقت بھی یہی ہے کہ جب انسان ہر کام سوچ و بچار کے بعد تحمل سے کرتا ہے وہ اکثر مکمل کام کرتا ہے اور بہت کم نقصان اٹھاتا ہے۔ جب کہ جلد بازی کا مظاہرہ کرنے والے ایک عجیب قسم کے ذہنی خلجان کے ساتھ کام کرتے ہیں اور پھر اپنی جلد بازی کی بدولت اکثر شرمندگی اور نقصان کا سامنا کرتے ہیں۔

خدائے عزوجل ہمارے اندر اپنی پسندیدہ صفات پیدا فرما دے تاکہ ہم معاشرہ کے افراد کے لیے باعث رحمت و سکون بن جائیں اور آخرت میں بھی کام یابی سے ہم کنار ہوں۔ آمین

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حلم اور بردباری کیا جائے غصہ کی کے لیے

پڑھیں:

کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی

لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت  ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر  کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔  والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔  انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ  بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی  رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ  آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی  غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ  اگر انہوں نے پی ٹی  اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔  کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • وسائل ہوں سعودی عرب اور طاقت پاکستان کی ہو تو دنیا میں کس میں جرأت ہے ہمارے مقابلے کی، رانا ثنااللہ کا دفاعی معاہدے پر ردعمل 
  • آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ہمارا ملک ابھر کر سامنے آیا ہے: شیری رحمان
  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تین استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی کر سکتے ہیں
  • پاکستان جوہری طاقت ہے ،خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہ کوئی بھی ملک ہو،اسحق ڈار
  • مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستا ن مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے ،کسی کو بھی پاکستان کی خود مختاری چیلنج نہیں کرنے دیں گے،اسحاق ڈار
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف