وزیراعظم نے نوٹس لے لیا، چیئرمین سینٹ، سپیکر سے تنخواہوں میں اضافے کی رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم نے سپیکر، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے سپیکر اور چیئرمین سینٹ سے رپورٹ طلب کر لی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم سپیکر اور چیئرمین کی تنخواہوں میں اضافے پر فیصلہ کریں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینٹ کی تنخواہ میں 600 فیصد سے زائد اضافہ کر دیا گیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سینٹ کے چیئرمین اور قومی اسمبلی کے سپیکر کی تنخواہیں 2 لاکھ 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 13 لاکھ روپے کر دی گئی ہیں، اس کے علاوہ نئی تنخواہ کا 50 فیصد (یعنی 6 لاکھ 50 ہزار روپے) بطور تفریحی الاؤنس دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیئرمین سینٹ اور چیئرمین
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ 23-2022 میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پولیو مہمات کے سکیورٹی چارجزکی ادائیگی میں تاخیر سے 96 لاکھ روپے بلاوجہ رکے رہے اور ڈی پی او ہنگو نے11 ماہ تک انسداد پولیو سکیورٹی اہلکاروں کو رقم ادا نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ کو غیر استعمال شدہ 15 کروڑ اور 12 لاکھ پولیو فنڈ واپسی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا جب کہ ٹیکس کٹوتی نہ ہونے پرحکومتی خزانے کو 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں پولیو مہم کی سکیورٹی کے لیے 41 لاکھ روپے کی مشکوک دُہری ادائیگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جب کہ محکمے کی گاڑیاں ہونے کے باوجود ایک کروڑ 70 لاکھ روپے نجی گاڑیوں کے کرایوں کے لیے دیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال21-2020 تا 22-2021 میں محکمہ داخلہ کو ساڑھے 50 کروڑ سے زیادہ کا انسداد پولیو فنڈ ملا، یہ رقم کمشنرز کے ذریعے ڈی پی اوز کو انسداد پولیو ٹیموں کو سکیورٹی کے لیے دی گئی تھی۔