ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت، سعودی عرب، عمان، اقوام متحدہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سراپا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حملوں نے نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ جہاں تہران میں جوہری تنصیبات اور اعلیٰ فوجی حکام کو نشانہ بنایا گیا، وہیں عالمی برادری نے اسرائیلی کارروائی کو کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل دیا ہے۔
سعودی عرب کا سخت بیان: "یہ کھلی جارحیت ہے"
سعودی وزارت خارجہ نے ایک شدید الفاظ پر مبنی بیان میں کہا ہے: "سعودی عرب، برادر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صریح اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے، جو اس کی خودمختاری اور سلامتی کے خلاف ہے۔ یہ بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔"
یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایران نے دو سال قبل سفارتی تعلقات بحال کیے تھے، اور اب ایک بار پھر دونوں ممالک ہم آہنگی کے ساتھ اسرائیلی جارحیت کی مخالفت میں یک زبان نظر آ رہے ہیں۔
عمان: "خطرناک اور ناقابل قبول قدم"
سلطنت عمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی حملہ "خطرناک غفلت پر مبنی شدت پسندی" ہے، جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو روکے اور خطے کے امن کے تحفظ کے لیے واضح مؤقف اختیار کرے۔
اقوام متحدہ: "کشیدگی ناقابل برداشت حد تک پہنچ رہی ہے"
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ، انتونیو گوتریس کے ترجمان نے کہا: "ہم اسرائیلی حملوں پر گہری تشویش رکھتے ہیں، خاص طور پر جب ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات جاری ہیں۔ دونوں فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیے۔"
آسٹریلیا: "بات چیت کا راستہ اختیار کریں"
آسٹریلیا کی وزیر خارجہ پینی وونگ نے کہا: "ایران کا میزائل اور جوہری پروگرام عالمی امن کے لیے خطرہ ضرور ہے، لیکن ہم اسرائیل اور ایران دونوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سفارتی حل کو ترجیح دیں۔"
نیوزی لینڈ: "یہ ایک خطرناک موڑ ہے"
وزیر اعظم نیوزی لینڈ کرسٹوفر لکسن نے کہا: "مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی افسوسناک ہے، اس سے مزید فوجی تصادم کا خطرہ بڑھ رہا ہے، جو دنیا افورڈ نہیں کر سکتی۔"
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ
پڑھیں:
پاکستان اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ پاکستان سینیٹر اسحاق ڈار اور ترکیہ کے وزیر خارجہ خاقان فدان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں اسرائیل کے جاری مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ کمیشن کا قیام
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال، بھوک، جبری نقل مکانی اور بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ و پائیدار حل کے لیے عالمی برادری کی متحدہ کوششوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطینی عوام اور ان کے جائز مؤقف کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ میں آج ہونے والی دو ریاستی حل پر عملدرآمد کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس سے مثبت اور بامقصد نتائج کی امید ظاہر کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار پاکستان ترکیہ خاقان فدان وزیر خارجہ