اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم؛ انڈیکس ایک لاکھ 26 ہزار پوائنٹس کی سطح عبورکرگیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے نئی تاریخ رقم کر دی۔ وفاقی بجٹ کے بعد سرمایہ کاروں کے اعتماد اور مثبت توقعات کے باعث مارکیٹ زبردست تیزی کے ساتھ ایک لاکھ 26 ہزار پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز کاروبار کا اختتام 100 انڈیکس میں 2328 پوائنٹس اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 24 ہزار 352 پوائنٹس پر ہوا تھا، جو مارکیٹ کی اب تک کی بلند ترین سطح تھی، تاہم آج جمعرات کے روز بھی مارکیٹ کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ ہوا اور ابتدا ہی میں 1233 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس ایک لاکھ 25 ہزار 585 پوائنٹس کی سطح کو چھو گیا۔
بعد ازاں تیزی کا رجحان مستحکم رہا اور 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 1675 پوائنٹس کا زبردست اضافہ دیکھا گیا، جس کے ساتھ ہی مارکیٹ نے ایک لاکھ 26 ہزار 028 پوائنٹس کی نئی تاریخی بلندی عبور کر لی۔
اقتصادی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کاروباری طبقے کو ممکنہ ریلیف، نئے ٹیکس نہ لگنے اور جاری معاشی اصلاحات کے تسلسل نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو تقویت دی ہے، جس کا اثر اسٹاک مارکیٹ پر بھرپور انداز میں ظاہر ہو رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر یہ رجحان برقرار رہا تو ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے نہ صرف کیپٹل مارکیٹ بلکہ مجموعی معیشت کو بھی مثبت اثرات حاصل ہوں گے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پوائنٹس کی ایک لاکھ
پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں ایک کے بعد ایک اسکینڈل، محکمہ لائیو اسٹاک کی 80 گاڑیاں غائب ہونے کا انکشاف
خیبرپختونخوا میں حکومت کا ایک کے بعد ایک اسکینڈل سامنے آرہا ہے۔ اب ایک تازہ انکشاف ہوا ہے جس کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک کی 80 گاڑیاں غائب ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا کے محکمہ لائیو اسٹاک سے متعلق جاری کردہ تازہ آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ محکمے کی 80 سرکاری گاڑیاں غائب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل: نیب خیبرپختونخوا نے اعظم سواتی کو طلب کرلیا
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آڈٹ کے دوران محکمہ لائیو اسٹاک مطلوبہ گاڑیوں کا ریکارڈ پیش کرنے میں ناکام رہا۔
محکمہ ایکسائز کے ڈیٹا کے مطابق یہ 80 سے زیادہ گاڑیاں ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک کے نام پر رجسٹرڈ ہیں، تاہم رجسٹریشن کے باوجود یہ گاڑیاں نہ دفاتر میں موجود ہیں، نہ ہی فیلڈ میں استعمال ہوتی نظر آئیں۔
آڈٹ رپورٹ میں غائب گاڑیوں کا سراغ لگانے اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کی سفارش کی گئی ہے، جب کہ رپورٹ میں محکمہ لائیو اسٹاک کی شفافیت پر سنگین سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں۔
رپورٹس مطابق محکمہ لائیو اسٹاک نے سال 2007 سے 2021 کے دوران مختلف منصوبوں کے لیے 200 سے زیادہ گاڑیاں خریدی تھیں، جن میں سے ایک بڑی تعداد کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر لائیو اسٹاک فضل حکیم نے کہا ہے کہ تمام گاڑیوں کو واپس جمع کرانے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 40 ارب روپے کے کوہستان کرپشن کیس میں نیب نے 8 اہم ملزمان گرفتار کر لیے
انہوں نے بتایا کہ غائب گاڑیوں کا پتا لگانے کے لیے لیٹرز جاری کیے جا چکے ہیں اور سیکریٹری لائیو اسٹاک نے تمام متعلقہ محکموں کو خطوط ارسال کردیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آڈٹ رپورٹ ایک اور اسکینڈل خیبرپختونخوا حکومت گاڑیاں غائب محکمہ لائیو اسٹاک وی نیوز